He said: "She was keen that I thank people for their support and their interest as she is aware of the amount of support and interest this has generated around the world."
یہ آپ رپورٹ کا ترجمہ کر رہے ہیں یا کوئی بات بتانا چاہتے ہیں؟یاہو نیوز پر سائمن گارنر کی رپورٹ کے مطابق ملالہ نے ہوش میں آنے کے چند منٹ بعد ہی نوٹ پیڈ پر لکھ کر پوچھا۔’’میں کس ملک میں ہوں؟‘‘
یہ آپ رپورٹ کا ترجمہ کر رہے ہیں یا کوئی بات بتانا چاہتے ہیں؟
بہترین تدبیر کرنے والوں میں سے ہونے کا مطلب ہے ون آف دا بیسٹس۔۔۔ یعنی ایسے اور بھی ہیں جو اللہ جیسی بہترین تدبیر کر سکتے ہیں۔وَمَكَرُوا وَمَكَرَ اللَّهُ وَاللَّهُ خَيْرُ الْمَاكِرِينَ [3:54]
اور انہوں نے خفیہ تدبیر کی اور الله نے بھی خفیہ تدبیر فرمائی اور الله بہترین خفیہ تدبیر کرنے والوں میں سے ہے
آپ غلط کہہ رہے ہیں۔۔محترم آپ نے جو آیت تحریر کی ہےوہ قرآن پاک کی چوتھی سورۃ آل عمران سے ہے تو نمبر۔[4:54]بنے گا
یہ آیت حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے قتل سے متعلق یہودیوں کی سازش کے بارے میں تھی۔
تصحیح کاشکریہ ۔۔میں اسے ایڈیٹ کرنے ہی آیاتھا۔آپ غلط کہہ رہے ہیں۔۔
آل عمران یقیناً قرآن شریف کی تیسری سورت ہے۔
نیز اس کا حضرت عیسیٰ ؑ کے منکرین کے متعلق ہونے کا یہ مطلب تو نہیں کہ فی زمانہ اس کی افادیت ختم ہو گئی اور اللہ آج تدبیر کرنےو الوں میں بہترین نہیں رہا یا وہ تدبیر کرنے والوں کے جواب میں تدبیر نہیں کرتا۔
- الفاتحہ
- البقرہ
- آل عمران
- النسا
- المائدہ
ذیشان نے جس کانٹیکسٹ میں اس آیت کو حوالہ دیا ہے وہ بالکل درست ہے اور ہم نے بھی کئی احباب کو ایسے مواقع پر یہ آیت پڑھتے سنا ہے۔
دس دن تک بے ہوش رہنے والا شخص جب اچانک ہوش میں آکر اجنبی جگہ پر اجنبی زبان میں باتیں کرتے اجنبی نقوش کے اجنبی غیر ملکی چہرے دیکھے تو یہی سوال پوچھے گا کہ میں کہاں ہوں ؟ یا کس ملک میں ہوں۔میں تو ملالہ کی situational awareness پر رشک کر رہا ہوں۔ دس روز تک بے ہوش رہنے والا شخص ہوش میں آتے ہی ایسی باتیں کرے تو رشک ہی کیا جا سکتا ہے۔
ہم ماضی قریب میں تجربہ کار اور نامور انجینئرز کی قابلیت دیکھ چکے ہیں۔ارے بھئی ٹینشن کیوں لیتے ہیں آپ سب ۔ ملالہ تو تیسری دنیا کے ایک ملک پاکستان کی بیٹی ہے، اب تک 9-11 کے ڈرامے کا کچھ پتا نہیں چل رہا کہ اس کا ہیرو کون تھا اور ولن کون ،ایسی بھی کیا جلدی ہے سب جاننے کی۔
میری نصف بہتر کا تعلق طب کے شعبہ سے ہے اور اس کی زندگی کا بڑا حصہ دنیا کے بہترین ہسپتالوں میں فرائض ادا کرتے گزرا ہے۔ جب سے ملالہ کے واقعہ کی ٹی وی رپورٹنگ اس نے دیکھی ہے وہ اسی دن سے مجھے بتا رہی تھی کہ ’جیسے ٹی وی پر بتایا جا رہا ہے اس طرح سے کسی بھی انسان کو گولی لگ جائے تو اس کی موت یقینی ہوتی ہے کیونکہ Skull کے Damage ہونے کے بعد انسان کے دماغ کا گولی کی ہلاکت آفرینی سے محفوظ رہنا نا ممکن ہے ۔
پھر جب اعلان ہوا کہ گولی نکالی جا چکی ہے تب بھی اس نے شک کا اظہار کیا کہ بارود سے بھری دھاتی گولی دماغ میں چند گھنٹے بھی پیوست رہے تو بارود کا زہریلا پن زخموں اور زخمی کی حالت کو اس قابل ہی نہیں چھوڑتا کہ زندگی بچ سکے۔ گولی نکالنے کے بعد جب ملالہ کو لندن بھیجا گیا تو اس نے شدید حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں آخر کار کہہ ہی دیا کہ ” خوب الو بنا رہے ہیں سب کو“۔ جب گولی نکل چکی ہے اور انسان زندہ بچ گیا ہے تو اس کا مطلب ہے ریکوری شروع ہو چکی ہے۔ اب کیا ضرورت تھی برطانیہ بھیجنے کی۔ باقی کا علاج گولی نکالنے تک کے عمل سے کافی سہل تھا‘۔
جو کچھ ملالہ کے علاج کے بارے میں اب تک بتایا جا رہا ہے وہ تکنیکی اور طبی لحاظ سے ناقابلِ یقین ہے۔ اب اصل صورت حال کیا ہے اس کا علم اللہ کو ہے یا ملالہ کے خاندان کو ، ہماری حکومت کو اپنی خبر نہیں ہے وہ کسی کو کیا بتائے گی۔ ہماری دعائیں ملالہ کے ساتھ ہیں۔
ساجد بھائی میں نے ملالہ سے متعلق کسی دھاگے میں ایک بات کی تھی ۔۔۔ارے بھئی ٹینشن کیوں لیتے ہیں آپ سب ۔ ملالہ تو تیسری دنیا کے ایک ملک پاکستان کی بیٹی ہے، اب تک 9-11 کے ڈرامے کا کچھ پتا نہیں چل رہا کہ اس کا ہیرو کون تھا اور ولن کون ،ایسی بھی کیا جلدی ہے سب جاننے کی۔
میری نصف بہتر کا تعلق طب کے شعبہ سے ہے اور اس کی زندگی کا بڑا حصہ دنیا کے بہترین ہسپتالوں میں فرائض ادا کرتے گزرا ہے۔ جب سے ملالہ کے واقعہ کی ٹی وی رپورٹنگ اس نے دیکھی ہے وہ اسی دن سے مجھے بتا رہی تھی کہ ’جیسے ٹی وی پر بتایا جا رہا ہے اس طرح سے کسی بھی انسان کو گولی لگ جائے تو اس کی موت یقینی ہوتی ہے کیونکہ Skull کے Damage ہونے کے بعد انسان کے دماغ کا گولی کی ہلاکت آفرینی سے محفوظ رہنا نا ممکن ہے ۔
پھر جب اعلان ہوا کہ گولی نکالی جا چکی ہے تب بھی اس نے شک کا اظہار کیا کہ بارود سے بھری دھاتی گولی دماغ میں چند گھنٹے بھی پیوست رہے تو بارود کا زہریلا پن زخموں اور زخمی کی حالت کو اس قابل ہی نہیں چھوڑتا کہ زندگی بچ سکے۔ گولی نکالنے کے بعد جب ملالہ کو لندن بھیجا گیا تو اس نے شدید حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں آخر کار کہہ ہی دیا کہ ” خوب الو بنا رہے ہیں سب کو“۔ جب گولی نکل چکی ہے اور انسان زندہ بچ گیا ہے تو اس کا مطلب ہے ریکوری شروع ہو چکی ہے۔ اب کیا ضرورت تھی برطانیہ بھیجنے کی۔ باقی کا علاج گولی نکالنے تک کے عمل سے کافی سہل تھا‘۔
جو کچھ ملالہ کے علاج کے بارے میں اب تک بتایا جا رہا ہے وہ تکنیکی اور طبی لحاظ سے ناقابلِ یقین ہے۔ اب اصل صورت حال کیا ہے اس کا علم اللہ کو ہے یا ملالہ کے خاندان کو ، ہماری حکومت کو اپنی خبر نہیں ہے وہ کسی کو کیا بتائے گی۔ ہماری دعائیں ملالہ کے ساتھ ہیں۔
میرے خیال میں تو "پڑھتا جا اور سر دھنتا جا" ہونا چاہیے۔پڑھتا جا سوچتا جا۔سر دھنستا جا
میں نے احمد علی کا ترجمہ استعمال کیا تھا۔ اپنا ترجمہ کرنا مجھے مناسب نہ لگا۔۔بہترین تدبیر کرنے والوں میں سے ہونے کا مطلب ہے ون آف دا بیسٹس۔۔۔ یعنی ایسے اور بھی ہیں جو اللہ جیسی بہترین تدبیر کر سکتے ہیں۔
اس آیت کا درست ترجمہ یہ ہے کہ
واللہ خیر الماکرین
لفظی ترجمہ: اور اللہ بہترین ہے تدبیر کرنے والوں میں
با محاورہ ترجمہ: اور اللہ تدبیر کرنےو الوں میں بہترین ہے
ارے بھئی ٹینشن کیوں لیتے ہیں آپ سب ۔ ملالہ تو تیسری دنیا کے ایک ملک پاکستان کی بیٹی ہے، اب تک 9-11 کے ڈرامے کا کچھ پتا نہیں چل رہا کہ اس کا ہیرو کون تھا اور ولن کون ،ایسی بھی کیا جلدی ہے سب جاننے کی۔
میری نصف بہتر کا تعلق طب کے شعبہ سے ہے اور اس کی زندگی کا بڑا حصہ دنیا کے بہترین ہسپتالوں میں فرائض ادا کرتے گزرا ہے۔ جب سے ملالہ کے واقعہ کی ٹی وی رپورٹنگ اس نے دیکھی ہے وہ اسی دن سے مجھے بتا رہی تھی کہ ’جیسے ٹی وی پر بتایا جا رہا ہے اس طرح سے کسی بھی انسان کو گولی لگ جائے تو اس کی موت یقینی ہوتی ہے کیونکہ Skull کے Damage ہونے کے بعد انسان کے دماغ کا گولی کی ہلاکت آفرینی سے محفوظ رہنا نا ممکن ہے ۔
پھر جب اعلان ہوا کہ گولی نکالی جا چکی ہے تب بھی اس نے شک کا اظہار کیا کہ بارود سے بھری دھاتی گولی دماغ میں چند گھنٹے بھی پیوست رہے تو بارود کا زہریلا پن زخموں اور زخمی کی حالت کو اس قابل ہی نہیں چھوڑتا کہ زندگی بچ سکے۔ گولی نکالنے کے بعد جب ملالہ کو لندن بھیجا گیا تو اس نے شدید حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں آخر کار کہہ ہی دیا کہ ” خوب الو بنا رہے ہیں سب کو“۔ جب گولی نکل چکی ہے اور انسان زندہ بچ گیا ہے تو اس کا مطلب ہے ریکوری شروع ہو چکی ہے۔ اب کیا ضرورت تھی برطانیہ بھیجنے کی۔ باقی کا علاج گولی نکالنے تک کے عمل سے کافی سہل تھا‘۔
جو کچھ ملالہ کے علاج کے بارے میں اب تک بتایا جا رہا ہے وہ تکنیکی اور طبی لحاظ سے ناقابلِ یقین ہے۔ اب اصل صورت حال کیا ہے اس کا علم اللہ کو ہے یا ملالہ کے خاندان کو ، ہماری حکومت کو اپنی خبر نہیں ہے وہ کسی کو کیا بتائے گی۔ ہماری دعائیں ملالہ کے ساتھ ہیں۔
چلیں آپ اس ضمن میں لطف اٹھائیںمیرے خیال میں تو "پڑھتا جا اور سر دھنتا جا" ہونا چاہیے۔
سوچنے اور سر دھنسانے سے پرہیز کریں۔