قتیل شفائی گرمئی حسرتِ ناکام سے جل جاتے ہیں - قتیل شفائی

فرخ منظور

لائبریرین
گرمئی حسرتِ ناکام سے جل جاتے ہیں
ہم چراغوں کی طرح شام سے جل جاتے ہیں

شمع جس آگ میں جلتی ہے نمائش کے لیے
ہم اُسی آگ میں گمنام سے جل جاتے ہیں

خود نمائی تو نہیں شیوہء اربابِ وفا
جن کو جلنا ہو وہ آرام سے جل جاتے ہیں

بچ نکلتے ہیں اگر آتشِ سیّال سے ہم
شعلہء عارضِ گلفام سے جل جاتے ہیں

جب بھی آتا ہے مرا نام ترے نام کے ساتھ
جانے کیوں لوگ مرے نام سے جل جاتے ہیں
 

ظفری

لائبریرین
واہ کیا ہی خوب غزل ہے ۔۔۔۔ یہ شعر تو بہت ہی غضب کا ہے ۔

جب بھی آتا ہے مرا نام ترے نام کے ساتھ
جانے کیوں لوگ مرے نام سے جل جاتے ہیں
;)
 

فاتح

لائبریرین
بہت شکریہ فرخ صاحب۔ میرے پاس یہ غزل گلشن آرا سید کی آواز میں موجود ہے۔ یہ لیجیے شاید آپ بھی لطف اندوز ہونا چاہیں۔
[ame]http://www.divshare.com/download/4824793-9a0[/ame]
 

محمد وارث

لائبریرین
شکریہ فرخ صاحب خوبصورت غزل شیئر کرنے کیلیئے۔

فاتح صاحب آپ کا بھی شکریہ، یہ غزل مہدی حسن نے بھی گائی ہے وہ بھی ڈھونڈیے قبلہ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
خود نمائی تو نہیں شیوہء اربابِ وگا
جن کو جلنا ہو وہ آرام سے جل جاتے ہیں

بہت عمدہ فرخ بھائی اعلٰی غزل ہے۔ بہت شکریہ کے آپ نے اسے پیش کیا
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت شکریہ آپ سب احباب کا اور شمشاد بھائی میرے ہاتھ تو بہت سے شعراِ کرام چڑھتے رہتے ہیں - :)
 

فاتح

لائبریرین
یہ لیجیے وارث صاحب مہدی حسن کی آواز میں یہی غزل۔۔۔ صد شکر کہ بجلی جانے سے قبل اپلوڈ مکمل ہو گیا۔
[ame]http://www.divshare.com/download/4826576-08c[/ame]
 

ماروا ضیا

محفلین
بُہت عمدہ غزل ۔ اس غزل کو میں پہلے پروین شاکر صاحبہ کی غزل سمجھتی تھی :) اور بُہت سارے لوگ اب بھی ایسا ہی سمجھتے ہیں۔
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
دورِ عشق میں یہ شعر بہت استعمال کیا ہم نے:p

جب بھی آتا ہے مرا نام ترے نام کے ساتھ
جانے کیوں لوگ مرے نام سے جل جاتے ہیں
 
Top