سید عمران
محفلین
ایسے تجربات ماضی میں بھی ہوتے رہے ہیں۔
اس وقت کے اور موجودہ حالات، واقعات اور جغرافیائی صورت حال میں زمین آسمان کا فرق ہے!!!مشرقی پاکستان کے سانحہ سے قبل اس طرح کی ایک صورت حال ہمارے سامنے تھی۔
ایسے تجربات ماضی میں بھی ہوتے رہے ہیں۔
اس وقت کے اور موجودہ حالات، واقعات اور جغرافیائی صورت حال میں زمین آسمان کا فرق ہے!!!مشرقی پاکستان کے سانحہ سے قبل اس طرح کی ایک صورت حال ہمارے سامنے تھی۔
صحیح۔۔۔تاہم ہماری دانست میں، موجودہ حکومت سے معاملات اچھے طریقے سے سنبھالے نہیں جا رہے۔
صورت حال یک دم بدل سکتی ہے اگر ملک میں صدارتی نظام نافذ کر دیا جائے، آئین کو معطل کر دیا جائے وغیرہ وغیرہ!اس وقت کے اور موجودہ حالات، واقعات اور جغرافیائی صورت حال میں زمین آسمان کا فرق ہے!!!
اسٹیبلشمنٹ غیر متفق ہے!!!پاکستان کی معاشی صورت حال بُری ہے تاہم ایسی بھی تباہ کن نہیں۔ پاکستان کا آئین نہایت جامع ہے اور اس پر وفاق کی سبھی اکائیاں متفق ہیں
فرقان بھائی !صورت حال یک دم بدل سکتی ہے اگر ملک میں صدارتی نظام نافذ کر دیا جائے، آئین کو معطل کر دیا جائے وغیرہ وغیرہ!
کیونکہ ان کا پلان اے فیل ہوتا دکھائی دیتا ہے اور انہیں سبکی محسوس ہو رہی ہے کہ یہ نیا تجربہ کرنے کی کیا ضرورت تھی ۔۔۔!اسٹیبلشمنٹ غیر متفق ہے!!!
ہمارے خیال میں، اس کے امکانات قریب قریب نوے فی صد سے بھی زیادہ ہیں۔ ہمیں شاید عافیت کی قدر نہیں رہی ہے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے۔فرقان بھائی !
یہاں ذہن میں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آئین اور جمہوریت کو معطل کرنے سے ملک مزید معاشی بحران کا شکار تو نہیں ہو جائے گا ۔
بھیا! آپ تو بہت سیانے گیانے نکلے ۔۔۔! سید عمران بھیا! دیکھیے گا ذرا ۔۔۔! سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے نا ۔۔۔!!!فوج ، مارشل ، صدراتی نظام مسائل کا حل نہیں ۔ضرورت دیانتدار قیادت کی ہے جو موجود وقت میں دور دور تک نظر نہیں آرہی ۔ عمران خان ملک و قوم کے لیے بے شک دیانت دار ہیں مگر ان کے ساتھ جو اٹھائی گیروں کا ٹولا ہے اس سے قطعی خیر کی امید نہیں رکھی جاسکتی ۔
خبردار بھیا جو ہم پر کاپی پیسٹ کا الزام دھرا ،سیانے ویانے کچھ نہیں ہیں۔۔۔
ادھر ادھر سے کاپی کرکے پیسٹ کردیا ہے۔۔۔
املا کی صفر فیصد غلطی اس بات کا واضح ثبوت ہے!!!
الزام ولزام کیا ہم تو پکا ثبوت دیتے ہیں!!!خبردار بھیا جو ہم پر کاپی پیسٹ کا الزام دھرا ،
یہ چنے کی دال کھانے کا بعد ذہن میں پیدا ہونے والے خیالات ہیں جو ہم نے یہاں تحریر کیے ۔
چنے کی دال اور ذہن میں خیال ایں خیال محال استیہ چنے کی دال کھانے کے بعد ذہن میں پیدا ہونے والے خیالات ہیں جو ہم نے یہاں تحریر کیے ۔
جب گیس دماغ کو چڑھتی ہے تب ہی ہذیانیات وقوع پذیر ہوتی ہیں!!!چنے کی دال اور ذہن میں خیال ایں خیال محال است۔
درست فرمایا بھیا ،جب گیس دماغ کو چڑھتی ہے تب ہی ہذیانیات وقوع پذیر ہوتی ہیں!!!
جی ہاں۔۔۔درست فرمایا بھیا ،
جس انسان پر یہ وقوع گزرتا ہے وہی اتنی تفصیل سے بیاں کر سکتا ہے ۔
خیر ہے جی، وزیر سے استعفی لے لیا گیا ہے۔لڑی کا سفر۔۔۔
جمہوری نظام سے گیس کے بحران تک!!!