زیک
مسافر
Who caresاگلا متوقع سوال: کیا اسلام میں پلاسٹک کے کارڈ کا استعمال لین دین کیلئے حلال ہے؟ ان پلاسٹک کے کارڈز سے منسلک بینک ڈیبٹ/کریڈٹ، کرپٹو کرنسی جائز ہے؟
Who caresاگلا متوقع سوال: کیا اسلام میں پلاسٹک کے کارڈ کا استعمال لین دین کیلئے حلال ہے؟ ان پلاسٹک کے کارڈز سے منسلک بینک ڈیبٹ/کریڈٹ، کرپٹو کرنسی جائز ہے؟
معاشرہ میں اسلامی اقدار کے نفاذ کے حوالہ سے یورپی ممالک صف اول میں شامل ہیں۔
جبکہ اسی فہرست میں پہلا مسلم اکثریت ملک یہودی ریاست اسرائیل سے بھی پیچھے 44 ویں نمبر پر ہے۔
Latest Indices: 2019 – Islamicity Indices
اگلا متوقع سوال: کیا اسلام میں پلاسٹک کے کارڈ کا استعمال لین دین کیلئے حلال ہے؟ ان پلاسٹک کے کارڈز سے منسلک بینک ڈیبٹ/کریڈٹ، کرپٹو کرنسی جائز ہے؟
معاہدہ کی ضرورت نہیں ہے۔ بینک خود ہی شرح سود کے مطابق آپ کے بینک ڈپازٹ میں اضافہ یا کٹوتی کر لیتا ہے۔
جبکہ اسی فہرست میں پہلا مسلم اکثریت ملک یہودی ریاست اسرائیل سے بھی پیچھے 44 ویں نمبر پر ہے۔
اسلام کی پہلی ریاست مدینہ میں یہودی، کافر ، مشرکین بھی ساتھ ساتھ موجود تھے۔ کیا ان کی صحبت قرون اولیٰ کے مسلمانوں کو اسلام سے دور کر پائی؟ کیا اس زمانہ کے صحابہ کرام نے ان کافروں، مشرکین کی معاشرہ میں موجودگی کے باوجود اسلامی اقدار کو عملا نافذ کرکے جنت نظیر معاشرہ قائم نہیں کیا؟ اب جب یہی کام یورپی اقوام کر رہی ہیں تو آپ کو تکلیف ہو رہی ہے کہ یہ تو اسلام کا نفاذ نہیں ہے۔ تو پھر کیا ہے معاشرہ میں اسلامی اقدار کا نفاذ؟اسلامی اقدار جہاں اسلامی سزاؤں کے نفاذ کا نام نہیں، حلیہ بدل لینے کا نام نہیں اسی طرح اسلام کلمے کے بغیر (سود و زنا، ہم جنسی، شراب نوشی و جوئے کے ہوتے ہوئے) ہیومن انڈیکس کے اعتبار سے ممالک کی ترتیب کا بھی نام نہیں۔
اسلام کی پہلی ریاست مدینہ میں یہودی، کافر مشرکین بھی ساتھ ساتھ موجود تھے۔ کیا ان کی صحبت قرون اولیٰ کے مسلمانوں کو اسلام سے دور کر پائی؟ کیا اس زمانہ کے صحابہ کرام نے ان کافروں کی معاشرہ میں موجودگی کے باوجود اسلامی اقدار کو عملا نافذ کرکے جنت نظیر معاشرہ قائم نہیں کیا؟ جب یہی کام اب یورپی اقوام کر رہی ہیں تو آپ کو تکلیف ہو رہی ہے کہ یہ تو اسلام کا نفاذ نہیں ہے۔ پھر کیا ہے اسلام کا نفاذ؟
حضرت! موجودہ مالیاتی نظام چلتا ہی انٹرسٹ یعنی سود کی بنیاد پر ہے۔ یہاں پر اختلاف موجود ہے کہ سود کتنا زیادہ ہو تو یہ اسلامی اصطلاح ربا کے ضمن میں آئے گا۔ ربا اسلام اور مسیحیت دونوں میں سختی سے حرام ہے۔آپ جب بینک اکاونٹ فارم بھرتے ہیں تو اسکی پشت پر ایک طویل معاہدہ ہوتا۔ آپ سود کی شقوں پر راضی ہو کر سائن کرتے ہیں۔
جب یہی کام اب یورپی اقوام کر رہی ہیں تو آپ کو تکلیف ہو رہی ہے کہ یہ تو اسلام کا نفاذ نہیں ہے۔ پھر کیا ہے اسلام کا نفاذ؟
اس دلیل میں کوئی منطق نہیں ہے کہ جہاں سود زیادہ لیا جائے گا وہی ملک زیادہ خوشحال ہوگا۔ پچھلے کئی سالوں سے یورپی زون میں شرح سود صفر یا صفر سے نیچے ہی رہی ہے۔ کیا اس سے یورپ کی خوشحالی میں کمی آگئی؟ اس کے برعکس پکے اسلامی ملک پاکستان کا شرح سود 19 فیصد تک گیا ہے۔ اور پچھلے 30 سالوں میں کبھی 5فیصد سے نیچے نہیں آیا۔ کیا اتنا زیادہ سود لینے سے پاکستان خوشحال ملک بن گیا؟اس بات کو تسلیم کر لینے میں کوئی دقت نہیں ہونی چاہیے کہ آجکل جہاں سود فرئنڈلی ماحول و پراڈکس زیادہ سے زیادہ ہوں گی وہی خوشحال ملک ہو گا۔ یو اے ای نیچے ان دو کی وجہ سے ہے ورنہ وہ ملکہ برطانیہ کے چرنوں میں بیٹھا خوب سودی کاروبار کر رہا ہے۔
اسلام کی پہلی ریاست مدینہ میں یہودی، کافر مشرکین بھی ساتھ ساتھ موجود تھے۔ کیا ان کی صحبت قرون اولیٰ کے مسلمانوں کو اسلام سے دور کر پائی؟
رسول اللہ ﷺ کی وجہ سے۔ آج بھی جو چمکتا ہے وہ آپ ﷺ کی ہی وجہ سے چمکتا ہے۔کیا اس زمانہ کے صحابہ کرام نے ان کی معاشرہ میں موجودگی کے باوجود اسلامی اقدار کو نافذ کرکے جنت نظیر معاشرہ قائم نہیں کیا۔
یہ سب غلبہ اسلام کی تحریکوں کے لٹریچر کی لفاظی ہے۔پھر کیا ہے اسلام کا نفاذ؟
خلافت راشدہ میں قائم کردہ ریاست مدینہ جو انسانی تاریخ کی اولین فلاحی ریاستوں میں سے ایک تھی کی اصطلاح کو احمق کہا جا رہا ہے۔یہ 'مدینے کی ریاست' کسی احمق غلبہ اسلام کے حامی شخص کی لفظی ترکیب ہے۔
حضرت! موجودہ مالیاتی نظام چلتا ہی انٹرسٹ یعنی سود کی بنیاد پر ہے۔ یہاں پر اختلاف موجود ہے کہ سود کتنا زیادہ ہو تو یہ اسلامی اصطلاح ربا کے ضمن میں آئے گا۔ ربا اسلام اور مسیحیت دونوں میں سختی سے حرام ہے۔
What Is Riba?
چلیں شکر ہے آپ نے یہ تسلیم تو کر لیا فی الحال غیرمسلم یورپی اقوام پاکستانی مسلموں سے بہتر ہیں۔اب اگر پاکستان کے مسلموں سے پیدا ہونے والی سلامتی کو ان غیر مسلموں سے پیدا ہونے والی سلامتی کے ساتھ موازنہ کریں تو غیر مسلم یورپی بہتر ہیں جبکہ ہم سود و زنا، ہم جنسی، شراب نوشی و جوئے کو کوئی اہمیت ہی نہ دیں۔ اور اس سے بڑھ کر کلمے اور آخرت کے اعتبار سے کوئی علمی احاطہ ہی نہ کریں۔
خلافت راشدہ میں قائم کردہ ریاست مدینہ جو انسانی تاریخ کی اولین فلاحی ریاستوں میں سے ایک تھی کی اصطلاح کو احمق کہا جا رہا ہے۔
Rashidun Caliphate - Wikipedia
چلیں شکر ہے آپ نے یہ تسلیم تو کر لیا فی الحال غیرمسلم یورپی اقوام پاکستانی مسلموں سے بہتر ہیں۔
جبکہ ہم سود و زنا، ہم جنسی، شراب نوشی و جوئے کو کوئی اہمیت ہی نہ دیں۔ اور اس سے بڑھ کر کلمے اور آخرت کے اعتبار سے کوئی علمی احاطہ ہی نہ کریں۔
موجودہ مالیاتی نظام قومی کرنسیوں کی بنیاد پر چلتا ہے۔ یہ کرنسیاں مسلسل افراط زر کا شکار ہو رہی ہیں۔ مثال کے طور پر اگر پاکستانی روپے کی قدر ایک سال میں 12 فیصد تک گر جاتی ہے تو اسٹیٹ بینک کو شرح سود 13 فیصد تک رکھنا پڑے گی۔ یوں جیسے جیسے روپے کی قدر مضبوط ہوگی یعنی اسکی افراط زر میں کمی آئے گی ویسے ویسے شرح سود نیچے آئے گا۔موجودہ مالیاتی نظام انٹرسٹ یعنی سود کی بنیاد پر ہے۔ بجا! لیکن یہ حرام محض ہے۔
اہمیت اس لئے نہیں دی کیونکہ اللہ تعالیٰ نے آخرت میں انسانوں کے نیک اعمال کے مطابق جنت دوزخ کا فیصلہ کرنا ہے۔ ان کے عقائد اور نظریات کے مطابق نہیں ۔آپ نے اس حصے کو اہمیت نہ دی۔
موجودہ مالیاتی نظام قومی کرنسیوں کی بنیاد پر چلتا ہے۔ یہ کرنسیاں مسلسل افراط زر کا شکار ہو رہی ہیں۔ مثال کے طور پر اگر پاکستانی روپے کی قدر ایک سال میں 12 فیصد تک گر جاتی ہے تو اسٹیٹ بینک کو شرح سود 13 فیصد تک رکھنا پڑے گی۔ یوں جیسے جیسے روپے کی قدر مضبوط ہوگی یعنی اسکی افراط زر میں کمی آئے گی ویسے ویسے شرح سود نیچے آئے گا۔
مستحکم یورپی معیشتوں میں افراط زر 1 یا 2 فیصد تک ہوتا ہے کیونکہ ان کی قومی کرنسیاں مضبوط ہیں۔ اور اسی حساب سے وہاں شرح سود بھی بہت کم رکھا جاتا ہے۔ اگر آپ کوئی ایسا متبادل مالیاتی نظام لے آئیں جہاں قومی کرنسیاں افراط زر کا بالکل شکار نہ ہوں تو اس سودی نظام کو مکمل ختم کیا جا سکتا ہے۔
اہمیت اس لئے نہیں دی کیونکہ اللہ تعالیٰ نے آخرت میں انسانوں کے نیک اعمال کے مطابق جنت دوزخ کا فیصلہ کرنا ہے۔ ان کے عقائد اور نظریات کے مطابق نہیں ۔