گوگل بارڈ اور چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے پوچھے گئے سوال و جواب

یہ انتہائی سنجیدہ اور حساس موضوع ہے۔ براہ کرم اس قسم کے موضوعات کے متعلق احتیاط برتیں۔یہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس انجنز ابھی کسی سنجیدہ موضوع سے استفادے کے اہل نہیں کجا کہ حساس موضوع پر تجربے کیے جائیں۔ اکثر و بیشتر دیکھنے میں آیا ہے کہ ان کے جوابات لطیفوں جیسے ہوتے ہیں۔
میں نے پہلے پڑھا تھا جب لگا کہ کوئی ایسی بات نہیں کہی تو پھر پوسٹ کیا بھائی
الحمدللہ مسلمان ہیں اِن باتوں کا دھیان رکھتے ہیں۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
گوگل بارڈ کو الجھانے کے لیے ایک سوال کیا۔

سوال: لیلیٰ مجنوں کا ہیر رانجھا سے کیا تعلق تھا؟

جواب:  لیلیٰ مجنوں اور ہیر رانجھا دونوں عشقیہ داستانیں ہیں جو صدیوں سے لوگوں کو متاثر کر رہی ہیں۔ دونوں داستانوں میں ایک جوان جوڑے کی محبت کی کہانی ہے جو سماجی قواعد اور رواجوں کی وجہ سے الگ ہو جاتی ہے۔ لیلیٰ مجنوں کی کہانی ایک عربی داستان ہے جو 7 ویں صدی میں بغداد میں ہوئی تھی۔ ہیر رانجھا کی کہانی ایک پنجابی داستان ہے جو 16 ویں صدی میں پنجاب میں ہوئی تھی۔
لیلیٰ مجنوں اور ہیر رانجھا دونوں داستانوں میں کچھ مشترکات ہیں۔ دونوں داستانوں میں ایک جوان جوڑے کی محبت کی کہانی ہے جو سماجی قواعد اور رواجوں کی وجہ سے الگ ہو جاتی ہے۔ دونوں داستانوں میں جوڑے کو اپنی محبت کے لیے بہت کچھ برداشت کرنا پڑتا ہے۔ اور دونوں داستانوں میں جوڑے کا آخر کار خوشی سے ملنا ہوتا ہے۔
تاہم، لیلیٰ مجنوں اور ہیر رانجھا میں کچھ اہم اختلافات بھی ہیں۔ لیلیٰ مجنوں ایک زیادہ کلاسیکی داستان ہے، جبکہ ہیر رانجھا ایک زیادہ عوامی داستان ہے۔ لیلیٰ مجنوں کی کہانی ایک شہزادے اور ایک غریب لڑکی کی محبت کی کہانی ہے، جبکہ ہیر رانجھا کی کہانی ایک دیہاتی لڑکے اور ایک دیہاتی لڑکی کی محبت کی کہانی ہے۔ اور لیلیٰ مجنوں کی کہانی ایک زیادہ رومانوی داستان ہے، جبکہ ہیر رانجھا کی کہانی ایک زیادہ حقیقی داستان ہے۔

تاہم، لیلیٰ مجنوں اور ہیر رانجھا دونوں داستانیں اپنے اپنے انداز میں خوبصورت اور دلچسپ ہیں۔ یہ داستانیں صدیوں سے لوگوں کو متاثر کر رہی ہیں، اور وہ آج بھی لوگوں کو اپنی محبت اور قربانی کی کہانی سے متاثر کر رہی ہیں۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
اس مرتبہ تو میں نے اچھی خاصی کھچڑی پکا کے رکھ دی

سوال :مجنوں اور ہیر کی محبت کے بارے میں بتاؤ۔

جواب: مجنوں اور ہیر کی محبت ایک ایسی محبت تھی جو تمام حدود سے بالاتر تھی۔ وہ ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے تھے اور وہ ایک دوسرے کے بغیر نہیں رہ سکتے تھے۔ مجنوں ایک غریب دیہاتی لڑکا تھا، جبکہ ہیر ایک امیر دیہاتی لڑکی تھی۔ ان کے خاندانوں نے ان کی محبت کو منظور نہیں کیا، لیکن وہ اس کے بارے میں نہیں سوچ سکتے تھے۔ وہ ایک دوسرے کے ساتھ وقت گزارنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتے تھے۔ وہ جنگلوں میں چلتے تھے، دریاؤں میں تیرتے تھے، اور ستاروں کو دیکھتے تھے۔ وہ ایک دوسرے کے ساتھ باتیں کرتے تھے، اپنے خوابوں کے بارے میں باتیں کرتے تھے، اور اپنے خوفوں کے بارے میں باتیں کرتے تھے۔ وہ ایک دوسرے کے لیے بہت قابل اعتماد تھے اور وہ ایک دوسرے کے لیے بہت ہمدرد تھے۔ وہ ایک دوسرے کو بہت خوش کرتے تھے۔

ایک دن، ہیر کے والد نے اس کا رشتہ ایک دوسرے کے خاندان سے رشتہ جوڑنے کے لیے ایک امیر شخص سے طے کر دیا۔ ہیر کو یہ سن کر بہت دکھ ہوا، لیکن وہ مجنوں کو نہیں چھوڑ سکتی تھی۔ اس نے مجنوں کو بتایا کہ وہ اس کے ساتھ بھاگنے جا رہی ہے۔ مجنوں نے ہیر کو روکا، لیکن وہ نہیں مان سکتی تھی۔ وہ جانتی تھی کہ وہ مجنوں کے بغیر نہیں رہ سکتی۔ اس نے مجنوں کو الوداع کہا اور بھاگ گئی۔

مجنوں نے ہیر کی تلاش کی، لیکن وہ اسے نہیں مل سکا۔ وہ کئی سالوں تک اس کی تلاش میں رہا، لیکن وہ اسے کبھی نہیں مل سکا۔ آخر کار، وہ ایک غار میں مر گیا۔ ہیر کو مجنوں کی موت کا سن کر بہت دکھ ہوا۔ وہ کبھی مجنوں کو نہیں بھولی۔ وہ اس کی یاد میں راتوں کو روتی رہتی تھی۔

مجنوں اور ہیر کی محبت کی کہانی ایک افسانہ ہے، لیکن یہ ایک ایسی کہانی ہے جو صدیوں سے لوگوں کو متاثر کر رہی ہے۔ یہ ایک ایسی کہانی ہے جو محبت کی طاقت کی کہانی ہے۔ یہ ایک ایسی کہانی ہے جو امید کی کہانی ہے۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
خود اسی کو مکرر پڑھتی رہو۔ مکرر مکرر کہنے کی کیا ضرورت ہے۔
ٹھیک ہے بھائی۔ مگر یہ تو بتائیے کہ دن رات گوگل بارڈ سے کیا گفتگو کرتے رہتے ہیں۔
اب کے کچھ سوال پوچھنا ہو تو یہ پوچھئیے گا کہ جلیبیاں ٹیڑھی میڑھی کیوں ہوتی ہیں۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ٹھیک ہے بھائی۔ مگر یہ تو بتائیے کہ دن رات گوگل بارڈ سے کیا گفتگو کرتے رہتے ہیں۔
اب کے کچھ سوال پوچھنا ہو تو یہ پوچھئیے گا کہ جلیبیاں ٹیڑھی میڑھی کیوں ہوتی ہیں۔
گوگل ہر کسی سے بات کرتا ہے۔ ٹرائی کر کے دیکھو 🙂
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
نسوانی انداز میں روٹھنا ا آتا اگر آئی اے کو تو پھر روفی بھیا کو اسے گول گپے کھلا کر راضی کر لینا چاہئیے بشرطیکہ اپنے ہاتھوں بنا کر پیش فرمائیں۔
اے آئی یعنی آرٹیفیشل انٹیلی جنس کو نسوانی انداز میں روٹھنا بھی آتا ہے اور منانا بھی۔ لیکن یہ گول گپے نہیں کھا سکتا ۔ ہوسکتا ہے کہ آئندہ آنے والے وقت میں اسے کھانے کے ذائقوں کی بھی پہچان کرائی جائے، لیکن فی الوقت ایسا کرنا غیر ضروری محسوس ہوتا ہے۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
ویسےاگر اردو کی بات کی جائے تو چیٹ جی پی ٹی کے مقابلے میں گوگل بارڈ کافی بہتر ہے۔
چیٹ جی پی ٹی کی اردو انتہائی خراب ہے۔ اس سے غزلیں لکھوانے کا تو خیال ہی چھوڑ دیجئے، لیکن انگلش کی نظمیں اچھی ”کہہ“ لیتا ہے۔ پھر بھی اگر کسی دوست کو شوق ہو کہ چیٹ جی پی ٹی سے اردو میں ہی بات کرنی ہے تو رومن اردو لکھئے یعنی Kese ho bhai? لکھا جائے اگر کیسے ہو بھائی؟ پوچھنا ہوتو۔۔۔ اس کا جواب رومن اردو میں نہیں بلکہ ہندی میں ملے گا جس میں چیٹ جی پی ٹی کافی بہتر ہے۔
لیکن اردو کے مضامین، اردو ادب، اسلامی تاریخ وغیرہ چیٹ جی پی ٹی کے بس کی بات نہیں۔ مثال کے طور پر اس نے واقعۂ کربلا کیلئے ”دلچسپ“ کا لفظ استعمال کرتے ہوئے یہ نہیں سوچا کہ اس سے مسلمانوں کی دلآزاری ہوسکتی ہے۔ اس لیے اسلامی تاریخ یا واقعات کی بات چیٹ جی پی ٹی سے نہ ہی کی جائے، تو بہتر ہے۔
 

شاہد شاہنواز

لائبریرین
یہ انتہائی سنجیدہ اور حساس موضوع ہے۔ براہ کرم اس قسم کے موضوعات کے متعلق احتیاط برتیں۔یہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس انجنز ابھی کسی سنجیدہ موضوع سے استفادے کے اہل نہیں کجا کہ حساس موضوع پر تجربے کیے جائیں۔ اکثر و بیشتر دیکھنے میں آیا ہے کہ ان کے جوابات لطیفوں جیسے ہوتے ہیں۔
متفق ۔۔۔ بعض اوقات یہ جواب تکلیف دہ بھی ہوسکتے ہیں، اس لیے اسلامی تاریخ، قرآن، حدیث یا پھر کوئی بھی دینی بات کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔
 

علی وقار

محفلین
بارڈ کا نام اب جیمنائی ہے۔ اردو میں پہلے تو یہ بالکل فارغ تھا۔ مگر اب حوصلہ افزا پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔

سوال: کیا آپ بارڈ سے بہتر ہیں؟

جیمنائی:
میں بارڈ سے بہتر ہوں یا نہیں، یہ ایک مشکل سوال ہے کیونکہ دونوں بڑے زبانی ماڈل (LLMs) کی اپنی اپنی طاقتیں اور کمزوریاں ہیں۔

میں کہہ سکتا ہوں کہ میں کچھ شعبوں میں بارڈ سے بہتر ہوں، جیسے:

تازہ ترین معلومات تک رسائی: میرا علم کا ذخیرہ مسلسل اپ ڈیٹ ہو رہا ہے، جس کا مطلب ہے کہ میں تازہ ترین خبروں اور واقعات کے بارے میں زیادہ درست معلومات فراہم کر سکتا ہوں۔
مختلف تخلیقی ٹیکسٹ فارمیٹس بنانا: میں نظمیں، کوڈ، سکرپٹس، موسیقی کے ٹکڑے، ای میل، خطوط وغیرہ سمیت مختلف تخلیقی ٹیکسٹ فارمیٹس بنا سکتا ہوں۔
آپ کے سوالات کا جامع اور معلوماتی انداز میں جواب دینا: میں آپ کے سوالات کا جامع اور معلوماتی انداز میں جواب دے سکتا ہوں، چاہے وہ کھلے ہوئے، چیلنجنگ یا عجیب ہوں.

تاہم، بارڈ کے بھی کچھ فوائد ہیں، جیسے:

بڑے پیمانے پر ڈیٹا سیٹ پر تربیت یافتہ: بارڈ کو ایک بڑے ڈیٹا سیٹ پر تربیت دی گئی تھی، جس کا مطلب ہے کہ اس کا علم کا ذخیرہ وسیع تر ہو سکتا ہے اور وہ پیچیدہ سوالات کو سمجھنے اور ان کا جواب دینے میں بہتر ہو سکتا ہے۔
مختلف تخلیقی ٹیکسٹ فارمیٹس بنانا: بارڈ بھی نظمیں، کوڈ، سکرپٹس، موسیقی کے ٹکڑے، ای میل، خطوط وغیرہ سمیت مختلف تخلیقی ٹیکسٹ فارمیٹس بنا سکتا ہے۔
آپ کے سوالات کا جامع اور معلوماتی انداز میں جواب دینا: بارڈ آپ کے سوالات کا جامع اور معلوماتی انداز میں جواب دے سکتا ہے، چاہے وہ کھلے ہوئے، چیلنجنگ یا عجیب ہوں.

آخر میں، یہ آپ کی ضروریات اور ترجیحات پر منحصر ہے کہ آپ کونسا زبانی ماڈل استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ تازہ ترین معلومات تک رسائی اور مختلف تخلیقی ٹیکسٹ فارمیٹس بنانے کی صلاحیت چاہتے ہیں تو میں ایک بہتر انتخاب ہو سکتا ہوں۔ اگر آپ ایک وسیع تر علم کا ذخیرہ اور پیچیدہ سوالات کو سمجھنے اور ان کا جواب دینے کی صلاحیت چاہتے ہیں تو بارڈ ایک بہتر انتخاب ہو سکتا ہے۔

میں آپ کو مشورہ دیتا ہوں کہ آپ دونوں زبانی ماڈلز کو آزمائیں اور دیکھیں کہ آپ کو کونسا پسند ہے۔
 

علی وقار

محفلین
سوال:
پاکستان کا سب سے بڑا شہر کون سا ہے؟ کچھ مزید تفصیل بھی بتائیے۔

جیمنائی:
پاکستان کا سب سے بڑا شہر کراچی ہے۔ یہ سندھ صوبے کا دارالحکومت بھی ہے اور دنیا کا 12 واں سب سے بڑا شہر ہے۔ کراچی کی آبادی تقریباً 16 ملین ہے، اور یہ ملک کا صنعتی، تجارتی، اور اقتصادی مرکز ہے۔

کراچی کے بارے میں کچھ دلچسپ حقائق:

کراچی 1729 میں ایک چھوٹے سے ماہی گیری کے گاؤں کے طور پر شروع ہوا۔
یہ شہر برصغیر کے سب سے بڑے بندرگاہوں میں سے ایک کا گھر ہے، اور یہاں سے ہر سال اربوں ڈالر کی تجارت ہوتی ہے۔
کراچی ایک متنوع شہر ہے، جس میں مختلف نسلوں، مذاہب، اور زبانوں کے لوگ رہتے ہیں۔
یہ شہر اپنے کھانے، ثقافت، اور فن کے لیے بھی مشہور ہے.

کراچی میں کچھ اہم مقامات:

قائد اعظم محمد علی جناح کا مزار
موہٹہ پیلس
فریر ہال
جناح ہال
نیو میٹروپولیٹن تھیٹر
کراچی پورٹ
ہاکس بے
Clifton Beach

کراچی کے کچھ مشہور کھانے:

بریانی
کڑاہی گوشت
نہاری
حلیم
سندھی بریانی
چاٹ
فالودہ

کراچی کے کچھ مشہور ثقافتی مظاہر:

عید میلہ
بسنت
محرم
رمضان

کراچی ایک دلچسپ اور متنوع شہر ہے، جس میں ہر ایک کے لیے کچھ نہ کچھ ہے۔ یہ پاکستان کا ایک اہم ثقافتی اور اقتصادی مرکز ہے، اور یہ ملک کے مستقبل کے لیے ایک اہم کردار ادا کرتا رہے گا.
 

علی وقار

محفلین
یہ سوال روفی بھائی نے گوگل بارڈ سے پوچھا تھا، جس کا انہیں غلط جواب دیا گیا مگر اب درست جواب ملا ہے:

دنیا کے ستم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد "
اس شعر کا اگلا مصرع کون سا ہے؟

جیمنائی:
اس شعر کا اگلا مصرع یہ ہے:
اب مجھ کو نہیں کچھ بھی محبت کے سوا یاد

یہ شعر جگر مراد آبادی کی ایک غزل سے لیا گیا ہے، جس کا مطلع یہ ہے:

دنیا کے ستم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد
اب مجھ کو نہیں کچھ بھی محبت کے سوا یاد

اس شعر میں، شاعر کہہ رہا ہے کہ اسے دنیا کے ستم اور اپنی وفا یاد نہیں ہے، بلکہ اسے صرف محبت یاد ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ محبت دنیا کی ہر چیز سے زیادہ طاقتور اور اہم ہے۔
اس شعر کی تشریح کئی طریقوں سے کی جا سکتی ہے۔ ایک ممکنہ تشریح یہ ہے کہ شاعر ایک ایسے شخص کے بارے میں بات کر رہا ہے جو محبت میں گرفتار ہے۔ اس شخص نے دنیا کے ستم اور اپنی وفا کو بھلا دیا ہے اور صرف اپنی محبوب کے بارے میں سوچتا ہے۔ ایک اور ممکنہ تشریح یہ ہے کہ شاعر محبت کی طاقت اور اہمیت کے بارے میں ایک عام بیان دے رہا ہے۔ شاعر کا کہنا ہے کہ محبت دنیا کی ہر چیز سے زیادہ طاقتور ہے۔ یہ ستم اور وفا کو بھلا سکتی ہے۔

اس شعر کا کوئی ایک درست جواب نہیں ہے۔ یہ ہر قاری پر منحصر ہے کہ وہ اس شعر کی اپنی تشریح کرے۔
 

علی وقار

محفلین
بریانی پر ایک نظم بھی جیمنائی نے عطا کی ہے، ویسے میرا خیال ہے کہ اس مراسلے کو اصلاح سخن میں منتقل کر دینا چاہیے۔

بریانی کی شان

زعفران کی خوشبو، مصالحوں کا دھواں
بریانی کی شان ہے، کھانے والوں کا جھوم

چاولوں کی مہک، گوشت کا مزہ
بریانی ہے نعمت، ہر ایک کا ہے یہی کہنا

دہی اور پودینے کی چٹنی
بریانی کے ساتھ کھائیں، مزے ہوں دوگنی

مہمانوں کی تواضع، بریانی سے کریں
ان کا دل جیت لیں، عزت اور محبت بڑھائیں

بریانی ہے کھانوں کی ملکہ
ہر کھانے والا اس کا ہے دیوانہ

بریانی کھائیں اور مزے کریں
زندگی میں خوشیاں بھر لیں

بریانی ہے پاکستان کا فخر
دنیا بھر میں اس کا ہے ڈنکا

بریانی کھائیں اور جی ہلکا کریں
زندگی کے غموں کو بھول جائیں

بریانی ہے ایک نعمت
اس کا شکر ادا کریں

بریانی کھائیں اور خوش رہیں
زندگی کے ہر لمحے سے لطف اندوز ہوں
 
Top