محب علوی
مدیر
آج ایک بڑا دلچسپ واقعہ ہوا۔ میں نے گوگل پلس پر پائتھون کمیونٹی جوائن کر رکھی ہے وہاں ایک لڑکی نے کسی پوسٹ پر کوئی سوال پوچھ رکھا تھا جس پر میں نے بھی کوئی جواب دیا تھا ، اس کے بعد میں نے اسے پائتھون دائرہ میں شامل کر لیا۔ دو تین دن پہلے اس نے اوبنٹو سے متعلق ایک سوال کے متعلق براہ راست گوگل چیٹ پر پوچھ لیا۔
میرے فرشتے بھی اوبنٹو استعمال نہیں کرتے مگر اب کسی کی خوش فہمی دور کرنا مناسب نہ لگا ، اس لیے میں نے جواب ہی نہ دیا پھر کل خیال آیا کہ یہ کچھ بداخلاقی سی لگ رہی ہے۔ سوال تو پوچھ لوں ، ہو سکتا ہے گوگل کرنے پر فورا مل ہی جائے یا کسی اوبنٹو سے پوچھ کر نمبر ہی بن جائیں تو کل کہہ دیا کہ سوال کیا ہے اور کیا پائتھون میں پروگرامنگ بھی کرتی ہیں۔ آج جواب آیا اور پھر چیٹ میں پتہ چلا کہ ماشاءللہ موصوفہ تجربہ کار پائتھون پروگرامر ہے اور ماضی میں SAP پر بھی کام کیا ہے۔ جی بہت خوش ہوا یہ پڑھ کر ، مزید یہ انکشاف بھی کیا کہ وہ فطری زبانوں کے ٹیکسٹ کی پائتھون لائبریری پر بھی کام کر رہی ہے ۔ دھماکے پر دھماکا تب ہوا جب اپنے نئے پراجیکٹ کا بتایا کہ میں بگ ڈیٹا پر بھی کام کر رہی ہوں اور اس وقت ٹویٹر ، بلاگز، فیس بک اور ویب کے دوسرے ذرائع سے ڈیٹا کشید کر نے والے ایک پراجیکٹ پر کام کر رہی ہوں جس سے میں پیسے بناؤں گی ۔ میں نے ذرا گھما کر پوچھ لیا کہ اچھا یعنی یہ کمرشل پراجیکٹ ہے میں سمجھا کہ شاید اوپن سورس پراجیکٹ ہے ۔ جس پر شاید مادی شرمندگی نے گھیر لیا اور بتایا کہ میں اس سے پیسہ کما کر اسے اوپن سورس کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہوں۔
میں نے اس اثنا میں اردو اور ٹرانسلیٹریشن کا ذکر کیا تو خوشگوار حیرت سے بتایا کہ وہ اردو زبان کو نام کے حوالے سے جانتی ہے اور اگر وہ کوئی مدد کر سکے تو ضرور کرنا چاہے گی۔
اسکائپ پر ایڈ کرکے گھنٹہ گپ شپ بھی ہوئی ہے اور مجھے ای میل کے ذریعے ایک کوڈ کا سیمپل بھی بھیجا ہے بلکہ اسکرین شیئر کرکے مجھ سے اوبنٹو میں پائتھون کوڈ چلانے کے بارے میں بھی سوال کیے جسے جس عمدگی سے میں نے ٹالا وہ میں ہی جانتا ہوں۔
اینکوڈنگ کے بارے میں بھی پوچھا اور یہ بھی کہ ہسپانوی میں اس کے متعلق اسے کچھ مسائل درپیش ہیں ، اب یہ موضوع بھی جلدی جلدی پڑھنا پڑنا ہے۔
ابھی میں کوڈ پڑھ لوں کہ پھر اسی کوڈ پر آگے گفتگو ہونی ہے۔
میرے فرشتے بھی اوبنٹو استعمال نہیں کرتے مگر اب کسی کی خوش فہمی دور کرنا مناسب نہ لگا ، اس لیے میں نے جواب ہی نہ دیا پھر کل خیال آیا کہ یہ کچھ بداخلاقی سی لگ رہی ہے۔ سوال تو پوچھ لوں ، ہو سکتا ہے گوگل کرنے پر فورا مل ہی جائے یا کسی اوبنٹو سے پوچھ کر نمبر ہی بن جائیں تو کل کہہ دیا کہ سوال کیا ہے اور کیا پائتھون میں پروگرامنگ بھی کرتی ہیں۔ آج جواب آیا اور پھر چیٹ میں پتہ چلا کہ ماشاءللہ موصوفہ تجربہ کار پائتھون پروگرامر ہے اور ماضی میں SAP پر بھی کام کیا ہے۔ جی بہت خوش ہوا یہ پڑھ کر ، مزید یہ انکشاف بھی کیا کہ وہ فطری زبانوں کے ٹیکسٹ کی پائتھون لائبریری پر بھی کام کر رہی ہے ۔ دھماکے پر دھماکا تب ہوا جب اپنے نئے پراجیکٹ کا بتایا کہ میں بگ ڈیٹا پر بھی کام کر رہی ہوں اور اس وقت ٹویٹر ، بلاگز، فیس بک اور ویب کے دوسرے ذرائع سے ڈیٹا کشید کر نے والے ایک پراجیکٹ پر کام کر رہی ہوں جس سے میں پیسے بناؤں گی ۔ میں نے ذرا گھما کر پوچھ لیا کہ اچھا یعنی یہ کمرشل پراجیکٹ ہے میں سمجھا کہ شاید اوپن سورس پراجیکٹ ہے ۔ جس پر شاید مادی شرمندگی نے گھیر لیا اور بتایا کہ میں اس سے پیسہ کما کر اسے اوپن سورس کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہوں۔
میں نے اس اثنا میں اردو اور ٹرانسلیٹریشن کا ذکر کیا تو خوشگوار حیرت سے بتایا کہ وہ اردو زبان کو نام کے حوالے سے جانتی ہے اور اگر وہ کوئی مدد کر سکے تو ضرور کرنا چاہے گی۔
اسکائپ پر ایڈ کرکے گھنٹہ گپ شپ بھی ہوئی ہے اور مجھے ای میل کے ذریعے ایک کوڈ کا سیمپل بھی بھیجا ہے بلکہ اسکرین شیئر کرکے مجھ سے اوبنٹو میں پائتھون کوڈ چلانے کے بارے میں بھی سوال کیے جسے جس عمدگی سے میں نے ٹالا وہ میں ہی جانتا ہوں۔
اینکوڈنگ کے بارے میں بھی پوچھا اور یہ بھی کہ ہسپانوی میں اس کے متعلق اسے کچھ مسائل درپیش ہیں ، اب یہ موضوع بھی جلدی جلدی پڑھنا پڑنا ہے۔
ابھی میں کوڈ پڑھ لوں کہ پھر اسی کوڈ پر آگے گفتگو ہونی ہے۔