گوگل نے دنیا کے نقشے سے فلسطین کا وجود ہی مٹا دیا

arifkarim

معطل
شاید آپ پوری خبر سے بے خبر ہیں پہلے عام یہودی نوآبادکاروں نے حملہ کیا تھا!

یا بقول آپ کے عام یہودی نو آبادکاروں پر ظالم فلسطینیوں نے پتھراؤ شروع کیا تھا!!

یاپھر میں بے خبر ہوں کہ عام صہیونی بھی بلٹ پروف جیکٹ پہنے رکھتے ہیں!!
وہ لوگ وہاں ایک یہودی تہوار منانے گئے تھے، حملہ کرنے نہیں۔ تصادم سے بچاؤ کیلئے فوجی سیکیورٹی ساتھ جاتی ہے۔ پھر بھی فلسطینی کوئی نہ کوئی طریقہ نکال کر اس میں کامیاب ہو جاتے ہیں تاکہ خبریں بنتی رہیں۔
یہودیوں کو مسجد اقصی سے کوئی غرض نہیں۔ قبتہ الصخرہ اصل یہودی مقام ہے جسے انکی مقدس کتب افضل ترین تصور کرتی ہیں۔ اسکے باوجود یہودی زائرین پر پتھراؤ مسجد اقصی کے اندر سے اوباش لڑکے کر رہے تھے۔ کیا یہ کھلا تضاد نظر نہیں آ رہا آپکو؟
 

زیک

مسافر
کسی کیساتھ ظلم ہوا تو کیا اسکا یہ مطلب ہے کہ آئندہ تمام زندگی اس ظلم کی یاد میں بسر کر دیں؟ فلسطینی حقیقی دنیا میں جینا کب سیکھیں گے؟ انکی زندگی کا کعبہ قبلہ اسرائیل کیخلاف جہاد اور انسے بدلے لینے ہے۔ کیا ان کاروائیوں سے انکے مسائل حل ہوں گے؟
مانا کہ عرب ممالک اور اسرائیل کے مابین جنگ میں فلسطینیوں کا انخلا ہوا اور بعد از جنگ وہ بارڈرز پر کیمپوں میں محصور ہو گئے۔ مگر یہ تو آج سے ۵۰، ۶۰ سال پہلے کی بات ہے۔ یہ لوگ ابھی تک کیمپوں میں کیا کر رہے ہیں؟ فلسطینی کیمپ چھوڑ کر زندہ سلامت فلسطینی شہروں میں جاکر آباد کیوں نہیں ہو جاتے؟ فائنل امن معاہدے کے بعد واپس اسرائیل ہجرت کر جائیں۔ مگر تب تک تو عزت کی زندگی گزاریں۔ ساری زندگی کیمپوں میں اسرائیل مخالف جہاد کر کے انہوں نے کیا حاصل کر لیا؟ روزانہ کی بنیاد پر اسرائیلیوں کے ہاتھوں ذلیل و رسوا ہوتے ہیں مگر عقل پھر بھی نہیں آتی۔
میرا مشورہ ہے کہ اسرائیل فلسطین کی تاریخ پر کوئی کتاب پڑھیں
 

arifkarim

معطل
بینی مورس کی Righteous Victims اچھی ہے۔
اچھی کتاب ہے۔ ایک ریویور لکھتا ہے کہ بینی مورس کا فلسطینیوں کے انخلا کے بارہ میں یہ رائے تھی:
Palestinian refugee problem was born of war, not by design, Jewish or Arab,​
ہو سکتا ہے اسنے اس کتاب میں ان خیالات سے رجوع کر لیا ہو۔ بہرحال فلسطینی اور انکے حمایتی اسے نہیں مانتے مگر انخلا کو دانستہ اسرائیلی سازش قرار دیتے ہیں۔ البتہ اسرائیل کی جو آج ۲۰ فیصد آبادی فلسطینی عرب ہے اسکا ماخذ بتانے سے قاصر ہیں۔
 

زیک

مسافر
اچھی کتاب ہے۔ ایک ریویور لکھتا ہے کہ بینی مورس کا فلسطینیوں کے انخلا کے بارہ میں یہ رائے تھی:
Palestinian refugee problem was born of war, not by design, Jewish or Arab,​
ہو سکتا ہے اسنے اس کتاب میں ان خیالات سے رجوع کر لیا ہو۔ بہرحال فلسطینی اور انکے حمایتی اسے نہیں مانتے مگر انخلا کو دانستہ اسرائیلی سازش قرار دیتے ہیں۔ البتہ اسرائیل کی جو آج ۲۰ فیصد آبادی فلسطینی عرب ہے اسکا ماخذ بتانے سے قاصر ہیں۔
اس موضوع پر اس کی ایک اور کتاب ہے:
The Birth of the Palestinian Refugee Problem Revisited
 
آخری تدوین:
Top