کیا یہ اقبال کا ہی کلام ہے

umarjkan

محفلین
Feb 09, 1936
وہ آئے بزم میں اتنا تو برقؔ نے دیکھا
پھر اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی
(منشی مہاراج بہادر ورما، تخلص برق)
۱۸۸۶ ۱۹۳۶
یہ شعر برقؔ کا ہے جو میرؔ سے منسوب ہے
یہ شعر آغا شاعر قزلباش کے ایک شاگرد دہلی میں 18844ءمیں پیدا ہونے والے مہاراج بہادر برق کا ہے اور غلط طور پر میر تقی میر سے منسوب ہے۔ آپ میر کے چھ دیوان پڑھ لیں کہیں بھی آپ کو یہ شعر نظر نہیں آئے گا۔
بشکریہ محمد آصف بھلّی - نوائے وقت
.....
ضرب الامثال اشعار تحقیق کی روشنی میں ۔۔۔ محمد شمس الحق
کے مطابق بھی یہ شعر برق کا ہی ہے
......
غلطی ہائے شعر اور غلط بخشیاں!!! ناصر زیدی صاحب کی تحقیق کے مطابق
" اس شعر کے بارے میں پہلے بھی مُستند حوالوں سے لکھ چکا ہوں کہ یہ میر کے کلام میں الحاقی شعر ہے، یہ دراصل دہلی کے ایک ہندو صاحب ِ فن شاعر مہاراج بہادر برق دہلوی کا مقطع ہے"
.....
اردو کی مشہور ویب سائیٹ ریختہ کے مطابق بھی یہ شعر برق کا ہی ہے
...
یہ شعر میر تقی میر کا نہیں ہے بلکہ ایک اور شاعر برق کا ہے۔ عوام میں غلطی سے میر کے نام منسوب کر دیا گیا ہے۔ سرور عالم راز "سرور"
......
یہ تحقیق اردو کلاسک کی نہیں اور نہ ہی ہمارا اس سے متفق ہونا ضروری ہے محقق یا مراسلہ نگار کے نام کے ساتھ پیش ہے
 
Top