یہ زمیں گا رہی ہے ۔ ۔ آسمان گا رہا ہے
ساتھ میرے یہ سارا جہان گا رہا ہے ، ۔۔ ۔
شوخ کلیوں کے گھونگٹ سرکنے لگے ہیں ،
مست پھولوں کے دل بھی دھڑکنے لگے ہیں
یہ بہاروں کے دلکش سماں گارہا ہے
ساتھ میرے یہ سارا جہاں گا رہا ہے ،
یہ زمیں گا رہی ہے ، آسمان گا رہا ہے ، ساتھ میرے یہ سارا جہاں گا رہا ہے۔
یہاں بدلا وفا کا بے وفائی کے سوا کیا ہے
محبت کر کے بھی دیکھا محبت میں بھی دہوکا ہے
کبھی سکھ ہے کبھی دکھ ہے ابھی کیا تھا ابھی کیا ہے
میرا مشورہ تو یہ ہے کے اس مقابلے کو تھوڑا سا تبدیل کیا جائے
اس طرح کے کوئی ایک حرف دے اور دوسروں کو اس حرف سے گانا شروع کرنا ہوگا ورنہ جس طرح یہ مقابلہ چل رہا اس میں کچھ مزا نہیں آرہا اورتقریبا سبھی گانے الف اور ے سے ختم ہوتے ہیں اس طرح اس مقابلے میں کچھ دماغ پر کچھ زور دینا پڑے گا مگر اس میں شرط یہ ہے کے کوئی جو حرف دے اسے اس حرف پر خود گانا آنا چا ہیے
تو اس کی شروعات کرتا ہوں حرف ہے “ح“ تو اس حرف کون گاناسنائے گا
یہی تو مزا ہے اس کھیل کا کے کیوں کے اس میں جو پوچھے گا اسے بھی سوچنا پڑے گا کیوں کے دینے والاکوئی آسان گانا تو نہیںپوچھے گا اور رہی بات کے “ح“ پر کم گانے ہیں یا “گ“ یا کوئی اورحرف جس پر کم گانے ہیں مگر ہیں تو۔ یہی بات اسے مشکل اور دلچسپ بناتی ہے۔