عسکری
معطل
اسے کون لے گا یا کسے چاہیے ساری زندگی عربی میں سیل مینی کی ہے گاڑی پر کینیڈا میں کیا ایسا کوئی دھندا ہے ؟وہی تو وہ کر رہے ہیں ، جسے بندہ چاہئے وہ اسے خود سپناسر کرے ، ایک لمبے پروچیجر سے گُزر کہ
اسے کون لے گا یا کسے چاہیے ساری زندگی عربی میں سیل مینی کی ہے گاڑی پر کینیڈا میں کیا ایسا کوئی دھندا ہے ؟وہی تو وہ کر رہے ہیں ، جسے بندہ چاہئے وہ اسے خود سپناسر کرے ، ایک لمبے پروچیجر سے گُزر کہ
کم سے کم ڈھائی سے تین گھنٹے کی فلائیٹ ٹائم ہے جدہ کا کچھ زیادہ ہوگاہمارے یہاں سے ایک بڑے مینیجر اپنے بال بچوں کو لیکر کینیڈا گئے۔ بچوں کو وہاں چھوڑ کر واپس آ گئے۔ اب دونوں طرف رہنا چاہتے ہیں۔ کینیڈا میں بھی اور یہاں بھی۔ اچھا خاصا مال خرچ کر دیا۔ امیگریشن مکمل ہونے تک اور پھر وہاں پر گھر لیا، بچوں کو اسکولوں میں داخل کروایا۔ سارا سیٹ اپ کر کے خود واپس۔ اب وہاں پر اتنی زیادہ سردی، پھر سردیوں میں ٹھیک ٹھاک برفباری۔ کراچی کے رہنے والے، گزشتہ 30 سال سے سعودی عرب میں رہ رہے ہیں۔ وہ کہاں اتنی سردی برداشت کرتے۔ مزید یہ کہ محترمہ اپنے خاوند کو مس کریں، بچے اپنے ابو کو مس کریں۔ نتیجہ یہ ہوا کہ اونے پونے سب کچھ بیچ کر واپس آ گئے۔ کہ یہاں سے آنا جانا کون سا کوئی آسان کام تھا۔
اب بچوں کو کراچی بھیج دیا ہے۔ بچے ہر چھ ماہ میں ایک چکر لگا جاتے ہیں۔ خود ہر دو ماہ بعد ایک ہفتے کے لیے ہو آتے ہیں کہ دو گھنٹے کی تو فلائیٹ ہے۔
جو پیسہ اوور فلو ہو رہا تھا وہ سب ختم کر کے اب آرام سے بیٹھے ہیں۔
ہمارے یہاں سے ایک بڑے مینیجر اپنے بال بچوں کو لیکر کینیڈا گئے۔ بچوں کو وہاں چھوڑ کر واپس آ گئے۔ اب دونوں طرف رہنا چاہتے ہیں۔ کینیڈا میں بھی اور یہاں بھی۔ اچھا خاصا مال خرچ کر دیا۔ امیگریشن مکمل ہونے تک اور پھر وہاں پر گھر لیا، بچوں کو اسکولوں میں داخل کروایا۔ سارا سیٹ اپ کر کے خود واپس۔ اب وہاں پر اتنی زیادہ سردی، پھر سردیوں میں ٹھیک ٹھاک برفباری۔ کراچی کے رہنے والے، گزشتہ 30 سال سے سعودی عرب میں رہ رہے ہیں۔ وہ کہاں اتنی سردی برداشت کرتے۔ مزید یہ کہ محترمہ اپنے خاوند کو مس کریں، بچے اپنے ابو کو مس کریں۔ نتیجہ یہ ہوا کہ اونے پونے سب کچھ بیچ کر واپس آ گئے۔ کہ یہاں سے آنا جانا کون سا کوئی آسان کام تھا۔
اب بچوں کو کراچی بھیج دیا ہے۔ بچے ہر چھ ماہ میں ایک چکر لگا جاتے ہیں۔ خود ہر دو ماہ بعد ایک ہفتے کے لیے ہو آتے ہیں کہ دو گھنٹے کی تو فلائیٹ ہے۔
جو پیسہ اوور فلو ہو رہا تھا وہ سب ختم کر کے اب آرام سے بیٹھے ہیں۔
کچھ کورینز کو بھی دیکھا
اچھے عہدوں پر فائز تھے نہ جانے کیا ہوا کہ بچوں کے "بہتر ' مستقبل کی خاطر کینیڈا ہجرت کی۔ کینیڈا میں فیکڑیز کے منیجرتھے۔ سام سنگ، ہوندے میں بڑے عہدوں پر فائز تھے ۔ اب کینیڈا میں کار واش کررہے ہیں یا فیکڑی میں ٹانکے لگارہے ہیں۔ پتہ نہیں بچوں کا کیا بہتر مستقبل ہوگا۔ کینیڈین سوسائٹی میں یہ کورین بچے بھی بلکل ان فٹ۔ نہ یہاں کے نہ وہاں کے ۔ اکثر کوریا واپس اکر انگریزی پڑھاتے ہیں
کچھ اور عجیب بات ہوئی۔ کچھ والدین ایسے دیکھے کہ اپنی فیملی کو بھجوادیا اور خود کوریا میں ہی جاب کرتے ہیں۔ پوری تنخواہ اپنی فیملی کو امریکہ یا کینیڈا بھجوادیتے ہیں۔ ایسے ابا کو کورین میں "کروکی ابا" کہتے ہیں۔ ایک کمرے کے مکان میں رہے ہیں۔ اکثر اس حالت میں فیملیز ٹوٹ جاتی ہیں یا یہ کروکی ابا خودکشی تک کرلیتےہیں
ویسے یہ پاکستانی کروکی ابا یہاں مڈل ایسٹ میں بھی بہت ہیں
آپ شاید کوریا لکھنا چاہ رہے تھے۔کینیڈا میں فیکڑیز کے منیجرتھے۔
ہاں اس قسم کی کئی مثالیں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ اُن لوگوں کے لئے بہتر یہی ہے کہ اپنے بچوں کو یہاں یونیورسٹی بھیج دیں۔ باقی جھنجھٹ میں نہ ہی پڑیں تو بہتر ہے ورنہ ادھر کے نہ ادھر کے۔ہمارے یہاں سے ایک بڑے مینیجر اپنے بال بچوں کو لیکر کینیڈا گئے۔ بچوں کو وہاں چھوڑ کر واپس آ گئے۔ اب دونوں طرف رہنا چاہتے ہیں۔ کینیڈا میں بھی اور یہاں بھی۔ اچھا خاصا مال خرچ کر دیا۔ امیگریشن مکمل ہونے تک اور پھر وہاں پر گھر لیا، بچوں کو اسکولوں میں داخل کروایا۔ سارا سیٹ اپ کر کے خود واپس۔ اب وہاں پر اتنی زیادہ سردی، پھر سردیوں میں ٹھیک ٹھاک برفباری۔ کراچی کے رہنے والے، گزشتہ 30 سال سے سعودی عرب میں رہ رہے ہیں۔ وہ کہاں اتنی سردی برداشت کرتے۔ مزید یہ کہ محترمہ اپنے خاوند کو مس کریں، بچے اپنے ابو کو مس کریں۔ نتیجہ یہ ہوا کہ اونے پونے سب کچھ بیچ کر واپس آ گئے۔ کہ یہاں سے آنا جانا کون سا کوئی آسان کام تھا۔
اب بچوں کو کراچی بھیج دیا ہے۔ بچے ہر چھ ماہ میں ایک چکر لگا جاتے ہیں۔ خود ہر دو ماہ بعد ایک ہفتے کے لیے ہو آتے ہیں کہ دو گھنٹے کی تو فلائیٹ ہے۔
جو پیسہ اوور فلو ہو رہا تھا وہ سب ختم کر کے اب آرام سے بیٹھے ہیں۔
پینتالیس ، پچاس برس کا ایک شخص جو برسوں سے ایک کمپنی میں کام کر کے اعلیٰ عہدے پر پہنچ چکا ہے جب وہ اچانک سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر اک نئی جگہ نئے سرے سے خود کو اسٹیبلش کرنے کی کوشش کرے گا تو یہ مسائل تو پیش آئیں گے۔کچھ کورینز کو بھی دیکھا
اچھے عہدوں پر فائز تھے نہ جانے کیا ہوا کہ بچوں کے "بہتر ' مستقبل کی خاطر کینیڈا ہجرت کی۔ کینیڈا میں فیکڑیز کے منیجرتھے۔ سام سنگ، ہوندے میں بڑے عہدوں پر فائز تھے ۔ اب کینیڈا میں کار واش کررہے ہیں یا فیکڑی میں ٹانکے لگارہے ہیں۔
آپکا ملک ویزہ ہی نہیں دیتا تو سفر کیسامیں اس نظریہ کا قائل ہوں کہ حرکت بلکہ سفر میں برکت ہے۔
اگر آپ کامیابی چاہتے ہیں تو اس کے لئے مواقع چاہیے۔
اور مواقع تلاش کرنے کے لئے سفر ضروری ہے۔
جی فدوی کینیڈا ہی سے ہے اور اپنے فرمودات پیش خدمت کرچکا ہے۔محفل پر کیا کوئی کینیڈا سے نہیں ہے؟ وہی بہتر بتا سکتے ہیں۔
ویسے آپس کی بات ہے یورپ میں جرمنی کے علاوہ کون جائے گا اب؟ اکانومی کا تو جنازہ نکل رہا ہے اور مہمان جا کر کیا کریں گے ۔ جاپان آسٹریلیا میرے خیال سے بہتر جگہیں ہیں اب مائگریشن کرنے کے لیے ۔محفل پر کیا کوئی کینیڈا سے نہیں ہے؟ وہی بہتر بتا سکتے ہیں۔ ویسے ناروے اور کینیڈا میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ یہاں کا چکر بھی لگایا جا سکتا ہے۔ ویزا ملنے کا چانس صفر ہے!
عزیز امین بھائی بھی ہیں ۔جی فدوی کینیڈا ہی سے ہے اور اپنے فرمودات پیش خدمت کرچکا ہے۔
صبح صبح کس کا منہ دیکھ لیا ہمارے گاہک ہی عجیب آ رہے ہیں آج
یہ صورت حال صرف جنوبی یورپ میں ہے۔ مغربی اور شمالی مغرب میں کوئی مسئلہ نہیں۔ ہاہا! ہم شمالی یورپ میں رہتے ہیں۔ویسے آپس کی بات ہے یورپ میں جرمنی کے علاوہ کون جائے گا اب؟ اکانومی کا تو جنازہ نکل رہا ہے اور مہمان جا کر کیا کریں گے ۔ جاپان آسٹریلیا میرے خیال سے بہتر جگہیں ہیں اب مائگریشن کرنے کے لیے ۔
میں ابھی تک تو نہیں گیا یار۔ کبھی جنون ہوا تھا کینیڈا امیگریشن کا۔ لیکن آپ کے دوست کے لئے یہی مشورہ ہے کہ اگر وہ واقعی چاہے تو اپنے ہاتھ سے سارے فارم فل کرے۔ خود سے اپلائی کرے۔ اگر ایجنٹوں کے چکر میں پڑا تو رہ جائے اگیار آپ لوگ جو باتیں کر رہے ہو میں نے اسے ساری بتائی ہیں کہ باہر مت جاؤ یہاں رہو چھوٹا پاکستان ہے یہ پر وہ لگتا ہے اب آزاد ہونا چا رہا ہے
قیصرانی بھائی آپ کبھی گئے ہیں؟
اگر اس نیت سے وہ بندہ جانا چاہ رہا ہے تو پھر اسے کسی ایجنٹ کے ذریعے یونان بھجوا دیں۔ ساری مستی ناک کے راستے بہہ جائے گی۔ یعنی ایک پنتھ دو کاجبھائی اب سنیں آج سے کوئی 20 سال پہلے ہم جب بچے تھے ان کے باپ نے ہمارے گھر کے سامنے زمین لی اور گھر بنوا کر ان کو گاؤں سے شہر لا بسایا بچپن میں ہم ایک ساتھ رہے کھیلے لڑے بچپن گزارہ۔وہ لوگ 10 سال پہلے سعودی آئے تھے ۔ بندہ پینڈو جو شہری ہو گیا پر عقل شہری نہیں ہوئی ۔ وہاں گاؤں میں آنا جانا رہا ہے اس کی شادی ہوئی بیوی سعودی آ گئی ۔ پر متلون مزاجی اور چول چول ہی رہا ۔ اب سن بیٹھا ہے کہ یورپ امریکہ کینیڈا کا ویزہ لگوا لو تو نیشنیلٹی مل جائے گی وہاں عیاشیاں ہیں جیسے چاہو گھومو پھرو کلب جاؤ ڈانس دیکھو جو نشہ کرو مطلب بکواس نیوز سن کر پھنسا ہے۔سعودی مین بھی شہر سے باہر رہتے ہیں جدہ سے 40 کلو میٹر دور جب بھی آتا ہے یہی بکواس کہ بس اب جانا ہے