کیا کچھ نہیں ہے اس وطن میں ! دیکھئے

وقاص قائم

محفلین
تونے پوچھی ہے امامت کی حقیقت مجھ سے
حق تجھے میری طرح صاحبِ اَسرار کرے
ہے وہی تیرے زمانے کا امامِ برحق
جو تجھے حاضر و موجود سے بیزار کرے
دے کے احساسِ زیاں تیرا لہو گرما دے
فقر کی سان چڑھا کر تجھے تلوار کرے
 

وقاص قائم

محفلین
5
 

وقاص قائم

محفلین
آپ کی اس بات سے اتفاق کرنے میں ، میں کوئی گرانی قطعا محسوس نہیں کرتا ہوں کہ میڈیا ہمارے ملک کی غلط تصویر پیش کر رہا ہے مگرآپ نے بھی تو صحیح تصویر پیش نہیں کی۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ آ پ تصویر کے دونوں رخ پیش کرتے اور کہتے کہ ایک خوشنما ہے اور ایک بدنما اور ہمیں بدنما کو خوشنما بنانا ہے
 

محمد مسلم

محفلین
سوچنے کی بات یہ ہے کہ اس منفی تصویر کے اجاگر کرنے میں ہمارا کتنا ہاتھ ہے؟
کیا ہم نے کبھی کسی کوڑے کے ڈھیر پر کاغذ چنتے بچے کو پوچھا کہ کیا اس نے کھانا کھایا ہے؟ اس کی کیا پریشانیاں ہیں جن کے باعث وہ یہ کام کرنے پر مجبور ہے؟ کیا ہم نے کبھی اپنے گھریلو ملازموں (بچے) کی تعلیم کا فکر کیا؟ کیا ہم نے کسی ورکشاپ کے ’’استاد‘‘ کو اس بات پر آمادہ کیا کہ اپنی ورکشاپ کے چھوٹے صبح کے چار گھنٹے کسی سرکاری سکول میں ہی بھیج دے کہ جہاں کتابیں بھی مفت اور تعلیم بھی مفت؟ کیا ہم نے کسی ایسے طالب علم کی کفایت کی جو پڑھائی میں تو بہت اچھا ہو مگر گھریلو حالات کے باعث پڑھ نہ سکتا ہو؟ کیا ہم نے کبھی اپنے مال سے پوری زکوٰۃ نکال کر ایسے لوگوں کی فلاح پر خرچ کی؟ کیا ہم نے کبھی اپنی فصلوں سے ایمانداری سے عشر نکال کر ان لوگوں پر خرچ کیا؟ ذمہ دار ہم بھی ہیں۔ اگر آپ ناراض ہوں تو فقط یہ کہوں کہ ذمہ دار میں ہوں۔
 

میم نون

محفلین
بد قسمتی سے ہم نے گھر کی مرغی دال برابر بنائی ہوئی ہے۔
جہاں پر بھی منفی تاثر دینا ہوتا ہے تو ہمارا میڈیا سب سے آگے ہوتا ہے اور جہاں مثبت سوچ کو اجاگر کرنا مقصود ہو تو اپنا حق درست طریقے سے ادا نہیں کرتا۔
 
Top