جیا راؤ
محفلین
توبہ کیجئے ۔۔ میں بھلا کیوں طنز کرنے لگا۔۔ میرے 4241 مراسلات میں پہلے کبھی ایسا ہوا ہے ؟؟
بس کیفیت مکدر ہورہی تھی تو اناپ شناپ بک گیا ہوں گا۔۔ صرفِ نظر کردیں۔
ارے ارے۔۔۔ ہمارا یہ مطلب نہیں تھا۔۔۔
توبہ کیجئے ۔۔ میں بھلا کیوں طنز کرنے لگا۔۔ میرے 4241 مراسلات میں پہلے کبھی ایسا ہوا ہے ؟؟
بس کیفیت مکدر ہورہی تھی تو اناپ شناپ بک گیا ہوں گا۔۔ صرفِ نظر کردیں۔
ارے ارے۔۔۔ ہمارا یہ مطلب نہیں تھا۔۔۔
اور میں جو کئی دن کے تذبذب آمیز حذر کے بعد آیا ہوں ، کیا میری بھی چھٹی ؟؟
کبھی کبھی سوچتا ہوں ہمیشہ کیلئے رخصت لے لوں اس کارِزندگانی سے ۔۔
ہاں تو ۔۔ میں نے ایسا کب کہا کہ ’’ یہ مطلب تھا‘‘ ہم بھی ٹھٹھول کررہے تھے،
یہ آپ کو کیا ہوا؟؟؟ کیسی باتیں کر رہے ہیں !
ویسے آپ کو چھٹی کا نہیں کہا تھا۔۔۔
ویسے تو میں اب بھی ایسی آوارہ گردی کرتا رہتا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔زندگی ہو گئی Unsaturated Hydrocarbon کی طرح
اور ہم پھرتے ہیں آوارہ Hydrogen کی طرح
واہ۔ :ڈ
کیمسٹری لیب سے مجھے اپنی یونیورسٹی لیب یاد آ گئی جہاں اکثر کوئی نہ کوئی گلاس آپریٹس میرے ہاتھوں شہید ہوتا رہتا تھا اور میری پاکٹ منی کا بڑا حصہ ان کی پیمنٹ میں چلا جاتا تھا :ڈ
جیا اتنی اچھی نظم شیئر کی ہے آپ نے ۔ بہت شکریہ
جیا بہت خوب۔۔۔
مجھے اپنے سکول کی کیمسٹری لیب یاد آگئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جہاںمجھے سب سے زیادہ مزے کا کام "میگنیشیم" کو جلا کر چمکدار شعلے نکالنا لگتاتھا۔۔۔۔
ویسے تو میں اب بھی ایسی آوارہ گردی کرتا رہتا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حساب کے طالب علم کا محبت نامہ۔۔۔۔۔ دیکھ کر مجھے کیمسٹری لیب کی یہ غزل یاد آ گئی۔۔۔ جو شاید کسی Fsc کے اسٹوڈینٹ نے لکھی ہے۔۔۔
نہ کیمسٹری ہوتی، نہ میں اسٹوڈینٹ ہوتا
نہ یہ لیب ہوتی، نہ یہ ایکسڈینٹ ہوتا
ابھی Practical میں نظر آئی اک لڑکی
سندر تھی ناک اسکی Test Tube جیسی
باتوں میں اسکی Glucose کی مٹھاس تھی
سانسوں میں Ester کی خوشبو بھی ساتھ تھی
آنکھوں سے جھلکتا تھا کچھ اس طرح کا پیار
بن پئیے ہو جاتا تھا Alcohol کا خمار
Benzene سا ہوتا تھا اسکی Presence کا احساس
اندھیرے میں ہوتا تھا Radium کا احساس
نظریں ملیں Reaction ہوا
کچھ اس طرح Love کا Production ہوا
لگنے لگے اس کے گھر کے چکر ایسے
Nucleus کے گرد Electron ہو جیسے
اس دن ہمارے Test کا Confirmation ہوا
جس دن اس کے ڈیڈی سے ہمارا Introduction ہوا
سن کر ہماری بات وہ ایسے اچھل پڑے
Ignesiun Tube میں جیسے Sodium بھڑک اٹھے
وہ بولے ہوش میں آؤ، پہچانو اپنی اوقات
Iron مل نہیں سکتا کبھی Gold کے ساتھ
یہ سن کر ٹوٹا ہمارا ارمانوں بھرا Beaker
اور ہم چپ رہے Benzaldehyde کا کڑوا گھونٹ پی کر
اب اسکی یادوں کے سوا ہمارا کام چلتا نہ تھا
اور لیب میں ہمارے دل کے سوا کچھ جلتا نہ تھا
زندگی ہو گئی Unsaturated Hydrocarbon کی طرح
اور ہم پھرتے ہیں آوارہ Hydrogen کی طرح