گزرتے لمحے۔۔!!

ماوراء

محفلین
گذرتے لمحوں ۔۔ مجھے بتاؤ ؟
زندگی کا اُصول کیا ہے ؟
تمام ہاتھوں میں آئینے ہیں
کون کسے چُھپتا ہے
اگر صدا کا وجود کانوں سے مُنسلک ہے
تو کون خوشبو بن کر بولتا ہے
اگر سمندر کی حد ساحل ہے
تو کون آنکھوں میں پھیلتا ہے
تمام چیزیں اگر ملتی ہیں
تو کون چیزوں سے ماورا ہے
کسے خبر ؟ ۔۔۔ بدلتی رُت نے پّتوں سے کیا کہا
یہ کوئی بادلوں سے پُوچھے اتنے موسم کہاں رہا ؟
جو آج دیکھا ہے وہ کل نہ ہوگا
کوئی لمحہ اٹل نہ ہوگا
گُذرتے ہوئے لمحوں ۔۔۔ مجھے بتاؤ ؟
زندگی کا اُصول کیا ہے ؟


 

ماوراء

محفلین
زندگی کے سب لمحے یادگار ہوتے ہیں
لوٹ کر نہیں آتے بس ایک بار آتے ہیں
کیا عجب کہ ہم کوئی اک فاصلہ کر لیں
وعدے تو دنیا میں بے شمار ہوتے ہیں


 

تیشہ

محفلین
مجھے جابجا تیری جستجو،تجھے ڈھونڈتا ہوں میں کوَ بکوَ
کہاں کھل سکا تیرے روبرو، میرا اسقدر تجھے ڈھونڈنا

میرا خواب تھا کہ خیال تھا،وہ عروج تھا کہ زوال تھا
کبھی فرش پر تجھے دیکھنا،کبھی عرش پر تجھے ڈھونڈنا
 

ماوراء

محفلین
ہمارا دل سویرے کا سنہرا جام ہو جائے
چراغوں کی طرح آنکھیں جلیں اور شام ہو جایے
اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو
نہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے​
 

ماوراء

محفلین
کب کسی سے سوال کرتے ہیں
کب عیاں اپنا حال کرتے ہیں
وار دیتے ہیں زندگی اپنی
لوگ یوں بھی کمال کرتے ہیں​
 

فرخ

محفلین
ماوراء، بہت خوب نظم لکھی ہے۔۔ یہ کہیں آپکی اپنی تو نہیں؟ اسمیں آپکا نام بھی ہے۔۔

کچھ میری طرف سے۔۔۔۔

اتنا مانوس نہ ہو خلوتِ غم سے اپنی
توکبھی خود کو بھی دیکھےگا، توڈر جائےگا

زندگی تیری عطا ہے، تو یہ جانے والا
تری بخشیش، تری دھلیز پہ دھر جائےگا۔​
 

ماوراء

محفلین
بہت شکریہ فرخ، لیکن یہ میری اپنی نہیں ہے۔اور نہ ہی میں اتنا اچھا لکھ سکتی ہوں۔لیکن ہاں ، مجھے یہ نظم بہت پسند ہے۔ :)
 

فرخ

محفلین
یہ لیں پھر ایک شعر جو میرے سائنس کے ٹیچر نے سنایا تھا :D

زندگی کیا ہے، عناصر کا ظہورِ ترتیب
موت کیا ہے، انہی اجزاء کا پریشاں ہونا​
 
Top