گزرتے لمحے۔۔!!

ماوراء

محفلین
کسی غیر کو درد سُنانے کی ضرورت کیا ہے
اپنے جھگڑے میں زمانے کی ضرورت کیا ہے
زندگی یوں بھی بہت کم ہے محبت کے لیئے
رُوٹھ کر پھر وقت گنوانے کی ضرورت کیا ہے​
 

ماوراء

محفلین
تم نے دستک ہی نہیں دی دل پر
ورنہ یہ زندگی تمھاری تھی
مجھ کو تو یاد بھی نہیں شاید
زندگی کس طرح گزری تھی
 

ماوراء

محفلین
اس قدر ظرف تو رکھتے ہیں زمانے والے
زندگی چھین کر جینے کی دعا دیتے ہیں​



I Want 2 dedicate this shair 2 someone!!
 

فرخ

محفلین
بہت خوب

زندگی یوں تھی کہ جینے کا بہانہ توُ تھا
ھم فقط زیبِ حکایت تھے فسانہ توُ تھا

یاں وہ اغیار کے ہاتھوں میں کمانیں تھیں فراز
اور سب دیکھ رہے تھے، نشانہ توُ تھا​
 
دل منافق تھا شب ہجر میں سویا کیسا
اور جب تجھ سے ملا ٹوٹ کے رویا کیسا
زندگی میں بھی غزل ہی کا قرینہ رکھا
خواب درخواب ترے غم کو پرویا کیسا​
 

الف عین

لائبریرین
یہاں تو زندگی کے موضوع پر بیت بازی شروع ہو گئی۔ نبیل اسے بیت بازی کی فورم میں منتقل کر دیں۔ ہاں ماوراء کی پوسٹ کی ہوئی نظم اچھی ہے، مگر ماورا یہ تو بتاؤ کہ یہ ہے آخر کس کی؟
 

ماوراء

محفلین
اعجاز صاحب، مجھے بالکل بھی نہیں پتہ کہ یہ کس کی ہے۔لیکن یہ نظم مجھے میری دوست نے ڈیڈیکیٹ کی تھی۔اس سے زیادہ مجھے نہیں پتہ۔ :(
 
زندگی ہے عدم کا رد عمل
ہر خوشی ہے الم کا رد عمل
میں ہوں ہم کا رد عمل
کثرت دنیا ہے کم کا رد عمل​
(منیر نیازی)
 
جواب

درد کا شعر ہے
زندگی ہے یا کوئی طوفان ہے
ہم تو اس جینے کے ہاتھوں‌مر چلے
لیکن اتنے اشعار پڑھ کر تو مجھے کشور کا گیت یاد آجاتا ہے
زندگی پیار کا گیت ہے اسے ہر دل کو گانا پڑے گا
زندگی غم کا ساگر بھی ہے اس کے اس پار جانا پڑے گا
 

ماوراء

محفلین
زندگی کے کج اداؤں پر
سب تبصرے فضول ہوتے ہیں
اپنی اپنی بساط ہوتی ہے
اپنے اپنے اُصول ہوتے ہیں​
 

ریت

محفلین
سانسوں کے سلسلے کو نہ دو زندگی کا نام
جینے کے باوجود بھی کچھ لوگ مر گئے​
 

فریب

محفلین
ہو جائے گی کبھی نہ کبھی جان نذرِ یار
بیمارِ عشق ہم ہیں ہماری شفا ہے کیا
 
Top