گورنر پنجاب سلمان تاثیر کا قتل

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
فرض کریں اگر امریکہ یا امریکی سفارت خانہ تعزیتی پیغام نہ جاری کرتا تو پاکستان کی صحت پر کیا اثر پڑتا؟

مزید یہ کہ دنیا کے کتنے ممالک نے گورنر کی ہلاکت پر تعزیتی بیان جاری کیئے ہیں؟

جنہوں نے تعزیتی پیغام جاری کئے ہیں؟ پاکستان نے انہیں کیا انعام دیا اور جنہوں نے نہیں جاری کیئے، پاکستان نے ان پر کون کون سی دفعات لگائی ہیں؟
 

میم نون

محفلین
ميں نے بذات خود اسی طرح کے تعزيزاتی پيغامات سابق وزيراعظم بے نظير بھٹو کے قتل کے موقع پر اور اسی طرح پاکستان ميں گزشتہ چند سالوں کے دوران درجنوں خودکش حملوں کے موقع پر مختلف فورمز پر پوسٹ کيے ہيں۔

آپ کی ياد دہانی کے ليے اس ضمن ميں کچھ مثاليں جب ميں نے پاکستانی شہريوں کی ہلاکت پر امريکی حکومت کی جانب سے تعزيتی پيغامات فورمز پر پوسٹ کيے تھے۔

http://www.keepandshare.com/doc/view.php?id=1622121&da=y

http://www.keepandshare.com/doc/view.php?id=1622122&da=y

http://www.keepandshare.com/doc/view.php?id=1622123&da=y

http://www.keepandshare.com/doc/view.php?id=1622124&da=y

میرے سمیت تمام پاکستانی آپ کے بیحد شکر گزار ہوں گے اگر آپ ایسا ایک ہی تعزیتی پیغام ان سینکڑوں بے گناہ پاکستانیوں کے لیئے کہیں جو ڈرون حملوں میں شہید ہو جاتے ہیں۔
 

سید ابرار

محفلین
میرے سمیت تمام پاکستانی آپ کے بیحد شکر گزار ہوں گے اگر آپ ایسا ایک ہی تعزیتی پیغام ان سینکڑوں بے گناہ پاکستانیوں کے لیئے کہیں جو ڈرون حملوں میں شہید ہو جاتے ہیں۔
اور فواد صاحب کے لئے ہمارا ’ مخلصانہ مشورہ ‘ تو یہی ہے کہ بہتر ہے وہ ’تعزیتی پیغام ‘ بھی ’ آن لائن ‘ ہی جاری فرمائیں ، کہیں ایسا نہ ہو کہ خود ’ تعزیتی پیغام ‘ سنانے کے لئے صوبہ سرحد پہنچ جائیں ورنہ ممکن ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ امریکی حکومت کو ایک اور ’ تعزیتی پیغام ‘ جاری کرنا پڑجائے :(
 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم
غازی ممتاز قادری تیری عزم اور استقامت کو سلام ایک مرتد کو جہنم واصل کر دیا

اللہ اکبر کبیرا
بھائی ان جیلوں سے وہ ڈرتے ہیں جن کی دل میں دنیا کی محبت ہوتی ہے یہاں پر سب عاشق ہیں کوئی جرمنی کا کوئی $ اور کوئی لڑکی کا اور اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اس جھوٹی عشق کو اصل عشق پر تھوڑے سے وقت کے لیے فوکس کر لے صرف “شے چیز “ بدل جاتی ہے جذبہ فطری وہی رہتا چاہے میوزک کا ہو تبلیع کا ہو یا میرے محبوب جہاد کا ہو
 
میری تمام دوستوں سے درخواست ہے کہ ذاتیات پر اترنے سے پرہیز کریں۔ جہاں تک ممتاز قادری کا تعلق ہے تو وہ ایک مجرم اور قاتل ہے۔ اسے ہیرو قرار دینا درست نہیں ہے۔
نبیل آپ ایک سیکولر ذہنیت کے بندے ہو جن کی تعداد پاکستان میں ایک فیصد بھی نہیں ہے اور میں ایک کثیر طرز فکر رکھنے والوں میں سے ہوں۔
بہرحال ہر بندے کی اپنی ایک سوچ اور طرز فکر ہے میں آپ پر اور آپ مجھ پر اپنی رائے نہیں ٹھونس سکتے ہیں۔
جہاں تک ذاتیات پر اترنے کا تعلق ہے تو جناب میں نے تو کسی کا نام نہیں لیا ہے بلکہ ایک شخص نے پاکستان اور پاکستانیوں کو گالی دی ہے اور نظر حقارت سے دیکھا ہے تو میں نے اس کو جواب دیا ہے تو آپ محسوس کرگئے ہیں بہرحال اگر آپ نے اس بات کو اپنی ذات پر محمول کیا ہے کیونکہ آپ کے پاس بھی غیر ملکی قومیت کا کارڈ ہے تو میں ایک ذلیل پاکستانی اپنی ذلالت پر آپ سے معذرت کرتا ہوں کیونکہ شائد غیر ملکی آقاؤں کے ساتھ رہتے ہوئے جناب کا دماغ بھی اب پاکستانی نہیں رہا۔
ذلیل خوار تو اللہ تعالیٰ نے پاکستان اور پاکستانیوں کو بالخصوص اور عصر حاضر کے مسلمانوں کو بالعموم کررکھا ہے دنیا بھر میں ، اقوام عالم میں۔
بے شک اللہ کی طرف سے بھیجی گئی یہ ذلت برحق ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
میں یہاں کسی کے ساتھ لفظی جنگ نہیں لڑنا چاہتا۔ بہتر یہی ہوگا کہ سب اپنی حدود کو پہچانیں۔
 

ابن عادل

محفلین
مجھ ناچیز کے پاس ایک ای میل آئی ہے آپ بھی ملاحظہ کیجیے
From: Akhlaq Ahmad
Sent: Thursday, January 06, 2011 12:52 PM
Subject: I fear saying this but this is reality



Dear All,



It was Hazrat Umar Bin Abdul Aziz, Head (Governor) of Islamic State, when one day his young daughter asked for some very small benefit (like a ring or so) from Baitulmal (treasury of Islamic State). His wife requested to complete the wish of the baby-girl (emotionally attached due to her innocence) reminding him that they are taking only a small amount under monthly salary and that they had donated all of their assets (including her personal jewellary) at the start of Khalafat. Hazrat Umar Bin Abdul Aziz didn’t reply but placed his finger in fire. On query he explained that he is trying to find out if he can tolerate the fire in Jahannam he expect after fulfilling the small wish of her babygirl. This was the level of fear from Allah by him.



We had a governor of Punjab whose one interview was telecasted by Express-TV on Jan-04 evening duly recorded on 1.1.11 in GCU Lahore auditorium attended and questioned by GC student. One student asked a question regarding his statement on recent controversy and Christian lady trial in court. He replied that law is made by man and not by Allah so no need to worry on changing the law. Another student stood and recited a verse from Quran (Surah-Al-Hijir, Ayat-95) and its translation that says that Allah is sufficient (to take revenge) who scoff against the Prophet. Salman Taseer replied that then Allah will take revenge Himself, why you are bothering. This is the link for his interview (See minut-4 to minute-5).


On Jan-03 he was shotdead and accused person (Mumtaz Qadri) claimed that he has planned it three days back, means almost Jan-01. Subhan Allah. Allah takes his revenge, time for his statement in the program and time for planning for his death, I am not sure if two are same. This may be a coincidence but I fear to write this and this is the reality shown by Al-Mighty. Lets say Istaghfar on this and pray that may Allah save us from his revenge.



Regards,

Akhlaq Ahmad



آزاد ترجمہ

موضوع : میں یہ کہتے ہوئے ڈر رہا ہوں لیکن یہ حقیقت ہے۔

یہ دور حضرت عمر بن عبدالعزیز ، ہیڈ (گورنر) اسلامی ریاست کا تھا ، ایک دن ان کی بیٹی نے انتہائی معمولی چیز کی فرمائش کی (ایک انگوٹھی کی طرح) بیت المال یعنی اسلامی ریاست کے خزانے سے) آپ کی بیوی نے (جو بچے کی معصومیت کی وجہ سے اس سے جذبات کی حد تک متأثر تھی ،اپنے شوہر کو یہ یاد کراتے ہوئے کہ وہ ماہانہ تنخواہ کے طور پر ایک معمولی سی رقم لے رہے ہیں اوریہ بھی کی وہ اسکے ذاتی زیورات بھی آغاز خلافت میں بیت المال میں عطیہ کر چکے ہیں ) بچی کی خواہش مکمل کرنے کی درخواست کی۔ حضرت عمر بن عبدالعزیز ؒ نے کوئی جواب نہ دیا بلکہ اپنی انگلی آگ میں رکھ دی۔استفسار پر انہوں نے بتایا کہ وہ یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہے تھے کہ کیا میں جہنم کی آگ برداشت کر سکتا ہوں جو کہ بچی کی خواہش ، بیت المال سے پوری کر نے کا انجام ہو گا ۔ یہ ان کی اللہ سے خوف کی سطح تھی ۔

ہم نے گورنر پنجاب کا ایک انٹرویو ( جنوری 04 -GCU لاہور آڈیٹوریم میں 1.1.11 شام ریکارڈ کیا گیا۔اور ایکسپریس ٹی وی کے نشر یات میں پیش کیا گیا، جی سی کے ایک طالب علم کے عیسائی عورت سے متعلق توہین رسالت کے حوالے سے عدالت کے فیصلے پر ان کے بیان کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ،یہ ایک انسانی قانون ہے اور اسے تبدیل کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

ایک اور طالب علم کھڑے ہوئے اور قرآن (سورہ حجر ، کي آيت مبارکہ 95) کا حوالہ دیا کہ إِنَّا كَفَيْنَاكَ الْمُسْتَهْزِئِينَ [١٥:٩٥] تمہاری طرف سے ہم اُن مذاق اڑانے والوں کی خبر لینے کے لیے کافی ہیں ﴿٩٥﴾

Surely We suffice to deal with those who scoff at you,

سلمان تاثیر نے کہا ہے کہ اس وقت اللہ بدلہ خود لے ، تم کیوں پریشان ہو رہے ہو ۔

یہ اس انٹرویو کے لئے لنک ہے ۔ منٹ 5 سے 4 تک سنیے



اور پھر 3۔جنوری سن 2011 کو اسے قتل کر دیا گیا اور جس شخص پر الزام لگایا گیا یعنی (جناب ممتاز قادری صاحب )کا دعوی ہے کہ وہ اس کی منصوبہ بندی تین دن پہلے ہی کر چکے تھے ۔ محسوس ہوتا ہے کہ ادھر اس کے منہ سے الفاظ نکلے اور ادھر اللہ نے اس انتقام کا انتظام کر دیا "سبحان اللہ. یہ ایک اتفاق بھی ہو سکتا ۔ لیکن میں انتہائی عاجزی اور خوف کے ساتھ اس حقیقت کو بیان کر رہا ہوں آپ خود بھی اس کا مشاہدہ کر لیں ۔ اور استغفار کرٰن کہ اللہ ہمیں اپنی زبانوں پر قابو عطا فرمائے ۔ آمین ۔
مخلص
اخلاق احمد
 
بعض احباب کو پیغامات لکھتے ہوئے اپنے الفاظ کی شدت کا احساس نہیں رہتا۔ کسی کو ہرانا، قائل کرنا یا نیچا دکھانا مقصد نہ ہو تو گفتگو زیادہ صحتمند ہو سکتی ہے۔
 
میرا خیال ہے اب کہ جب کراچی میں تمام مذہبی تنظیموں نے یہ اعلان کردیا ہےکہ وہ ممتاز قادری کی مدد کریں گی صورت حال واضح ہوگئی ہے اور بحث کی گنجائش بھی ختم ہوگئ ہے۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ حکومت ترمیم کا ارادہ واپس لے کر بھٹی کی کمیٹی ختم کردے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
مذہبی تنظیموں کے اعلان سے کسی نتیجے پر مہر نہیں لگ جاتی کہ اس سے بحث کی گنجائش باقی نہ رہے۔
 

ظفری

لائبریرین
میرا خیال ہے اب کہ جب کراچی میں تمام مذہبی تنظیموں نے یہ اعلان کردیا ہےکہ وہ ممتاز قادری کی مدد کریں گی صورت حال واضح ہوگئی ہے اور بحث کی گنجائش بھی ختم ہوگئ ہے۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ حکومت ترمیم کا ارادہ واپس لے کر بھٹی کی کمیٹی ختم کردے۔

صورتحال تو واقعی بہت واضع ہوگئی ہے ۔ اس میں کیا شک ہے ۔
ظاہر ہے مذہبی تنظمیں پہلے قادری کی مدد کریں گے ۔ پھر اس قانون کی جو “ آئمہ کرام “ کے جمہور سے متصادم ہے ۔ ( جسے امیر المومنین جناب شہید جنرل ضیاء الحق نے 1986 میں اپنے دورِ خلافت میں متعارف کروایا تھا ۔ ) اس کی پاسداری کے لیئے ہر اس شخص کی گردن اتاریں گے جو غلطی سے اس بات کا اعادہ کرے گا کہ اس “ قانون “ پر نظرثانی کی ضرورت ہے ۔ پھر یہ مذہبی جھتے یاجوج ماجوج کی طرح گلی ، قصبے محلوں میں پھیل جائیں گے ، اقلیتوں کو ان کے گھر سے نکال نکال کر توہین رسالت کا فتوی جاری کرکے ان کی نسل کشی کریں گے ۔جب یہ سب ختم ہوجائیں گے تو یہ کسی دوسرے سیلمان تاثیر کو تلاش کریں گے ۔ ان کا بھی قلم قلع کریں گے ۔ پھر عام لوگوں کی طرف آجائیں گے ۔ پھر طالبان کی طرح “ بزدلانہ “ خود کش حملوں کرنے کے بجائے سب کو مرتد قرار دیں گے ۔ پھر ان کو ذبح کرنے کا فریضہ انجام دیا جائےگا ۔جب یہاں سے گلو خلاصی ہوجائے گی تو ملک میں صرف یہی مذہبی جھتے بچیں گے ۔ پھر یہ آپس میں دست و گربیاں ہوجائیں گے ۔ کوئی فاسق بن جائے گا ، کوئی منافق تو کوئی مرتد ۔ پھر کوئی نہیں بچے گا ۔ اور یوں اسلام کا پوری دنیا میں بول بالا ہوجائے گا ۔ پھر کسی کے لیئے کسی قسم کی بھی نکتہِ ہائےاعتراض کی گنجائش نہیں بچے گی ۔ باقی دنیا سکھ کا سانس لیتی رہے گی اور یہاں نیرو چین کی بانسری بجاتا رہے گا۔
میں آپ سے واقعی متفق ہوں کہ پھر کسی بحث کی گنجائش نہیں رہےگی ۔
 

ظفری

لائبریرین
واہ کیا ہی pessimistic سوچ ہے۔ انشاللہ اس منفی فرسودہ سوچ کا جواب ادھار رہا
ہمت علی ۔۔۔۔ یہ Pessimistic سوچ میری نہیں بلکہ یہ آپ کی اس negative approach کی صلاحیت کا ایک سرسری منظرنامہ ہے ۔ جس کو آپ اپنے خطبے میں بیان کرنا چاہ رہے تھے ۔ آپ کو تو خوش ہونا چاہیئے تھا کہ جس بات کی آپ منظر کشی کرنا چاہتے تھے وہ میں نے یہاں پہلے سے بیان کردی ۔ ہاں ۔۔۔۔ اگر یہ منظر نامہ آپ کے منظرنامے سے چغلی کھا رہا ہے اور اس منفی عمل سے آپ کو تکلیف پہنچی ہے تو یقین جانیئے میرے پاس اس کا کوئی علاج نہیں ۔ ;)
ویسے آپ کے جواب کا انتظار رہے گا ۔ بہت دن سے آپ کی طرف سے کوئی لطیفہ بھی نہیں آیا ۔ :cool:
 

mfdarvesh

محفلین
33behe8.jpg
 

نبیل

تکنیکی معاون
ساری دنیا کچھ بھی کہے نبیل صاحب کے نزدیک ابھی بحث کی گنجائش باقی ہے

آپ کی غلط فہمی کہ ساری دنیا آپ کے ساتھ ہے۔ لوگوں کی اکثریت اگر مجرموں اور قاتلوں کو اسلام کے مجاہد سمجھتی ہے تو یہ محض جہالت، منافقت اور دین سے دوری کی علامت ہے۔
 
علامہ اقبال کے قول کے بعد جو لکھا ہے اس سے میں متفق نہیں۔ اسی پیراگراف کے لیے یہ کالم لکھا گیا ہے۔ اشتیاق بیگ مجھے استین کا سانپ لگتا ہے۔
درحقیقت غازی علم دین نے توہین رسالت کے قانون پر ہی عمل کیا تھا جو ہر مسلمان اسلام قبول کرتے ہی اس قانون کو قبول کرلیتا ہے۔
 

dehelvi

محفلین
اس سیکشن میں لکھنے والے تمام احباب سے میری گزارش ہے کہ اب اس بحث کو ختم فرمائیں، کیونکہ جذبات کے آگے اعتدال کا دامن پھسل ہی جاتا ہے، نیز شرکاء محفل جو سب کے سب مجھے اپنے بھائیوں کی طرح عزیز ہیں ان میں اس طرح کی اختلافی چپقلس میری اور شاید میرے جیسے دیگر احباب کے لئے سخت ذہنی تکلیف کا باعث ہے۔
امید ہے آپ اس عاجز کی درخواست کو درخور اعتناء سمجھیں گے۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top