عبدالرحمن سید
محفلین
مجھے عبدالرحمٰن سٌید کہتے ھیں اور ارمان میرا تخلص ھے،!!!!!!!
بچپن سے ھی اکثر اپنے پیارے وطن کے تقریبآ تمام شہروں کی سیر ھی کرتا رھا، کیونکہ کچھ والد صاحب کی سروس ھی ایسی تھی کہ اکثر ان کا تبادلہ ھو جاتا تھا- اسی طرح میرا سیاحت کا شوق بھی پروان چڑھتا رھا -
اس کے علاوہ مجھے بچپن سے اردو ادب سے لگاؤ رھا اور بچوں کے رسالوں اور اخبارات میں بھی بچوں کے صفحات میں بھی لکھتا رھا، کاج کے اردو میگزین میں بھی کچھ لکھنے کی جسارت کی، ساتھ ھی کچھ عرصہ تک پنسل اسکیچ سے تصویریں بنانے اور مصوری کا بھی شوق پالے رکھا، جسے کچھ مدت کیلئے اپنا ذریعہ معاش بھی بنایا، مگر مجھے مجبوراً والد صاحب کی ناراضگی کے سبب اپنے تمام شوق کو جوانی کے اوائل میں ھی خیر باد کرنا پڑا اور والد صاحب کی خواھش کے مطابق ھی اکاونٹنٹ کا پیشہ اختیار کرلیا، اور اب تک اسی پیشے سے رشتہ جوڑے ھوئے ھوں، !!!!
خیر قصّہ مختصر کہ راولپنڈی کی پیدائش اگست 1950، بنیادی تعلیم بھی کنٹونمنٹ پبلک اسکول صدر راولپنڈی میں مکمل کی، رھائش بھی ریس کورس گراؤنڈ کے سامنے تھی، جو اب قاسم مارکیٹ کا علاقہ ھے سیکنڈری اسکول اور گریجویشن کی تعلیم کراچی میں 1971 مکمل ھوئی -
سروس کا آغاز کراچی سے ھی ایک مشھور تعمیراتی کمپنی میں دوران گریجویشن کے 1969 سے کیا اور 1972 میں خوش قسمتی سے میرا تبادلہ میرے پیدائشی شہر راولپنڈی میں ھوگیا، وھاں سے 1975 میں دوبارہ کراچی اور پھر وھاں سے 1978 میں سعودی عربیہ پھر واپس تبادلہ راولپنڈی 1983 میں ھوا 18 سال بعد اس کمپنی کو 1985 میں چند وجہوھات کی بناء خیرباد کہنا پڑا،!!!!!!
بعد میں تقریبآ 3 سال ایک رینٹ اے کار کراچی میں ملازمت کی پھر 1989 میں سعودی عربیہ میں ایک بڑے اسپتال میں ملازمت شروع کی اور اب تک جاری ھے الحمداللہ---- درمیان میں 1998-99 ایک سال کام کے سلسلے میں ھی ترکمنستان کے دارالحکومت شھر اشک آباد میں بھی گزارہ،!!!!!!!
اسی دوران شادی 1979 میں ھوئی اور ماشااللہ 5 بچے بڑے ھیں جن میں سے 2 کی شادی بھی ھو گئ،!!!!!!
اب ایسا لگتا ھے کہ یہ کل کی بات ھو، اب عمر 57 سال سے زیادہ ھوگئ ھے، لیکن سوچتا ھوں کہ زندگی ایسی گزری کہ پتہ ھی نہیں چلا کہ کیا کھویا اور کیا پایا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
بچپن سے ھی اکثر اپنے پیارے وطن کے تقریبآ تمام شہروں کی سیر ھی کرتا رھا، کیونکہ کچھ والد صاحب کی سروس ھی ایسی تھی کہ اکثر ان کا تبادلہ ھو جاتا تھا- اسی طرح میرا سیاحت کا شوق بھی پروان چڑھتا رھا -
اس کے علاوہ مجھے بچپن سے اردو ادب سے لگاؤ رھا اور بچوں کے رسالوں اور اخبارات میں بھی بچوں کے صفحات میں بھی لکھتا رھا، کاج کے اردو میگزین میں بھی کچھ لکھنے کی جسارت کی، ساتھ ھی کچھ عرصہ تک پنسل اسکیچ سے تصویریں بنانے اور مصوری کا بھی شوق پالے رکھا، جسے کچھ مدت کیلئے اپنا ذریعہ معاش بھی بنایا، مگر مجھے مجبوراً والد صاحب کی ناراضگی کے سبب اپنے تمام شوق کو جوانی کے اوائل میں ھی خیر باد کرنا پڑا اور والد صاحب کی خواھش کے مطابق ھی اکاونٹنٹ کا پیشہ اختیار کرلیا، اور اب تک اسی پیشے سے رشتہ جوڑے ھوئے ھوں، !!!!
خیر قصّہ مختصر کہ راولپنڈی کی پیدائش اگست 1950، بنیادی تعلیم بھی کنٹونمنٹ پبلک اسکول صدر راولپنڈی میں مکمل کی، رھائش بھی ریس کورس گراؤنڈ کے سامنے تھی، جو اب قاسم مارکیٹ کا علاقہ ھے سیکنڈری اسکول اور گریجویشن کی تعلیم کراچی میں 1971 مکمل ھوئی -
سروس کا آغاز کراچی سے ھی ایک مشھور تعمیراتی کمپنی میں دوران گریجویشن کے 1969 سے کیا اور 1972 میں خوش قسمتی سے میرا تبادلہ میرے پیدائشی شہر راولپنڈی میں ھوگیا، وھاں سے 1975 میں دوبارہ کراچی اور پھر وھاں سے 1978 میں سعودی عربیہ پھر واپس تبادلہ راولپنڈی 1983 میں ھوا 18 سال بعد اس کمپنی کو 1985 میں چند وجہوھات کی بناء خیرباد کہنا پڑا،!!!!!!
بعد میں تقریبآ 3 سال ایک رینٹ اے کار کراچی میں ملازمت کی پھر 1989 میں سعودی عربیہ میں ایک بڑے اسپتال میں ملازمت شروع کی اور اب تک جاری ھے الحمداللہ---- درمیان میں 1998-99 ایک سال کام کے سلسلے میں ھی ترکمنستان کے دارالحکومت شھر اشک آباد میں بھی گزارہ،!!!!!!!
اسی دوران شادی 1979 میں ھوئی اور ماشااللہ 5 بچے بڑے ھیں جن میں سے 2 کی شادی بھی ھو گئ،!!!!!!
اب ایسا لگتا ھے کہ یہ کل کی بات ھو، اب عمر 57 سال سے زیادہ ھوگئ ھے، لیکن سوچتا ھوں کہ زندگی ایسی گزری کہ پتہ ھی نہیں چلا کہ کیا کھویا اور کیا پایا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟