ٹینشن میں زیادہ کھاتی ہو؟ مجھ سے تو ایسی حالت میں کچھ کھایا ہی نہیں جاتا۔۔۔ کل ہی کی بات ہے۔۔۔ امی نے خاص طور پر میرے لیے الگ کھانا بنایا اور میں آدھی پلیٹ بھی نہیں کھاسکا اور ایسے ہی اٹھ گیا۔۔۔
پل بھر کے لیے کوئی ہمیں پیار کرلے۔۔۔ جھوٹا ہی صحیح
مجھے تو آج کل پتا نہیں کس کس بات کی ٹینشن رہنے لگی ہے۔کل؟ کیوں کل تمھیں کس بات کی ٹینشن تھی؟ مجھے تو بہت بھوک لگتی ہے ٹینشن میں۔
ہاہاہا۔۔۔ نہیں۔۔۔ لیکچر دینے کی ضرورت نہیں۔۔۔ یہ ایک گانے کے بول ہیں۔ بس دل کی آواز لگی تو دستخط میں لکھ دیئےاچھا، یہ کیا ہے؟؟ کچھ وضاحت کرو۔۔۔میرا لیکچر دینے کا دل کر رہا ہے۔
میں تناؤ کی حالت میں خاموش ہو جاتا ہوں ہوا میں یا کسی بھی چیز کو گھورنے لگتا ہوں۔ سیلف ڈائیلاگ بھی مسلسل جاری رہتا ہے کہ یہ کیوں ۔ اس کی کیا وجہ؟
اور اضطرار یا انتظار کے عالم میں میز یا جو بھی چیز قریب ہو، اسے طبلے کی طرح بجاتا رہتا ہوں۔ مثلا tests execute ہو رہے ہوں یا کچھ ڈاؤن لوڈ ہو رہا ہو وغیرہ وغیرہ۔
ویسے جہاں تک ٹانگ ہلانے کی بات ہےیہ تو عام ہے شاید ہی کوئی ایسا ہو جسے یہ عادت نہ ہو لیکن صاحبو ہم نے ایسے لوگ بھی دیکھ رکھے ہیں کہ جن کی دم ہلتی ہے اور ہلتی ہی جاتی ہے رکنے کا نام ہی نہیں لیتی۔
بس کسی بھی چیز کو۔ مجھے خود پتہ نہیں لگتا۔ ایک بار F-8 میں ٹینشن کی حالت میں ایک خاتون کو گھورتا رہا مجھے پتہ ہی نہیں چلا کہ میں دیکھ کیا رہا ہوں بس بے خیالی میں۔ یہ بات ہے کوئی تین سال پرانی۔
پتہ اس وقت چلا جب وہ خاتون تھوڑی پریشان سی ہوئیں اور ان کے شوہر نامدار نے بھی ہمیں گھورنا شروع کیا۔ پہلے تو ہم حیرت کے سمندر میں غوطہ زن ہوئے کہ شاید آج شیو کرتے ہوئے ناک بھی کٹوا بیٹھے ہیں جو یہ صاحب ٹک ٹک دیدم دم نہ کشیدم کی تصویر بنے بیٹھے ہیں یا پھر آج صبح منہ دھونا ہمارے یوسف ثانی بن کر ابھرنے پر منتنج ہوا ہے لیکن پھر فورا ہمیں صورتحال کی نزاکت و سنگینی کا اندازہ ہوا اور ہم نے فورا وہاں ایک درخت کی طرف توجہ کر لی۔ بہرطور اس دور میں پریشانیاں بھی بہت تھیں زندگی میں اور غیر یقینیت کی گہری اور دبیز دھند ہر طرف چھائی تھی کچھ اندازہ نہ تھا کہ کیا ہوگا۔
مجھے تو آج کل پتا نہیں کس کس بات کی ٹینشن رہنے لگی ہے۔
دل کی آواز کیوں لگی؟ہاہاہا۔۔۔ نہیں۔۔۔ لیکچر دینے کی ضرورت نہیں۔۔۔ یہ ایک گانے کے بول ہیں۔ بس دل کی آواز لگی تو دستخط میں لکھ دیئے
اس عمر میں ٹینشن۔۔؟ بقول امی کے کہ اس عمر میں انہیں پتہ ہی نہیں ہوتا تھا کہ ٹینشن ہوتی کیا چیز ہے۔ آجکل کے بچوں کو پتہ نہیں کیا ہو گیا ہے۔
اچھا ہوا کیا ہے؟
لیجئے ماسی موڈ بدل لیا ہے۔ جو ہے وہ کر دیا ہے۔ خاموشی کل رات طاری تھی۔ پتہ کل میں مولانا فضل الرحمان سے جا ٹکرایا۔۔۔۔