مشکل فلسفہ ہے بھئی جس میں روح.شعور ہے جو ذہنی شعور کے پیچھے کھڑی ہے اور وہ شعور ہے جس کو نفی اثبات سے حاصل کیا گیا ہے جبکہ لا روح کی نفی ممکن ہی نہیں. روح اور لا روح کچھ نہیں بلکہ اپ کی اپنی تقسیم ہے خدا کو سمجھنے کیروح ذہنی شعور ہے، ایسا میں نے نہیں کہا۔
شعور روح کا دوسرا نام ہے، یہ میں نے کہا ہے۔
Why to appraoch this insanity? Why to revert back into sanity?ذہنی شعور = conscious mind
ذہنی تحت الشعور / لاشعور = subconscious mind
شعورِ (اصلی) / روح = soul
لاشعوری / لاروحی = not sensing the soul
مشکل فلسفہ ہے بھئی
یہ فلسفہ نہیں، نہ ہی میں کوئی فلسفی ہوں۔لاروحی کا فلسفہ ہے کیا؟
خدا کو سمجھا نہیں جاتا، محسوس کیا جا سکتا ہے (زیادہ سے زیادہ)اپ کی اپنی تقسیم ہے خدا کو سمجھنے کی
اور وہ شعور ہے جس کو نفی اثبات سے حاصل کیا گیا ہے
نفی اثبات، جنون۔۔ میں نہیں جانتا ان کی تعریف آپ کے نزدیک کیا ہے۔جنون کے بنا کیا ممکن ہے کچھ ؟
لفظوں کو اس قدر گرفت میں لینے سے معانی بدل جاتے ہیں مگر بسا اوقات مختلف لفظیات کے معانی یکساں ہیں. جیسا کہ خدا کو سمجھنا، پہچاننا یا محسوس کرنا. جس قدر علم بکھرا ہوا ہے، جو کتابیں، مضامین ہائے زندگی موجود ہیں یہ ہر کسی کے ذاتی، داخلی، مشاہدات و تجربات ہوتے ہیں. اس لیے میں نے اسی مناسبت سے فلسفہ کہ دیا مگر لگتا ہے غلط لفظ منتخب کرگئی . میں نے تو اوپر بھی اپنی سمجھ لکھی تھی . مجھے حقیقت میں سمجھ نہیں آئی روح کا شعور انسانی شعور کیسے ہے اور روح کی نفی لا روح کیسے ہے جبکہ روح جسم سے مکمل الگ کیفیت میں ہے تو ذہن کے پیچھے کیوں کھڑی ہے. اس کے سمت پیچھے کیوں متعین ہے. روح تو اسکا امر ہے اور امر الہی کو لا روح کیسے کہ دوں. ایک انسانی روحی شعور کا ایک لاشعور کیسے بن گیا کیونکہ روح نہ کچھ بھولتی ہے نہ سمت بدلتی ہے جبکہ روح کی روشنی ختم ہوتی جاتی ہے.یہ فلسفہ نہیں، نہ ہی میں کوئی فلسفی ہوں۔
میری باتوں کو فلسفہ نہ سمجھیے / کہیے۔
انھیں میں نے کتابوں میں نہیں پڑھا، نہ کسی سے سنا ہے، بلکہ میں نے انھیں جانا ہے، جیا ہے، پیا ہے۔
جو کچھ آپ سے کہہ رہا ہوں، وہ میرا ذاتی تجربہ و مشاہدہ ہے۔
خدا کو سمجھا نہیں جاتا، محسوس کیا جا سکتا ہے (زیادہ سے زیادہ)
اور ہر ایک کو اپنی ہی تقسیم کرنی پڑتی ہے۔ آپ کو بھی کرنی پڑے گی۔
بلکہ شاید کرنی نہیں پڑتی، اپنے آپ ہو جاتی ہے جب جان لیا جاتا ہے۔
نفی اثبات، جنون۔۔ میں نہیں جانتا ان کی تعریف آپ کے نزدیک کیا ہے۔
اگر آپ عمومی دینی تشریحات اور صوفیانہ توضیحات کو مدِ نظر رکھیں گی، تو میری تعریفات کہیں پیچھے ہی کھو جائیں گی۔
ان تراکیب کو ذہن سے محو ہونے دیجیے۔
میری تحریر کو سمجھنے کے لیے میری اصطلاحات پہ فوکس کیجیے۔
کیا اب آپ اپنے سوالات کو rephrase کر کے لکھ سکتی ہیں؟
روح کا شعور نہ کہیے۔مجھے حقیقت میں سمجھ نہیں آئی روح کا شعور انسانی شعور کیسے ہے
کرنا ہی چاہیں تو مندرجہ بالا کے مجموعے کو انسانی شعور سے تعبیر کر سکتے ہیں۔ذہنی شعور = conscious mind
ذہنی تحت الشعور / لاشعور = subconscious mind
شعورِ (اصلی) / روح = soul
لاشعوری / لاروحی = not sensing the soul
روح کی نفی ممکن نہیں۔روح کی نفی لا روح کیسے ہے
دو باتیں ہیں:جبکہ روح جسم سے مکمل الگ کیفیت میں ہے تو ذہن کے پیچھے کیوں کھڑی ہے. اس کے سمت پیچھے کیوں متعین ہے.
میری کوشش ہو گی کہ آپ یہاں تک آئیں کہ روح کی مثال ہی نہ دینی پڑے بلکہ آپ اسے محسوس کرنے لگیں۔روح کی مثال تو نور کی سی ہے جسکی تمثیل میں سورہ النور کی آیت اللہ نور السماوت سے دے سکتی ہوں
ایسی لطافت نصیب کم کم ہوتی ہے شاید آپ اسی کو لا روحی سے تعبیر کررہے ہیں. ابھی تو بھید کھلنے باقی ہیں. ابھی تو اسرار کی گنجائش ہے. روح کو سپرپاور بنانے والا انجن بنانا مشکل ہے. یہی حکمت ہے جو گمشدہ ہے.روح کا شعور نہ کہیے۔
روح کا احساس کہہ لیجیے۔
نہیں تو بات مزید الجھ جائے گی۔
انسانی شعور کی نئی ترکیب بھی بروئے کار نہ لائیے، ان اصطلاحات کو مدِ نظر رکھیے:
کرنا ہی چاہیں تو مندرجہ بالا کے مجموعے کو انسانی شعور سے تعبیر کر سکتے ہیں۔
روح کی نفی ممکن نہیں۔
روح تو ہر حالت میں موجود ہے لیکن اسے بھول جانا ممکن ہے۔
لاروحی سے روح کا انکار مراد نہیں، بلکہ وہ حالت ہے جس میں روح کا احساس مٹ جائے۔
دو باتیں ہیں:
پہلی بات روح جسم سے مکمل الگ کیفیت میں نہیں ہے۔
روح اور جسم مل کر ہی function کرتے ہیں۔
ہاں، اس کا امکان ضرور ہے کہ روح اتنی لطیف ہو جائے کہ اسے جسم کی ضرورت نہ رہے، اسے ہندی میں نروان کہتے ہیں۔
دوسری بات جب میں نے کہا روح پیچھے کھڑی ہے تو ساتھ یہ علامت / لگا کر اوپر بھی لکھا تھا۔
پیچھے کہنے یا اوپر کہنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ واقعی پیچھے یا اوپر ہے۔
(آپ اپنے سر کو گھما کے یا اٹھا کے نہ دیکھنے لگ جانا کہ میری روح کدھر ہے )
مراد ہے ذہن / ذہنی شعور سے اَپر لیول پر کام کرنے والی، ذہن کو بھی supervise کرنے والی وہ روح ہے۔
میری کوشش ہو گی کہ آپ یہاں تک آئیں کہ روح کی مثال ہی نہ دینی پڑے بلکہ آپ اسے محسوس کرنے لگیں۔