گھڑے مردے اکھاڑنے پر پیشگی معذرت۔
------------------------------------------------------------------------------------
چنگاری جو کوئی بڑھکے ، تو ساون اسے بجھائے
ساون جو اگن لگائے ، اسے کون بجھائے
پت جھڑ جو باغ اجاڑے وہ باغ بہار کھلائے
جو باغ بہار میں اجھڑے اسے کون کھلائے
ہم سے مت پوچھو کیسے مندر ٹوٹا سپنوں کا
لوگوں کی بات نہیں ہے یہ قصہ ہے اپنوں کا
کوئی دشمن ٹھیس لگائے تو میت جیا بہلائے
من میت جو گھاؤ لگائے اسے کون مٹائے
نہ جانے کیا ہوجاتا جانے ہم کیا کر جاتے
پیتے ہیں تو زندہ ہیں نہ پیتے تو مر جاتے
دنیا جو پیاسا رکھے تو مدرا پیاس بجھائے
مدیرا جو پیاس لگائے اسے کون بجھائے
مانا طوفاں کے آگے نہیں چلتا زور کسی کا
موجوں کا دوش نہیں ہے یہ دوش ہے اور کسی کا
منجدھار میں نیا ڈوبے تو ماجھی پار لگائے
ماجھی جو ناؤ ڈبوئے اسے کون بچائے