کاشف اسرار احمد
محفلین
اساتذہ اکرام اور محفلین کی خدمت میں ایک غزل اصلاح ے لئے پیش ہے۔
جناب الف عین سر
جناب راحیل فاروق
اور تمام محفلین
غزل کے افاعیل ہیں
جناب الف عین سر
جناب راحیل فاروق
اور تمام محفلین
غزل کے افاعیل ہیں
فاعلاتن مفاعلن فعلن
گرم آغوش نرم بانہوں سا !
مجھ کو یہ گھر ہے سیرگاہوں سا !
گرم آغوش نرم بانہوں سا !
مجھ کو یہ گھر ہے سیرگاہوں سا !
اپنے اندر سفر کا عالم ہے
در حقیقت سراب گاہوں سا !
در حقیقت سراب گاہوں سا !
میری فرزانگی مری دشمن
ہر گلی کوچہ درسگاہوں سا !
وقت نے کر دیا ہے قد محراب
اب تو ہر در ہے بارگاہوں سا !
ہے سماعت کو جامِ سرگوشی
نشہ افزا تری نگاہوں سا !
ہر گلی کوچہ درسگاہوں سا !
وقت نے کر دیا ہے قد محراب
اب تو ہر در ہے بارگاہوں سا !
ہے سماعت کو جامِ سرگوشی
نشہ افزا تری نگاہوں سا !
اس کی رنگیں بیانیوں کی قسم
سچ بھی پر لطف ہے گناہوں سا !
سچ بھی پر لطف ہے گناہوں سا !
زاویوں میں الجھ کے، آنچل پر
بَل ہے پربت پہ شاہراہوں سا !
بَل ہے پربت پہ شاہراہوں سا !
اس کی مِنّت کرے ہے دل لیکن
رکھ کے انداز بادشاہوں سا !
رکھ کے انداز بادشاہوں سا !
گنگناؤ جو تم غزل کاشف
پھر سماں ہو شراب گاہوں سا !
سیّد کاشف
پھر سماں ہو شراب گاہوں سا !
سیّد کاشف