کیا وجہ ہے

الف نظامی

لائبریرین
دی نیوز “نیوز پوسٹ“ سے اقتباس[align=left:f7046bf1a0]Massacre at Panipat
The muted response of some of our political elite, to the outrageous massacre of over 70 innocent Muslims on board Samjhota Express is mind-boggling. What is the reason behind the silence of vociferous men like Maulana Fazlur Rahman, Altaf Hussain, Farooq Sattar and other nationalist leaders? Does not the murder of poor people travelling in a third class bogey, stir their emotions, or will they brush it aside as if this was their destined fate? Even the government's spokespersons are apologetic, more mindful not to annoy India, than caring for the sentiments of their own population. There is no doubt that we must have cordial relations with all our neighbouring countries but not at the cost of compromising the welfare of a single Pakistani.

Nazeer Abro

Hyderabad
[/align:f7046bf1a0]
کیا ہے آپ کی رائے ؟
 

قیصرانی

لائبریرین
یار ان لوگوں کی بھی مجبوری ہے۔ روٹی کھانی ہے، پلاٹ لینے ہیں، نوکریاں دلوانی ہیں، پرمٹ لینے ہیں، ذریعہ ہر بندہ وہی چنتا ہے جہاں بس چلے
 

خرم

محفلین
نظامی بھائی آپ بھی عجب بات کرتے ہیں۔ اگر آج بھارت کے ساتھ تعلقات خراب ہوئے تو سب سے پہلے لاہور ڈیفنس کے بھاؤ نیچے آئیں گے۔ تو بھارت نے ہی دینا ہے نا سب کچھ۔ اب آپ خود ہی بتائیے تھرڈ کلاس میں سفر کرنے والے عام عوام کے لئے اتنے گھاٹے کا سودا کون کرے؟ ان لوگوں‌کا کیا ہے، زندہ رہ کر بھی کونسا زندہ ہیں جو ان کے مر جانے پر جمی جمائی روزی کو لات مار دی جائے۔
 
یہ سیاہ ست دان کیسے تبصرہ کرسکتے تھے؟
امداد بھی تو آخر اسی ہندوستان سے ملتی ہے۔
جس کا کھاتے ہیں، اس کے خلاف کیسے کچھ کہہ سکتے ہیں؟
مجبوری ساجن مجبوری
 
جیسا کہ مولانا فضل الرحمن صاحب کا ذکر ہوا۔۔۔
ان کی بھارت یاترائیں تو بہت ہی مشہور ہیں۔ ایک دفعہ موصوف نے ایک سوال کے جواب میں فرمایا تھا: “ہمارے دوست ہماری مدد کرتے ہیں۔“ مولانا کے والد صاحب مفتی محمود کا یہ تاریخی جملہ تو بہت مشہور ہے کہ: “خدا کا شکر ہے کہ ہم پاکستان بنانے کے گناہ میں شریک نہیں تھے۔“
رہی بات بھائی صاحبان کی۔۔۔ میرا خیال ہے کہ ان کی آخری بھارت یاترا نے محبان وطن عزیز پاکستان کے دلوں پر جو زخم دیے شاید وہ اب بھی تازہ ہوں گے۔
 

بدتمیز

محفلین
مولانا صاحب کی یہ بات کہ ان کے دوست ان کی مدد کرتے ہیں میں نے خود سنی تھی۔ مولانا پر جلد ہی توہین عدالت یا توہین صدر کا پرچہ درج کر کے تفشیش شروع ہو جائے گی کہ ان کے دوست کون کون ہیں۔ کیا پتہ صدر صاحب کو اطلاع دی جائے کہ عام عوام سمجھ رہی ہے کہ نواز اور بی بی ان کے دوست ہیں۔
 

خرم

محفلین
بھائی اب سیاہ ستدانوں کی کون سنتا ہے؟ آجکل تو بقول امام دامن
ساڈھے ملک دیاں موجاں ای موجاں

کا ماحول ہے۔ اب تو ہر چیز کا تعلق ڈیفنس کی فائلوں‌کے ریٹ سے ہوتا ہے۔ سیاستدان تو صرف لوٹتا ہے، ڈنڈے والا تو لوٹتا بھی ہے اور شور بھی نہیں‌کرنے دیتا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
عمار ضیاء خاں نے کہا:
جیسا کہ مولانا فضل الرحمن صاحب کا ذکر ہوا۔۔۔
ان کی بھارت یاترائیں تو بہت ہی مشہور ہیں۔ ایک دفعہ موصوف نے ایک سوال کے جواب میں فرمایا تھا: “ہمارے دوست ہماری مدد کرتے ہیں۔“ مولانا کے والد صاحب مفتی محمود کا یہ تاریخی جملہ تو بہت مشہور ہے کہ: “خدا کا شکر ہے کہ ہم پاکستان بنانے کے گناہ میں شریک نہیں تھے۔“
رہی بات بھائی صاحبان کی۔۔۔ میرا خیال ہے کہ ان کی آخری بھارت یاترا نے محبان وطن عزیز پاکستان کے دلوں پر جو زخم دیے شاید وہ اب بھی تازہ ہوں گے۔
فضل الرحمن صاحب کے بقول افغانستان کا جہاد اصل جہاد ہے اور کشمیر کا جہاد ، جہاد نہیں ہے۔
ویسے یہاں فضل الرحمن کے علاوہ الطاف حسین کا بھی ذکر ہے۔
 

خرم

محفلین
الطاف حسین تو قحط الرجال کی زندہ مثال ہے۔ ایک شخص گزشتہ ایک عشرہ سے زیادہ دیر سے ملک سے باہر ہے اور پھر بھی اس ملک کے قائدین میں نہ صرف شمار ہوتا ہے بلکہ اس کی خبر دئیے بغیر پاکستان کے دو بڑے خبر رساں ٹی وی چینل نہیں چل سکتے۔

حیراں ‌ہوں روؤں دل کو کہ پیٹوں‌ جگر کو میں
 
الطاف حسین کے بارے میں کچھ کہنے کے لئے الفاظ کا انتخاب دشوار ہے۔ سب ہی ماں باپ کو اپنی اولاد سے پیار ہوتا ہے اور میری والدہ مجھے سختی سے منع کرتی ہیں الطاف حسین کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار نہ کروں ورنہ۔۔۔۔۔
 

الف نظامی

لائبریرین
عمار ضیاء خاں نے کہا:
میری والدہ مجھے سختی سے منع کرتی ہیں الطاف حسین کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار نہ کروں ورنہ۔۔۔۔۔
سنا ہے الطاف حسین اس لیے پاکستان نہیں آتا کہ اس کو دہشت گردی کے مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
 
اپنے لوگوں کی حکومت ہوتے ہوئے بھی مجبور ہے۔۔۔۔۔
شاید اس کو عدالتی مقدمات سے زیادہ ان مقدمات کا ڈر ہے جو مظلوموں کے دل میں چھپے ہیں اور اگر الطاف حسین پاکستان آیا تو عدلیہ اسے بھلے کوئی سزا نہ دے لیکن مظلوم عوام اس کا وہ حال کرے گی کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

ظفری

لائبریرین
راہبر جی آپ کے دھاگے کا عنوان آپ کی گفتگو کی مناسبت سے کچھ سمجھ نہیں آیا ۔۔ ؟؟؟
 
ظفری بھائی! یہ دھاگہ میں نے نہیں کھولا۔۔۔۔ بس یہاں جس موضوع پر گفتگو چل نکلتی ہے، بس اسی حوالہ سے لکھ ڈالا۔ بار خاطر پر گراں گزرے تو معذرت
 
Top