گاؤں‌ اور وہاں کی سادہ زندگی

شمشاد

لائبریرین
اس میں کسی کا سر آ ہی نہیں سکتا۔ البتہ جانورں کے لیے چارہ کاٹتے ہوئے کئی ایک لوگوں کی انگلیاں ضرور کٹی ہیں۔ میں نے بھی یہ ٹوکہ چلایا ہوا ہے۔
 

شمشاد

لائبریرین
اگر آپ بلند و بالا عمارات کو ترقی کہتے ہیں تو یہ آپ کی مرضی ہے۔ انسان مٹی سے پیدا ہوا اور قدرت سے اسکا رابطہ ہے۔ ان جدید قسم کی جگہوں پر رہ کر انسان ، انسانیت کو بھول جاتا ہے۔ جسکا ثبوت مجھے دینے کی ضرورت نہیں‌ہے!:rolleyes:

میں آپ کو سچا واقعہ سناتا ہوں۔ آپ خود فیصلہ کیجیئے کہ جدید قسم کی جگہوں پر رہ کر انسان انسانیت کو بھول گیا ہے یا اصل باقی ہے :

یہاں طبی سہولتیں بہت ہی مہنگی ہیں۔ اس پر طرہ یہ کہ جتنا بڑا ہسپتال اتنا زیادہ مہنگا علاج۔ مشرقی صوبے میں سعد ہسپتال سب سے مہنگا ہسپتال ہے۔ وہاں پر ایک صاحب اپنے بارہ سالہ بیٹے کو لیکر گئے کہ بیٹا کچھ دنوں سے ٹھیک محسوس نہیں ہو رہا تھا۔ وہاں اس کو داخل کر لیا گیا۔ مختلف ٹیسٹ ہوئے اور علاج شروع ہوا۔ بتایا گیا کہ گردوں کی تکلیف ہے۔ دیکھتے ہی دیکھتے ہسپتال کا بل دو لاکھ ریال بن گیا۔ اب وہ بندہ کہہ رہا ہے کہ میرے بیٹے کو ہسپتال سے فارغ کر دیں، وہ پیسے مانگتے ہیں، بندہ دے نہیں سکتا، بل ہے کہ مزید بڑھتا جا رہا ہے۔ کسی طرح یہ بات عرب نیوز اخبار میں آ گئی۔

اگلے دن ایک سعودی نے اخبار میں پڑھا۔ اس کے پاس دو لاکھ ریال تھے۔ وہ دو لاکھ ریال لیکر ہسپتال پہنچا کہ یہ پیسے لیں اور بچے کو فارغ کر دیں۔ خیال رہے کہ اس سعودی اور مریض کی آپس میں بالکل جان پہچان نہیں ہے۔ وہ اخبار میں پڑھ کر وہاں پہنچا۔ خیر ہسپتال والوں نے کہا کہ بل کی رقم ساڑھے تین لاکھ ہے۔ وہ ادا کریں اور بچے کو لے جائیں۔ سعودی بندے کی وہاں تُو تُو میں میں ہو گئی کہ تم مریضوں کو لُوٹتے ہو وغیرہ وغیرہ۔ شور شرابا سن کر ہسپتال کا مالک آ گیا۔ احوال معلوم ہونے پر اس نے سعودی کو کہا کہ تم اپنے دو لاکھ ریال اپنے پاس رکھو اور یہ ساڑھے تین لاکھ ریال کا بِل میں خود ہی ادا کر دوں گا۔

اسی طرح ریاض میں ایک پاکستانی ڈرائیور نے پیسے خرچ کر کے اپنی بیوی کا ویزہ خریدا۔ سال بعد اس کے ہاں بیٹا پیدا ہوا۔ ہسپتال والوں نے اس کا خاصا زیادہ بل بنا دیا۔ جو کہ وہ ادا نہیں کر سکتا تھا۔ قریباً اٹھارہ ہزار ریال کا بل تھا۔ کسی طرح یہ خبر عرب نیوز میں چھپ گئی۔ اگلے دن اس کو اتنے فون آئے کہ ہم تمہارا بل ادا کر دیں گے۔ ابھی اس نے کسی کو بل ادا کرنے کے لیے نہیں کہا کہ ہسپتال جا کر بات کروں گا۔ جب وہ ہسپتال پہنچا تو اس کی حیرت کی انتہاء نہ رہی کہ کوئی خدا کا بندہ اس کا بِل ادا کر کے جا چکا ہے۔
 

فہیم

لائبریرین
وہ اسلئے کہ مجھے یہ موؤی بہت پسند ہے ۔ اسلئے یاد رہ گئی :battingeyelashes:

مجھے تو یہ فلم اس کے ایک ڈائیلاگ کی وجہ سے یاد رہ گئی:rolleyes:

کہ


ہاتھ میں جان نہیں منہ میں زبان نہیں
پھر بھی شیروں کا شیر ہے بڈھا۔


جب کہ ان بڑے میاں کی حالت اور ان کے ہاتھ ہلانے کے اسٹائل کو دیکھ کر ہی منہ سے قہقے نکل جاتے تھے:grin:
 

تیشہ

محفلین
مجھے تو یہ فلم اس کے ایک ڈائیلاگ کی وجہ سے یاد رہ گئی:rolleyes:

کہ


ہاتھ میں جان نہیں منہ میں زبان نہیں
پھر بھی شیروں کا شیر ہے بڈھا۔


جب کہ ان بڑے میاں کی حالت اور ان کے ہاتھ ہلانے کے اسٹائل کو دیکھ کر ہی منہ سے قہقے نکل جاتے تھے:grin:




ہاں مزے کی ہے ۔ گانے بھی اچھے ہیں ۔ عشق کمینہ گانا بھی اچھا ہے :rollingonthefloor:
 

ابو کاشان

محفلین
38570_sw01_1.jpg


38570_sw02_1.jpg
[/center]

یہ کراچی میں قصبہ کالونی اسے دیکھ کر آباد کی گئی ہے کیا؟
 

ابوشامل

محفلین
گاؤں چند دن جا کر ٹھہرنے اور گھومنے پھرنے کے لیے تو بہت اچھی جگہ ہے لیکن مستقل بنیادوں پر وہاں زندگی گزارنا بہت کٹھن ہے۔ ہم آرام کے عادی شہری لوگ وہاں کی سخت محنت کی زندگی نہیں گزار سکتے (یہ میرا ایک سال کا تجربہ ہے)
 
گاؤں چند دن جا کر ٹھہرنے اور گھومنے پھرنے کے لیے تو بہت اچھی جگہ ہے لیکن مستقل بنیادوں پر وہاں زندگی گزارنا بہت کٹھن ہے۔ ہم آرام کے عادی شہری لوگ وہاں کی سخت محنت کی زندگی نہیں گزار سکتے (یہ میرا ایک سال کا تجربہ ہے)

تو ہمارے جیسے لوگوں کے بارے میں کیا خیال ہے جنہوں نے وہاں 20 سال زندگی گزاری ہے اور اب بھی گاؤں کی زندگی کو ترجیح دیتا ہے یہ اور بات ہے کہ آج کل ہمارے گاؤں میں چور کچھ بڑہ گئے ہیں اور رات کو سونے نہیں دیتے۔
 

ابوشامل

محفلین
تو ہمارے جیسے لوگوں کے بارے میں کیا خیال ہے جنہوں نے وہاں 20 سال زندگی گزاری ہے اور اب بھی گاؤں کی زندگی کو ترجیح دیتا ہے یہ اور بات ہے کہ آج کل ہمارے گاؤں میں چور کچھ بڑہ گئے ہیں اور رات کو سونے نہیں دیتے۔
حضرت آپ نے خود ہی کہہ دیا کہ آپ نے 20 سال وہاں گزارے ہیں۔ اس کامطلب ہے کہ جفاکشی آپ کی روح میں بس گئی ہے۔ اب جس نے 20 برس شہر میں گزار دیے ہوں اس کو گاؤں میں رہنا کب آئے گا حضور؟ :sad2:
اور یہ چوروں والی بات کچھ تفصیل کی متقاضی ہے، میں مدعا سمجھ نہیں پایا کہ آپ ازراہ مذاق کہہ رہے ہیں یا معاملہ واقعی اتنا سنجیدہ ہے۔
 
حضرت آپ نے خود ہی کہہ دیا کہ آپ نے 20 سال وہاں گزارے ہیں۔ اس کامطلب ہے کہ جفاکشی آپ کی روح میں بس گئی ہے۔ اب جس نے 20 برس شہر میں گزار دیے ہوں اس کو گاؤں میں رہنا کب آئے گا حضور؟ :sad2:
اور یہ چوروں والی بات کچھ تفصیل کی متقاضی ہے، میں مدعا سمجھ نہیں پایا کہ آپ ازراہ مذاق کہہ رہے ہیں یا معاملہ واقعی اتنا سنجیدہ ہے۔

میری جان!
میں نے وہاں 20 سال گزارے تھے ، میں مذاق نہیں کررہا چور واقعی بڑہ گئے ہیں امی بتاتی ہیں کہ روزانہ آتے ہیں اس لئے جاگنا پڑتا ہے۔
 

تعبیر

محفلین
;)
یہ شروع کی تصویریں کونسے گاؤں کی ہے؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہت ہی خوبصورت تصویریں ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فاطمہ یہ تو معلوم نہیں پر مجھے یہ پٹھان/پختون یا بلوچ بھائی لگ رہے ہیں

مجھے تو یہ پشاور ائیرپورٹ اور حیات آباد سے پہلے کا علاقہ لگ رہا ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان کا شک بھی پڑتا ہے۔۔۔پخٹونخواہ کا ہی کوئی گاؤں ہے۔

مجھے بھی ایسا ہی لگ رہا تھا میں نے پشاور کا ائیرپورٹ تو نہیں دیکھا ۔حیات آباد دیکھا ہوا ہے ویسے

گاؤں کی تصویریں گاؤں والوں کو نہیں بھاتیں۔ کیوں کہ جتنی حسین یہ دنیا دکھتی ہے اتنی ہوتی نہیں۔ جسے یقین نہ ہو وہ ٹہلنے نہیں رہنے کی نیت سے جا کر دیکھ لے۔

گاؤں میں رہنا ہمارے لیے واقعی مشکل ہے ۔

اس مشین میں تو کسی دشمن کا ہاتھ ڈال کے بندہ ساتھ کاٹ چلا ڈالے :battingeyelashes:
:chatterbox:
اف توبہ

وہ دشمن کیا اتنا بے وقوف ہو گا کہ آپ کو کہے گا کہ ٹھاکر لے بھڑ میرے ہتھ تے وا دے مشین وچ

اف بوچھی وہ بکواس ترین مووی اپ کو اچھی کیسے اور کہاں سے لگی


شمشاد جی پتہ نہیں اب عرب کیسے اچھے ہو گئے ہیں جبکہ ہم نے تو سنا ہے کہ ارباب/شیخ اتنے سخت ہوتے ہیں کہ وقت انے پر اپنے ملازموں کو تنخواہ تک نہیں دیتے
 
Top