سید عاطف علی
لائبریرین
ساڑھے پانچ ہزار کا کرایہ ریٹرن ہے یا یک طرفہ ؟
خالی ڈبے اور سیٹوں وغیرہ کی بھی ہوتیں تو اور مؤثر و مفید ہوجا تا دھاگا۔ہیں مگر فیملی کے ساتھ۔
1۔ جہاں جہاں پی ٹی سی ایل ونگل کی کوریج ہے، وہاں وہاں انٹرنیٹ تھا۔یوں تو اچھی سروس لگ رہی لیکن کچھ چیزیں اس میں سفر کرنے سے روک رہی ہیں:
1۔ انٹرنیٹ صرف شہروں میں میسر تھا اور ٹرین 95٪ وقت شہری علاقوں سے ہٹ کر ہی چلتی ہے یعنی 95٪ اوقات میں انٹرنیٹ میسر نہیں ہوتا۔
2۔ دورانیہ اب بھی بہت زیادہ ہے۔ کراچی سے اسلام آباد 22 گھنٹے۔
کچھ سوالات۔۔۔
1۔ ایک کیبن کتنے لوگوں کے لیے ہے؟
2۔ باتھ روم کیبن میں ہے یا بہت سارے کیبنز کے لیے ایک باتھ روم؟
ریٹرن تو عام ٹرین لوئر اے سی میں بھی اتنا نہیں ہوتا۔ساڑھے پانچ ہزار کا کرایہ ریٹرن ہے یا یک طرفہ ؟
جی بالکل متفق ہوں۔ بس لڑی بنانے کا خیال سفر کے بعد ہی آیا۔ پہلے سے ذہن میں ہوتا تو کچھ اور ضروری تصاویر بھی لیتا۔خالی ڈبے اور سیٹوں وغیرہ کی بھی ہوتیں تو اور مؤثر و مفید ہوجا تا دھاگا۔
یہ دونوں پرائیویٹ ٹرین ہیں۔ کراچی ایکسپریس پہلے ریلوے کے پاس تھی، اب پرائیویٹ ہے۔ جن ڈبوں میں کیبن کے ساتھ واش روم ہوتا ہے وہ سلیپر کہلاتے ہیں۔بزنس ٹرین اور کراچی ایکسپریس
کل آٹھ سٹاپ (چار چھوٹے اور چار بڑے) ہیں۔ اور یہی اب تک کی تیز ترین ہے۔ اسی دورانیے کی کچھ ٹرینیں پہلے بھی چلی تھیں مگر بوجوہ بند ہو گئیں۔عمدہ۔ ایسا محسوس ہوا کہ گرین لائن ، ہندوستانی ڈورونٹو کا پاکستانی ورژن ہے۔
ویسے کیا گرین لائن نان سٹاپ ہے؟ اسلام آباد سے کراچی کا فاصلہ قریباً 1450 کلو میٹر ہے(گوگل میپس کے مطابق) اور گرین لائن یہ فاصلہ 22 گھنٹے میں طے کرتی ہے تو رفتار کچھ کم ہی معلوم ہو رہی۔
وہاں تیز ترین لوکوموٹیو کی رفتار کتنی ہے؟
بالکل یقین رکھتا ہوں۔ وجہ اوپر بیان کی ہے۔ کہ ایک تو مکمل فیملی تھی بلکہ فیملیز تھیں۔ دوسرا شادی کا فنکشن تھا اور شادی کے فنکشن کے لئے سامان بڑھ ہی جاتا ہے۔ عمومی دورہ ہوتا تو غالباً نصف ہوتا سامان۔اتنا سامان! کیا آپ "لائٹ ٹریول" پر یقین نہیں رکھتے؟
واحد پٹری کا مسئلہ تو یہاں بھی کئی جگہ ہے لیکن غالباً مصروف لائنس ساری ہی اب دو یا بعض جگہ تین ہو چکی ہیں۔دوسرا مسئلہ ہندوستان میں سٹیشن کی مصروفیت کا بھی ہے۔ بڑے سٹیشن پر پلیٹ فارف خالی نہ ہونے کی سبب بھی ٹرین آؤٹر پر کافی دیر روک دی جاتی ہے۔خیر پھر بھی ٹرین سفر کا اپنا ہی لطف ہےکل آٹھ سٹاپ (چار چھوٹے اور چار بڑے) ہیں۔ اور یہی اب تک کی تیز ترین ہے۔ اسی دورانیے کی کچھ ٹرینیں پہلے بھی چلی تھیں مگر بوجوہ بند ہو گئیں۔
ایک بڑا مسئلہ ٹریک کا ہے جو ابھی بھی بہت ایریا میں سنگل ہے۔ جس کے باعث ٹرین کو بعض اوقات کسی دوسری ٹرین کو گزارنے کے لئے روکنا پڑتا ہے۔
درجہ حرارت کو معتدل رکھنے کے لیے مرکزی ہیٹنگ سسٹم آن تھا۔ مگر اس کو کنٹرول کرنے والے سست تھے۔ بعض اوقات درجہ حرارت اتنا بڑھ جاتا کہ دم گھٹنا شروع ہو جاتا، پھر جا کر درخواست کرنی پڑتی کہ بھائی کراچی زندہ سلامت پہنچنا چاہتے ہیں۔
اور کبھی اتنا کم ہو جاتا کہ اتارے ہوئے کوٹ دوبارہ پہننے پڑتے۔ غالباً یہ واحد تکلیف تھی جو دورانِ سفر اٹھانی پڑی۔
میں ایک بیک پیک کے ساتھ سفر کرتا ہوں۔ بیگم ساتھ ہوں تو وہ بھرا ہوتا ہے ورنہ محض ایک چوتھائی۔بالکل یقین رکھتا ہوں۔ وجہ اوپر بیان کی ہے۔ کہ ایک تو مکمل فیملی تھی بلکہ فیملیز تھیں۔ دوسرا شادی کا فنکشن تھا اور شادی کے فنکشن کے لئے سامان بڑھ ہی جاتا ہے۔ عمومی دورہ ہوتا تو غالباً نصف ہوتا سامان۔
اس میں زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ آپ کی بیگم کا سامان بھی اس میں ہی آ جاتا ہے۔میں ایک بیک پیک کے ساتھ سفر کرتا ہوں۔ بیگم ساتھ ہوں تو وہ بھرا ہوتا ہے ورنہ محض ایک چوتھائی۔
یہ مزے اکانومی کلاس اور لوئر اے سی کے ہیں۔ اس ٹرین میں تو باہر کی آواز کافی کم تھی کیبن کے اندر۔خاص طور پر جب چناب ایکسپریس فراٹے بھرتی تو ریل ٹریک سے کچھ ایسی آواز آتی 'چلاں گے تے پہنچاں گے، چلاں گے تے پہنچاں گے'
ہم نے کیبن والی ٹرین میں بھی سفر کیا ہوا ہے۔ انتہائی بوریہ مزے اکانومی کلاس اور لوئر اے سی کے ہیں۔ اس ٹرین میں تو باہر کی آواز کافی کم تھی کیبن کے اندر۔