حمیرا عدنان
محفلین
السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاۃ
میں بی اے کے امتحانات دے کر فارغ ہوئی تھی غالباً امتحانات کے بعد دوسرا دن تھا بھائی کے ساتھ چاچا کے گھر سے آ رہی تھی موٹر سائیکل پر تو ہمارا حادثہ ہو گیا ایک کار کے ساتھ
بھائی تو موٹر سائیکل چلا رہے تھے ان کو کم چوٹ لگی لیکن میرا سر زمین کے ساتھ ضرور سے لگا اور میں بے ہوش ہوگئی.
تقریباً ایک ہفتہ کے بعد ہوش آیا تو خود کو لاہور کے جرنل ہسپتال میں پایا آنکھیں کھولوں تو سب چیزیں مجھے دو کی بجائے تین تین نظر آئے اور سر کسی پھوڑے کی طرح دکھنے لگتا تھا آہستہ آہستہ طبیعت کچھ بہتر ہونا شروع ہوئی
خیر تقریباً ایک ماہ ہسپتال میں رہنے کے بعد جب گھر آئی تو حالت زیادہ تشویشناک نہیں تھی بس سیدھی لیٹی رہوں تو ٹھیک نظر آتا تھا لیکن جب سائیڈ پر کروٹ لیتی یاں بیٹھنے کی کوشش کرتی تو وہی حالت پھر سے چیزیں دو دو نظر آنے شروع ہو جاتی
ہوں ہی فارغ لیٹے رہنے کی وجہ سے مجھے ایک عادت پڑ گئی پاوں ہلانے کی مانو زہین کو جیسے سکون ملتا ہو پاوں ہلانے سے کچھ عرصہ بعد میں تو بلکل ٹھیک ہو گئی لیکن پاوں ہلانے کی عادت ایسی لگی کے جانے کا نام ہی نہیں لیا مطالعہ کر رہی ہوتی تو بے اختیار پاوں ہلانا شروع کر دیتی لیٹی ہوتی تو پاوں ہلانا شروع کر دیتی یاں تک کہ اکثر روزمرہ کے معمولات میں جیسے سبزی کاٹتے ہوے یاں فون پر بات کرتے ہوئے بھی پاوں ہلانا شروع کر دیتی ہوں
یہاں تک کہ عدنان نے بھی مجھے کئی دفعہ روکا ہے لیکن یہ عادت ہے جاتی نہیں
بارے مہربان مجھے کوئی اچھا مشورہ دیں کہ کیسے میں اس عادت کو ختم کر سکوں
میں بی اے کے امتحانات دے کر فارغ ہوئی تھی غالباً امتحانات کے بعد دوسرا دن تھا بھائی کے ساتھ چاچا کے گھر سے آ رہی تھی موٹر سائیکل پر تو ہمارا حادثہ ہو گیا ایک کار کے ساتھ
بھائی تو موٹر سائیکل چلا رہے تھے ان کو کم چوٹ لگی لیکن میرا سر زمین کے ساتھ ضرور سے لگا اور میں بے ہوش ہوگئی.
تقریباً ایک ہفتہ کے بعد ہوش آیا تو خود کو لاہور کے جرنل ہسپتال میں پایا آنکھیں کھولوں تو سب چیزیں مجھے دو کی بجائے تین تین نظر آئے اور سر کسی پھوڑے کی طرح دکھنے لگتا تھا آہستہ آہستہ طبیعت کچھ بہتر ہونا شروع ہوئی
خیر تقریباً ایک ماہ ہسپتال میں رہنے کے بعد جب گھر آئی تو حالت زیادہ تشویشناک نہیں تھی بس سیدھی لیٹی رہوں تو ٹھیک نظر آتا تھا لیکن جب سائیڈ پر کروٹ لیتی یاں بیٹھنے کی کوشش کرتی تو وہی حالت پھر سے چیزیں دو دو نظر آنے شروع ہو جاتی
ہوں ہی فارغ لیٹے رہنے کی وجہ سے مجھے ایک عادت پڑ گئی پاوں ہلانے کی مانو زہین کو جیسے سکون ملتا ہو پاوں ہلانے سے کچھ عرصہ بعد میں تو بلکل ٹھیک ہو گئی لیکن پاوں ہلانے کی عادت ایسی لگی کے جانے کا نام ہی نہیں لیا مطالعہ کر رہی ہوتی تو بے اختیار پاوں ہلانا شروع کر دیتی لیٹی ہوتی تو پاوں ہلانا شروع کر دیتی یاں تک کہ اکثر روزمرہ کے معمولات میں جیسے سبزی کاٹتے ہوے یاں فون پر بات کرتے ہوئے بھی پاوں ہلانا شروع کر دیتی ہوں
یہاں تک کہ عدنان نے بھی مجھے کئی دفعہ روکا ہے لیکن یہ عادت ہے جاتی نہیں
بارے مہربان مجھے کوئی اچھا مشورہ دیں کہ کیسے میں اس عادت کو ختم کر سکوں