لو جی یہاں تک ہم آخرکار پہنچ ہی گے
یہ کس شعر میں ملا؟ کوئی مثال دیں اس کیاحمد بلال کی تقطیع میں فعلن عین کی حرکت کے ساتھ نہیں ہے. یہی تو میں کہہ رہا ہوں.
آپ کی تقطیع کو مان لیں اس میں بھی فعلن ساکن عین سے ہے.
میں جو ڈھونڈ رہا ہوں وہ صرف اتنا کہ فعلن متحرک عین کے ساتھ.
اور فعل فعولن.
یہ تین ارکان ایک ہی غزل میں .
شاید میر کی کلیات مکمل ہونے سے پہلے مل جائے
2/(2)2/(2)2/(2)2 // 22/(2)2/(2)2/(2)2
میر کے باپ کی جاگیر نہیں یہ بحر۔۔۔ میر سے پہلے بھی موجود تھی اور عروض کی کتب میں اس کا ذکر موجود ہے۔۔۔ میر کا قصور صرف یہ ہے کہ اس نے اسے خوب برتا ہےجہاں تک میری ناقص عقل کہتی ہے یہ چار ارکان ایک غزل میں کبھی نہیں مل سکیں گے کلیات میر کی ان سینکڑوں غزلوں میں جو میر کی ہندی بحر میں ہیں.
اور اگر نہیں ملتے تو یہ ثابت ہوجائے گا کے یہ ہندی اور سندھی بحر صرف فضول اور بیکار چیز ہے جس کا تصور صرف گمراہی کے لئے دیا گیا ہے. اور ایسی کوئی بحر موجود ہی نہیں ہے
میر کی اس بحر کو سمجھنے اور استعمال کرنے کے لئے بہتر یہی ہے افاعیل کے چکر میں نہ پڑا جائے۔ سادہ سا قاعدہ جس کا اوپر نمرہ نے بھی زکر کیا ہے وہ یہ ہے کہ اس کو اس pattern پر تصور کیا جائے:
HTML:2/(2)2/(2)2/(2)2 // 22/(2)2/(2)2/(2)2
() میں بند کئے 2 کو آپ اپنی مرضی سے (1 1) بنا سکتے ہیں۔
مزید تفصیل یہاں پر موجود ہے۔
ویب سائٹس تو میں بہت ساری دیکھ چکا.
کیا آپ کو پورا یقین ہے کے ان دو کے علاوہ کوئی تیسرا اصول نہیں لاگو ہوسکتا اس میں؟
یعنہ بتیکٹ والے 2 کع ١ ١ میں بدلنے یا 2 ہی رہنے دینے کے علاوہ. ؟
2/(1 1)2/(1 1)2/(1 1)2 // (1 1)2/(1 1)2/(1 1)2/(1 1)2
میر کے باپ کی جاگیر نہیں یہ بحر۔۔۔ میر سے پہلے بھی موجود تھی اور عروض کی کتب میں اس کا ذکر موجود ہے۔۔۔ میر کا قصور صرف یہ ہے کہ اس نے اسے خوب برتا ہے
میرے پاس بد قسمتی سے اس وقت بحر الفصاحت نہیں ہے ورنہ اس میں تفصیلاً ذکر موجود ہے۔
یہی اصول ہے سوائے ایک ادھ جگہ کے جہاں میر نے اس طرح سے استعمال کیا ہے۔
شہر سے یار سوار ہوا جو سواد میں خوب غبار ہے آجکوڈ:2/(1 1)2/(1 1)2/(1 1)2 // (1 1)2/(1 1)2/(1 1)2/(1 1)2
عام طور پر یہ بطور مقطع بحر کے استعمال ہوتی ہے۔
زائد یا کم کا بھی مسئلہ نہیں کیوں کہ اس بحر میں ارکان کی تعداد مطلع میں مقرر ہوتی ہے اور وہی تعادد باقی اشعار میں مسلسل ہوتی ہےغور کریں تو آخری 2 کے بعد بھی 1 زیادہ ہے. جسکا اس میں ذکر ہی نہیں یہی تو پریشانی ہے.
اور یہی بات ہے جس میں "سبب" کا سارا چکر تیل ہوا اب.
یہ وتد کہاں سے آیا؟
غور کریں تو آخری 2 کے بعد بھی 1 زیادہ ہے. جسکا اس میں ذکر ہی نہیں یہی تو پریشانی ہے.
اور یہی بات ہے جس میں "سبب" کا سارا چکر تیل ہوا اب.
یہ وتد کہاں سے آیا؟
مزمل ایک کام کرو۔۔۔ ۔
بحر الفصاحت میں متدارک کا باب کھولو اور اس میں شاید آخر میں کہیں "مخبون مضاعف" اور "مخبون مقطوع" وغیرہ کا ذکر ہو گا جس کے تحت یہ جملہ لکھا ہو گا کہ اس میں فلاں فلاں زحافات "ہر جگہ لائے جا سکتے ہیں"
اگر ممکن ہو تو متدارک کے باب کے صفحات سکین کر کے مجھے بھیج دو۔
یہ بحر ابو الحسن اخفش عربی کی ایجاد ہے اور مزاحف ارکان کے اس طرح استعمال کی یہ اجازتیں بھی اخفش کی دی ہوئی ہیں۔