ہاں، یاد آیا۔ کسی زمانے میں ایکس-مین کا اردو ترجمہ ’جنّاتی طاقتور لوگ‘ کے نام سے پڑھا تھا۔کیا تعلیم و تربیت کے علاوہ بھی کہیں اردو کامِکس پر کوئی کام ہوا ہے؟
بلیک پینتھر کی نئی سیریز کافی اچھی ہے
مزے کی بات یہ ہے کہ مارول سنیمیٹِک یونیورس سے پہلے مجھے مارول کا کچھ خاص شوق نہیں رہا۔ ’کیپٹن امیریکا: سِول وار‘ سے پہلے جوش سوار ہوا تھا کہ مارول کامِکس کی سِول وار کہانیوں کو پڑھا جائے، لیکن پھر ویکیپیڈیا ہی پر پڑھ کر گزارا کر لیا۔ڈونلڈ ڈک، مارول کامکس، ڈی سی کامکس وغیرہ پڑھتا رہتا ہوں
میں نے بھی ان فنی ٹی وار کا اختتام دیکھنے کیلئے پڑھنے شروع کئے ہیں۔ ویسے تو اسکی اینی میشن بھی موجود ہے۔مزے کی بات یہ ہے کہ مارول سنیمیٹِک یونیورس سے پہلے مجھے مارول کا کچھ خاص شوق نہیں رہا۔ ’کیپٹن امیریکا: سِول وار‘ سے پہلے جوش سوار ہوا تھا کہ مارول کامِکس کی سِول وار کہانیوں کو پڑھا جائے، لیکن پھر ویکیپیڈیا ہی پر پڑھ کر گزارا کر لیا۔
بچپن میں نوائے وقت گھر آتا تھا۔ اس میں بچوں کے صفحہ پر سلسلہ وار کارٹون آتے تھے۔ اب تو نام بھی ذہن میں نہیں رہا۔ غالباً کوئی "شبو" کیریکٹر بھی تھا۔کیا آپ نے کبھی اردو میں کامِکس پڑھے؟ کیا تعلیم و تربیت کے علاوہ بھی کہیں اردو کامِکس پر کوئی کام ہوا ہے؟
ویسے یہ انتہائی افسوسناک ہے، ایسی چیزوں کا ایک آرکائیو یا ریکارڈ ہونا چاہیے۔ تعلیم و تربیت کے کامِکس کے بارے میں بھی مجھے ویب پر کچھ بھی نہیں مل سکا۔ شاید نوائے وقت اور فیروزسنز کے فزیکل آرکائیوز میں کچھ مل سکے۔اس وقت گوگل پر تلاش کرنے پر مجھے محمود احمد قاضی پر کوئی معلومات بھی نہیں مل سکی ہیں۔
جی یہ ’’بُرقع ایونجرز‘‘ سے بہت پہلے کی بات ہے۔ اخبار جہاں کے نونہالان سیکشن میں بھی کامکس ہوتے تھے۔ اسکے علاوہ دیگر معروف اخبارات و جریدوں میں معمول تھا کہ بچوں کی تفریح کیلئے کامکس ڈالے جائیں۔ یہ زیادہ تر مقامی کرداروں پر مبنی ہوتے تھے۔ جناتی و مافوق الفطرت کامکس پڑھنے کا اتفاق نہیں ہوا۔ویسے یہ انتہائی افسوسناک ہے، ایسی چیزوں کا ایک آرکائیو یا ریکارڈ ہونا چاہیے۔ تعلیم و تربیت کے کامِکس کے بارے میں بھی مجھے ویب پر کچھ بھی نہیں مل سکا۔ شاید نوائے وقت اور فیروزسنز کے فزیکل آرکائیوز میں کچھ مل سکے۔
ایک زمانے میں روزنامہ نوائے وقت میں روزانہ تصویری کہانی شائع ہوتی تھی جو کہ ایک مصور محمود احمد قاضی کی تخلیق تھی۔ میں نہ صرف یہ کہانی روزانہ شوق سے پڑھتا تھا بلکہ ہر روز اخبار سے اس کے تراشے الگ کرکے ان کی فائل بھی بناتا تھا۔ لیکن یہ غالبا آج سے چالیس سال پہلے کی بات ہے۔ اس وقت گوگل پر تلاش کرنے پر مجھے محمود احمد قاضی پر کوئی معلومات بھی نہیں مل سکی ہیں۔
اس حساب سے حالیہ عمر 50 کے لگ بھگ ہے40 سال قبل آپ یہ کام کرتے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ اتنے بوڑھے ہیں :O
بارہ سال کی تو انکی محفل ہوگئی ہےاس حساب سے حالیہ عمر 50 کے لگ بھگ ہے
واہ، بہت خوب!مارول کامکس سے میرا واسطہ میٹرک میں پڑا تھا۔ والد نے اسپائیڈر مین اور ہلک کر کچھ کامکس لا کر دئیے تھے۔ بس اس وقت جو مارول کامکس کا چسکا پڑا تو آج تک ختم نہیں ہوا۔ سلسلے وار تو کامکس مجھے کم کم ہی ملتے تھے لیکن خیر اردو بازار میں جو بھی مل جاتے تھے میں خرید لاتی تھی۔
پڑھائی کے دوران تو کم ہی پڑھنے کا موقع ملا۔ اسپائیڈر مین کے کامکس پڑھنے کا شوق میں نے پانچ سال پہلے پورا کرنا شروع کیا۔ انٹرنیٹ سے 1963 سے لے کر1998 تک شائع ہوئے The Amazing Spider-Man کے کامکس اور 1976 سے لے کر 1998 تک شائع ہوئے Peter Parker, The Spectacular Spider-Man کے کامکس سی بی آر فارمیٹ میں ڈاؤنلوڈ کئیے۔
میری سب سے پسندیدہ اسٹوری لائن Kraven's Last Hunt رہی ہے۔ انٹرنیٹ کمیونیٹیزمیں اسپائیڈرمین فینز اس اسٹوری لائن پر آج تک مووی بننے کے لئے کافی خواہشمند نظر آتے ہیں۔ ہوم کمنگ والی مووی میں جب تک سب ولنز کے ناموں کا اعلان نہیں ہوا، بہت سارے فینز نے یہ شور مچائے رکھا کہ کراوِن آیا ہی آیا۔ ٹام ہولنڈ بھی کراوِن کا کردار موویز میں لانے کے لئے بے چین ہے۔
اس کے علاوہ مجھے ذاتی طور پر Venom اور Carnage کی اسٹوری لائینز بہت پسند آئی تھیں۔