رائے کوٹ سے واپسی کرتے آدھا سفر تو آرام سے گزر گیا لیکن آگے جاکر پھنس گئے۔ایک گورا صاحب، جو دو مقامی گائیڈ حضرات کے ہمرا نانگاپربت کے دیدار کے لیے آرہے تھے، کی جیپ راستے میں خراب ہوچکی تھی۔اسی وجہ سے دونوں طرف کی ٹریفک جام ہوگئی۔گھنٹےسے زیادہ وہیں پھنسے رہے، تمام گاڑیوں کے ڈرائیور خراب جیپ کو ٹھیک کرنے میں لگ گئے۔انگلینڈ سے آئے گورا صاحب عوام میں گھل مل چکے تھے۔کچھ لوگوں نے مہمان نوازی میں انہیں اپنے ساتھ جیپ بدلنے کی آفر بھی کی لیکن انہوں نے اپنی جیپ کے ٹھیک ہونے تک انتظار کرنا ہی مناسب جانا۔ہم نے بھی کچھ وقت ان کے ساتھ گزارا اور تصاویر لیں۔ویسے تو اس طرح مہمانوں کے ساتھ خوامخواہ کی تصاویر لینا ہم مناسب نہیں جانتے لیکن ان گورا صاحب کی دیسیوں میں دلچسپی کے سبب ہم نے بھی یادگاریں محفوظ کرلیں۔ان کے اپنے ایک گائیڈ فوٹوگرافر کی جاب بھی ادا کررہے تھے کہ شاید گورا صاحب بھی "نمونوں" کے ساتھ گزرے یہ لمحے اپنے دیس لے جانا چاہ رہے تھے۔
ان کی تصاویر بھی شیئر کرنے کی اجازت نہ لینے کے سبب سینسر کررہے ہیں اس لیے تاتو سے واپسی پر لی گئی اس پل کی تصویر پر گزارا کریں۔