کیلاش سے متعلق طالبان کی دھمکی پر مبنی ایک سال پرانی ویڈیو جاری کرنا مذاکرات ناکام بنانے کی سازش ہے،

پشاور (نمائندہ جنگ) کیلاش اور اسماعیلی برادری سے متعلق تحریک طالبان کی طرف سے دھمکی آمیز ویڈیو ایک سال پرانی ہے ۔ایک سال بعد عین اس وقت جبکہ حکومت اور تحریک طالبان کے درمیان مذاکرات کا آغازہوا۔ مذکورہ ویڈیو کومنظر عام پر لانے کا مقصد مذاکرات کو ناکام بنانے کی سوچھی سمجھی سازش ہے اور یہ حرکت امن مخالف قوتوں کی کارستانی ہے ۔ ان خیالات کا اظہا جمعیت اتحاد العلماء صوبہ خیبر پختونخوا کے صدر سابق ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے ایک اخباری بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع چترال ایک پرُامن علاقہ ہے چترال کے مختلف مذاہب کے افراد صدیوں سے پر ُامن زندگی گذار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 27 رمضان المبارک 2012کو علاقہ تحصیل ارندو میں ایک واقعہ ہوا ۔ اس کے چند دن بعد مذکورہ ویڈیو جاری ہواتھا۔ اتنا عرصہ گذر نے کے بعد مذکورہ ویڈیو کو جاری کرنے کا مقصد ضلع چترال میں بے چینی پھیلانے اور امن مذاکرات کو ناکام بنانا ہے۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=174057
 
اس بات میں تو کوئی شک نہیں کہ کچھ عناصر پاکستان میں کسی طور پر امن دیکھنا نہیں چاہتے۔ چاہے وہ مذاکرات سے ہو یا آپریشن سے۔
 
"کالعدم" تنظیموں سے مذاکرات کس طرح ہوسکتے ہیں؟ جن تحریکوں کو گورنمنٹ نے کالعدم (As if non-existent...banned)قرار دے دیا اب انہی سے مذاکرات کا مطلب کیا ہے؟
 
"کالعدم" تنظیموں سے مذاکرات کس طرح ہوسکتے ہیں؟ جن تحریکوں کو گورنمنٹ نے کالعدم (As if non-existent...banned)قرار دے دیا اب انہی سے مذاکرات کا مطلب کیا ہے؟
بہت پراپر سوال یا نکتہ اٹھایا ہے ،آپ نے :) اسی لئے تو ہم آپ کے مداح ہیں :)
میرے خیال میں کسی بھی کالعدم گروپ سے مذاکرات کی وجہ اسکے آسانی سے قابو نا آسکنا ہوسکتی ہے۔
 
بہت پراپر سوال یا نکتہ اٹھایا ہے ،آپ نے :) اسی لئے تو ہم آپ کے مداح ہیں :)
میرے خیال میں کسی بھی کالعدم گروپ سے مذاکرات کی وجہ اسکے آسانی سے قابو نا آسکنا ہوسکتی ہے۔
حکومت نے کبھی ان پر قابو پانے کی سنجیدہ کوشش ہی نہیں کی۔۔۔۔
جب حکومتیں کسی ایسے گروہ پر قابو پانا چاہیں تو مشکل کام بھی آسان ہسکتے ہیں۔۔۔انڈیا کی مثال ہمارے سامنے ہے کہ انہوں نے خالصتان کی تحریک کو کچلنے کیلئے ایک فیصلہ کرلیا اور اس پر عمل کرکے دکھا دیا۔۔۔نتیجہ آپکے سامنے ہے۔
 
حکومت نے کبھی ان پر قابو پانے کی سنجیدہ کوشش ہی نہیں کی۔۔۔ ۔
جب حکومتیں کسی ایسے گروہ پر قابو پانا چاہیں تو مشکل کام بھی آسان ہسکتے ہیں۔۔۔ انڈیا کی مثال ہمارے سامنے ہے کہ انہوں نے خالصتان کی تحریک کو کچلنے کیلئے ایک فیصلہ کرلیا اور اس پر عمل کرکے دکھا دیا۔۔۔ نتیجہ آپکے سامنے ہے۔
مگر ایک مثال سری لنکا کی بھی ہے، جہاں کئی سال لگ گئے۔
 
یہ مثال بھی اس موقف کی تائید کرتی ہے کہ حکومت اگر سنجیدہ ہو تو ایسے مسائل پر قابو پاسکتی ہے۔۔۔ ۔
ایک وجہ اور بھی ہے مسئلہ حل نا ہونے کی،
جب ملک کے تمام ادارے ایک صفحے پر نا ہوں تب بھی ایسے مسائل جنم لیتے ہیں جن سے ایسے پیچیدہ مسائل حل نہیں ہوتے۔
یوں لگتا ہے کہ زرداری دور میں حکومت تو جمہوریت کا انتقام (عرف کرپشن) لینے میں مشغول رہی اور فوج وغیرہ اپنی مرضی سے چلتے رہے۔ اداروں کا آپس میں فاصلہ بڑھتا رہا۔
اب بھی کچھ کچھ دوریوں کی خبریں آتی رہتی ہیں۔
اللہ کرے یہ مسائل حل ہوجائیں۔
 
ایک وجہ اور بھی ہے مسئلہ حل نا ہونے کی،
جب ملک کے تمام ادارے ایک صفحے پر نا ہوں تب بھی ایسے مسائل جنم لیتے ہیں جن سے ایسے پیچیدہ مسائل حل نہیں ہوتے۔
یوں لگتا ہے کہ زرداری دور میں حکومت تو جمہوریت کا انتقام (عرف کرپشن) لینے میں مشغول رہی اور فوج وغیرہ اپنی مرضی سے چلتے رہے۔ اداروں کا آپس میں فاصلہ بڑھتا رہا۔
اب بھی کچھ کچھ دوریوں کی خبریں آتی رہتی ہیں۔
اللہ کرے یہ مسائل حل ہوجائیں۔
نواز شریف نے جنرل جہانگیر کرامت سے جس بات پر استعفیٰ لیا تھا (اور انہوں نے دے دیا تھا) اس بات پر عمل ہوجاتا تو شائد کافی مسائل کم ہوجاتے۔۔۔
 
سارا تو یاد نہیں اتنا البتہ یاد ہے کہ وزیر اعظم سربراہ اور تمام مسلح افواج کے سربراہان اراکین ہیں اور اسکے علاوہ وزیر دفاع اور وزیر داخلہ وغیرہ ارکان ہیں۔
تجویز تو یہ تھی کہ ایک سیکیورٹی کونسل ہو جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہ، جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا چئیرمین، وزیراعظم، صدر، تمام گورنرز، تمام وزرائے اعلیٰ سینت کا چئیرمین اور قومی اسمبلی کا اسپیکر ممبر ہون۔۔۔۔اور اہم قومی امور پر انکے اتفاق رائے سے فیصلے کئے جائیں۔۔۔۔۔ان مذاکرات کے حوالے سے مجھے نہیں لگتا کہ ایسی کسی کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا ہو اور کوئ فیصلہ کیا گیا ہو۔۔۔۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
اس بات میں تو کوئی شک نہیں کہ کچھ عناصر پاکستان میں کسی طور پر امن دیکھنا نہیں چاہتے۔ چاہے وہ مذاکرات سے ہو یا آپریشن سے۔
اور آپ کے ان 'کچھ عناصر' میں صرف ایک 'عنصر' کا ہی کردار نمایاں ہے اور وہ ہیں معصوم طالبان۔ جنہوں نے 16 دنوں میں 16 حملے کیے اور تباہی مچاہی۔ اس کے مقابلے میں اگرکوئی دس سال پرانی ویڈیو بھی چلا دے تو بھی کم ہے۔
 
اور آپ کے ان 'کچھ عناصر' میں صرف ایک 'عنصر' کا ہی کردار نمایاں ہے اور وہ ہیں معصوم طالبان۔ جنہوں نے 16 دنوں میں 16 حملے کیے اور تباہی مچاہی۔ اس کے مقابلے میں اگرکوئی دس سال پرانی ویڈیو بھی چلا دے تو بھی کم ہے۔
آپکے معصوم طالبان کو مسلسل اسلحہ اور دوسری مالی امداد دینے والے ہی کچھ عناصر ہی اصل عناصر ہیں۔
 
تجویز تو یہ تھی کہ ایک سیکیورٹی کونسل ہو جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہ، جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا چئیرمین، وزیراعظم، صدر، تمام گورنرز، تمام وزرائے اعلیٰ سینت کا چئیرمین اور قومی اسمبلی کا اسپیکر ممبر ہون۔۔۔ ۔اور اہم قومی امور پر انکے اتفاق رائے سے فیصلے کئے جائیں۔۔۔ ۔۔ان مذاکرات کے حوالے سے مجھے نہیں لگتا کہ ایسی کسی کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا ہو اور کوئ فیصلہ کیا گیا ہو۔۔۔ ۔
عدلیہ کے سربراہان کی بھی تجویز تھی۔۔۔
 

ساجد

محفلین
جب بھی کوئی خونخوار تحریک مذہب کی بنیاد پر شروع کی جائے تو اس کا راستہ امن اور مذاکرات کی طرف موڑنا اس کے بانیوں کے لئے بھی نا ممکن ہو جاتا ہے کیونکہ مذہب کی تشریح اپنے اپنے طریقے سے کرنے والے اس تحریک کے اندر مزید گروہ بنالیتے ہیں اور اپنے ذاتی مفادات کے لئے مذہب کا استعمال کرتے ہیں ۔ طالبان کے ساتھ مذاکرات کو جتنا چاہیں طول دے لیں ان کے ہاتھوں پاکستانی عوام اور فوجیوں کا قتل نہیں رُکے گا ۔ اور خود ان کی قیادت بھی اس پوزیشن میں نہیں ہو گی قاتلوں کا ہاتھ روک سکے گی۔
 
جب بھی کوئی خونخوار تحریک مذہب کی بنیاد پر شروع کی جائے تو اس کا راستہ امن اور مذاکرات کی طرف موڑنا اس کے بانیوں کے لئے بھی نا ممکن ہو جاتا ہے کیونکہ مذہب کی تشریح اپنے اپنے طریقے سے کرنے والے اس تحریک کے اندر مزید گروہ بنالیتے ہیں اور اپنے ذاتی مفادات کے لئے مذہب کا استعمال کرتے ہیں ۔ طالبان کے ساتھ مذاکرات کو جتنا چاہیں طول دے لیں ان کے ہاتھوں پاکستانی عوام اور فوجیوں کا قتل نہیں رُکے گا ۔ اور خود ان کی قیادت بھی اس پوزیشن میں نہیں ہو گی قاتلوں کا ہاتھ روک سکے گی۔
آپ کی رائے کی اہمیت اپنی جگہ موجود ہے مگر میری رائے میں تحریک طالبان پاکستان کے نام پر کاروائیاں کرنے والے گروہ اصل میں اسلام کے نفاذ کی جنگ نہیں لڑ رہے۔
یہ لوگ اسلام کا نام استعمال کر رہے ہیں اور ان نوجوانوں کو استعمال کر رہے ہیں جو پاک فوج کے قبائلی علاقوں میں آپریشن کے انتقام میں اندھے ہوچکے ہیں ۔ بدلہ پاکستان سے لینا چاہتے ہیں۔
انکو مسلسل اسلحہ اور مالی مدد کون دے رہا ہے؟ ظاہر ہے پاکستان کے دشمن!
جس وقت ملا فضل اللہ نے سوات پر قبضہ کر لیا تھا تو اسوقت بی بی سی اردو کے فورم پر کسی سوات کے شہری نے لکھا تھا کہ ملا فضل اللہ کے سپاہیوں کو 30 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ ملتی ہے۔
کرزئی تو ایکسپوز ہو چکا ہے ان طالبان کی امداد میں بھارت بھی ہوجائے گا۔ اور کوئی حیرت کی بات نہیں ہوگی اگر کل کو اسرائیل بھی اس گندے کھیل میں ملوث پایا جائے۔
 

محمد امین

لائبریرین
مگر ایک مثال سری لنکا کی بھی ہے، جہاں کئی سال لگ گئے۔

جنابِ والا سری لنکا کی حکومت نے جب قابو پانا چاہا تو پالیا۔۔۔ اور اس میں پاکستان آرمی نے ان کی مدد کی تھی۔ تامل ٹائگرز کے سامنے طالبان کچھ بھی نہیں ہیں۔ تامل ٹائگرز بہت اعلیٰ تربیت کے حامل گریلا وارفئیر میں طاق تھے اور ان کے علاقے بھی جنگلات اور ٹرپیکل علاقے ہیں جہاں جنگ کرنا بہت مشکل سمجھا جاتا ہے۔۔۔
 
آپ کی رائے کی اہمیت اپنی جگہ موجود ہے مگر میری رائے میں تحریک طالبان پاکستان کے نام پر کاروائیاں کرنے والے گروہ اصل میں اسلام کے نفاذ کی جنگ نہیں لڑ رہے۔
یہ لوگ اسلام کا نام استعمال کر رہے ہیں اور ان نوجوانوں کو استعمال کر رہے ہیں جو پاک فوج کے قبائلی علاقوں میں آپریشن کے انتقام میں اندھے ہوچکے ہیں ۔ بدلہ پاکستان سے لینا چاہتے ہیں۔
گویا آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ ان طالبان کی لیڈر شپ اپنے کاز (اسلام کا نفاذ) کے ساتھ مخلص نہیں ہے البتہ انکے کارکنان انتقام کے جذبے کو عین اسلام سمجھتے ہوئے ان لیدران کے حلقہ بگوش ہورہے ہیں؟۔۔۔۔
ہوسکتا ہے کہ یہ بات بھی درست ہو، لیکن اصل سوال یہ ہے کہ طالبان اگر کسی گروہ کو یہ تاثر دینے میں کامیاب ہوگئے ہیں کہ انکا اعمال و افعال اسلام کی خاطر اور اسلام کے مطابق ہیں، تو اسے تو اس گروہ کی جہالت یا دین سے ناواقفی پر محمول کیا جاسکتا ہے، لیکن کیا وجہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں ایسے لوگوں کی تعداد دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے جو اس جہالت کو endorse کرتے ہیں اور طالبان کے اسلام کی تبلیغ کرتے نظر آتے ہیں؟۔۔۔۔اصل مسئلہ یعنی مسئلے کی جڑیہیں ہے۔ اگر اس جڑ کو تو آپ برابر پانی دیتے جائیں اور مدرسوں میں کاشت کرتے جائیں لیکن اس جڑ سے پھوٹنے والے برگ و بار اور شاخوں سے نالاں ہوں تو یہ vicious circle اسی طرح چلتا رہے گا۔
 
Top