گٹھیا اور یورک ایسڈ

hakimkhalid

محفلین
جناب خالد صاحب آپ تو ذاتیات پر اتر آئے اگر کوئی فرار کا ستعمال کرواتا ہے تو اس میں نظریہ مفرد اعضاء کا کیا قصور ہے اور کیا طریقہ یونانی والے عطارد کا استعمال نہیں کرواتے ہیں اور آپ نے جو اتنے اعداد و شمار گنوائے ہیں میں ایسے بیسیوں اعداد و شمار آپ کو ایلوپیتھی والوں کے یونانی کے متعلق دکھوا سکتا ہوں اگر کوئی صابر ملتانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی بات کو سمجھ نہیں سکا ہے تو اس میں نظریہ مفرد اعضاء کا کیا دوش ہے۔
اور جہاں تک سیماب کے استعمال کی بات ہے تو میرے سامنے حکیم محمد یونس فہیم نے ایک گرے ہوئے مایوس العلاج ۔۔۔۔۔کے مریض کو کھڑا کر کے دکھایا ہے جس کی نصف بہتر دن رات حکیم صاحب کو دعائیں دیتی ہے اگر تصدیق چاہتے ہیں تو وہ بھی کرواسکتے ہیں۔
اور جہاں تک زکریا رازی،جالینوس،بقراط اور بوعلی سینا کی بات ہے تو یہ ماضی کے کتبے ہیں آپ قبر پرستوں کی طرح کب تک ان کو چومتے رہیں گے اب حکیم صابر ملتانی نے تحاریک کا فن دیا ہے آپ اس سے فائدہ اٹھائیں بحمدللہ میں نے فائدہ اٹھایا ہے اور اس کو ایک قدم مزید آگے بڑھایا ہے۔
حکیم صاحب آپ کو واضح کردوں کے میں صرف اور صرف ہومیو پیتھی کے علاج پر ہی یقین رکھتا ہوں کیونکہ یہ ایک روحانی طریقہ کار ہے اور اگر یہ کہا جائے کہ ہومیو کی میڈیسن Super Natural Medicines ہیں تو کچھ غلط نہ ہوگا۔
جیسا کہ آپ نے خود ہومیو پیتھی کورس کررکھا ہے تو آپ کے علم میں ہوگا کہ حکیم اسماعیل ہانیمن نے صرف 200 پوٹینسی بنا کر اپنے تجربات کیئے تھے آج دیکھ لیں مارکیٹ میں ہومیو کی کتنی میڈیسنز ہیں ہر طریقہ آہستہ آہستہ اپنے آپ کو سدھارتا ہے میرے علم میں ہے کہ ایک بچے نے ہومیو کی گولیاں میٹھی سمجھ کر کھالیں اس کو اچانک بہت شدید قسم کا نمونیہ ہوگیا۔ اسی طرح ایک اور بچہ نے اسی طرح کی نادانی کی تو اس کا پیٹ بہت بری طرح چل پڑا۔
اسی طرح اگر کچھ نادان اور نیم حکیم قسم کے لوگ پارے کو صحیح طریقہ سے کشتہ Processنہیں کرپائے تو اس میں نظریہ مفرد اعضاء کو مؤرد الزام ٹھرانا کہاں کا انصاف ہے۔
اور سب سے آخری بات کہ دنیا میں اور اس کائنات عالم میں جتنے بھی علوم ہیں وہ سب بکھرے ہوئے ہیں یعنی در المنثور ہیں ہم نے ان علوم کے موتیوں کو ایک لڑی میں پرونا ہے ینعی در المنظوم کرنا ہے آئیے میرے شانہ بشانہ کام کیجیئے میں تو ویسے بھی آج کل سگنلز کی فریکیونسیوں کو قابو کرنے کی تحقیق میں بری طرح الجھا ہوا ہوں آپ کا تو کام ہی طب کی خدمت ہے ویسے بھی لاہور والے کانفرس خود کرواتے ہیں اور چائے پلوانے کے لیئے خاندان شریفی یعنی جو کہتے ہیں کہ
ساتویں پشت ہے اس گھر کو طبابت کرتے
ان سے پلواتے ہیں۔
اگلی کانفرس انشاء اللہ پشاور میں ہوگی۔

محترم عظیم اللہ صاحب المعروف روحانی بابا۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بحث آگے بڑھانے سے پہلے یہ اپنے ذہن سے نکال دیں کہ مجھے آپ سے ذاتی عناد ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ اردو محفل کے فیملی رکن ہیں۔۔۔۔۔۔۔اور قابل عزت ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تاہم آفادہ عام کےلیے حقائق سے آگاہ کرنا فرض سمجھتا ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس سلسلے میں آپ کی ناراضگی کو اہمیت نہیں دے سکتا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آپ نے انتہائی اہم موضوع کی طرف توجہ دلائی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔اس کےلیے آپ کا شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

قارئین محترم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے بہت پہلے سے نظریہ مفرد اعضاء کے فتنے سے عوام الناس کو آگاہ کرنا چاہئے تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔

جس طرح دین اسلام میں فتنہ قادیانیت نے سر اٹھایا بعینہ طب یونانی میں نظریہ مفرد اعضاء کی حیثیت ہے۔۔۔۔۔۔۔اس کا موجد کالی چائے کا رسیا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نتیجتاً اس نام نہاد طریقہ علاج میں بھی چائے کا استعمال انتہائی کروایا گیا ہے۔۔۔۔۔
اگر کوئی حکیم نما فرد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔علاج کے دوران دیسی گھی،کالی چائے،مربے اورڈرائی فروٹ بادام پستہ وغیرہ کا استعمال کرواتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔تو یقیناً اس کا تعلق عطائیوں کے اسی گروہ سے ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ لوگ سمیات یعنی زہروں کا بے انتہا استعمال کرواتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔جس سے وقتی فائدہ ہو بھی سکتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔لیکن بعدازاں نہ مرض رہتا ہے۔۔۔۔۔۔۔اور نہ مریض۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔:)

اگر ان کے نسخہ میں دی گئی دوا عضلاتی اعصابی اکسیر شامل ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔تو سمجھ لیں کہ آپ آرسینک یعنی سنکھیا کھا رہے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
غدی اعصابی تریاق نامی دوا کی شکل میں یہ نیلا تھوتھا ،جمالگوٹہ اور آک کا دودھ کہ جس میں قدرتی طور پر سنکھیا پایا جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔کا استعمال کرواتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
غدی عضلاتی اکسیر کے ذریعے یہ لوگ پارہ یعنی مرکری بدن انسانی میں اتارتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ صرف چند ایک مثالیں ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔ان سمیات کے استعمال سے صرف لاہور جیسے شہر میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں

اور زنگ آلود کنستروں کے مربہ جات سے امراض جگر و لبلبہ خصوصاً یرقان ہیپاٹائٹس کا شکار ہو چکے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کولیسٹرول کی زیادتی کے مریض دیسی گھی کا استعمال کر کے ہائپرٹینشن اور اس سے آگے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔برین ہیمریج کا شکار ہو چکے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔قہوے اور چائے و ڈرائی فروٹ کے استعمال سے کئی دیگر امراض کا شکار ہو کر راہی ملک عدم ہو چکے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔طب یونانی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔طب اسلامی اور ہربل سسٹم اف میدیسن سے ان لوگوں کا کوئی تعلق نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔آگاہ رہیں۔۔۔۔۔

زکریا رازی،جالینوس،بقراط اور بوعلی سینا ماضی کے کتبے نہیں بلکہ اجداد و اسلاف طب ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یاد رکھئے ماضی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مستقبل کی سیڑھی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہمارے اجداد کے علم سے فائدہ اٹھا کر یورپ کہاں سے کہاں پہنچ گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آج بھی یورپ میں بو علی سینا کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بیشتر ایلوپیتھک ماہرین بھی بو علی سینا کی تصویر تعلیمی اداروں ۔۔۔۔۔۔۔۔ٹیچنگ ہسپتالوں ۔۔۔۔۔۔۔۔اور۔۔۔۔۔۔۔۔اپنے کلینکس میں لگانا فخر سمجھتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔القانون بیسک کلیات ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔دنیا بھر کے ایلوپیتھک تعلیمی اداروں میں اب بھی پڑھائی جاتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور میں اگر یہ کہوں کہ ایلوپیتھک ۔۔۔۔۔۔۔۔طب یونانی کی ہی جدید شکل ہے تو غلط نہ ہوگا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

علم تصوف سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سگنلز کی فریکیونسیاں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس وقت تک قابو میں نہیں لائی جا سکتیں۔۔۔۔۔۔۔۔جب تک نماز میں خشوع و خضوع نہ پیدا ہو جائے کیونکہ نماز مومن کی معراج ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور اللہ سے تعلق ہی تمام روحانی علوم کی بنیاد ہے یہ جتنا گہرا ہوتا جائے گا ۔۔۔۔۔۔۔کائنات اور روحانیت کے اسرار و رموز اتنے ہی کھلتے جائیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

عثمان

محفلین
حکیم خالد صاحب۔۔۔
"روحانی علم" والے جو علاج بتا رہے ہیں وہ انسانوں کے لئے نہیں بلکہ جنات کے لئے ہے۔ :grin:
 

hakimkhalid

محفلین
حکیم خالد صاحب۔۔۔
"روحانی علم" والے جو علاج بتا رہے ہیں وہ انسانوں کے لئے نہیں بلکہ جنات کے لئے ہے۔ :grin:

خود کلامی جی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شکریہ
اوہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پھر تو بحث سمیٹ لینی چاہئے۔۔۔۔۔۔۔۔:grin:
لیکن۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیونکہ
کچھ جنات بھی ہمارے بیسٹ فرینڈز ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔اور ان کی زندگیاں بھی تو عزیز ہیں ہمیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔لہذا۔۔۔۔۔۔۔بحث جاری او ساری رہے گی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔:)
 

شمشاد

لائبریرین
بہت شکریہ حکیم صاحب جو آپ رفائے عامہ کے لیے اتنا وقت دے رہے ہیں۔

اس بحث مباحثےمیں راجہ صاحب کا مسئلہ تو بیچ میں ہی رہ گیا۔
 
بھائیو، میں نے تو مدد کی اور معلومات حاصل کرنے کی ایک درخواست کی تھی کہ دیگر طریقہ ہائے معالجات کی اس مرض کے بارے کیا رائے ہے۔ مگر آپ احباب ہیں کہ آپ نے آپس میں ہی جھگڑا شروع کردیا۔ بہت دکھ کی بات ہے کہ علم کے حصول کی درخواست کو آپ نے ایسے لیا گویا میں آپ لوگوں سے علاج کروانے جارہا ہوں اور یہ کہ آپ ہیں کہ آپ نے ایک مریض جسکو کچھ احباب معالج اپنے روزی روٹی کہہ کر پکارتے ہیں کے طور پر لیا۔
 
جناب حکیم خالد صاحب میں نے کب کہا ہے کہ آپ کا مجھ سے کوئی ذاتی عناد ہے آپ مسلسل حکیم صابر ملتانی جیسے گوہر نایاب کی تذلیل و تنقیص کیئے جارہے ہیں اور یہ کالی چائے کے رسیا ہونے کی بھی خوب کہی جناب یہ سب پروپیگنڈا کا کمال ہے اور میری پچھلی تمام تحریر پڑھ لیں اگر میں کہیں بھی حکیم صابر ملتانی کے نسخہ جات کی تعریف کی ہو میں نے تو صرف ان کے طریقہ تشخیص کا مداح ہوں اور انہوں نے جو تحاریک کا فن دیکر کر دنیائے طب پر احسانِ عظیم کیا ہے اس کا آج نہیں تو کل ضرور دنیا کو علم ہو جائے گا۔ لیکن طب یونانی کی آنکھوں سے تعصب کی پٹی اترے تو تب کی اُن کی سمجھ شریف میں بات آئے گی۔
ایک بار پھر آپ کو واضح کردوں کے میں کبھی بھی کسی بھی صورت میں خود اپنی ذات پر کسی مادی دوائی کا استعمال نہیں کرتا بلکہ سپر نیچرل میڈیسن یعنی ہومیو کی میڈیسن ہی استعمال کرتا ہوں۔
جہاں تک فخرالدین رازی، جالینوس اور بوعلی سینا کی بات ہے تو یہ بتائیے کہ اب تک آپ نے بوعلی سینا کی القانون کے علاوہ اور کتنی کتب پڑھ رکھی ہیں اس کے علاوہ یہ سب ماضی کے کتبے علم فلکیات بھی جانتے تھے اور انہوں اپنی کتابوں میں دوا کے استعمال کا وقت ساعات اور طالع برج کے تحت دیا ہے۔ کیا یہ فن آپ نے سکیھا ہے یا آپ کے کسی استاد کو آتا ہے یہ بھی تو ان مذکورہ بقول آپ کے طب کے اجدادِ اسلاف کا معمول رہا ہے یا صرف آپ ان لوگوں کی مثالیں دیتے ہیں میرے پاس آپ کے ان اسلاف کی کتب بحمد للہ مؤجود ہیں جن میں جڑی بوٹی کا باقاعدہ ستارہ/برج اور طالع وقت(جس وقت زمین مخصوص برج کے نیچے آجاتی ہے) تک لکھا ہوا ہے جس میں بوٹی کو اکھاڑنا ہوتا ہے۔
والسلام روحانی بابا
 

hakimkhalid

محفلین
جناب حکیم خالد صاحب میں نے کب کہا ہے کہ آپ کا مجھ سے کوئی ذاتی عناد ہے آپ مسلسل حکیم صابر ملتانی جیسے گوہر نایاب کی تذلیل و تنقیص کیئے جارہے ہیں اور یہ کالی چائے کے رسیا ہونے کی بھی خوب کہی جناب یہ سب پروپیگنڈا کا کمال ہے اور میری پچھلی تمام تحریر پڑھ لیں اگر میں کہیں بھی حکیم صابر ملتانی کے نسخہ جات کی تعریف کی ہو میں نے تو صرف ان کے طریقہ تشخیص کا مداح ہوں اور انہوں نے جو تحاریک کا فن دیکر کر دنیائے طب پر احسانِ عظیم کیا ہے اس کا آج نہیں تو کل ضرور دنیا کو علم ہو جائے گا۔ لیکن طب یونانی کی آنکھوں سے تعصب کی پٹی اترے تو تب کی اُن کی سمجھ شریف میں بات آئے گی۔
ایک بار پھر آپ کو واضح کردوں کے میں کبھی بھی کسی بھی صورت میں خود اپنی ذات پر کسی مادی دوائی کا استعمال نہیں کرتا بلکہ سپر نیچرل میڈیسن یعنی ہومیو کی میڈیسن ہی استعمال کرتا ہوں۔
جہاں تک فخرالدین رازی، جالینوس اور بوعلی سینا کی بات ہے تو یہ بتائیے کہ اب تک آپ نے بوعلی سینا کی القانون کے علاوہ اور کتنی کتب پڑھ رکھی ہیں اس کے علاوہ یہ سب ماضی کے کتبے علم فلکیات بھی جانتے تھے اور انہوں اپنی کتابوں میں دوا کے استعمال کا وقت ساعات اور طالع برج کے تحت دیا ہے۔ کیا یہ فن آپ نے سکیھا ہے یا آپ کے کسی استاد کو آتا ہے یہ بھی تو ان مذکورہ بقول آپ کے طب کے اجدادِ اسلاف کا معمول رہا ہے یا صرف آپ ان لوگوں کی مثالیں دیتے ہیں میرے پاس آپ کے ان اسلاف کی کتب بحمد للہ مؤجود ہیں جن میں جڑی بوٹی کا باقاعدہ ستارہ/برج اور طالع وقت(جس وقت زمین مخصوص برج کے نیچے آجاتی ہے) تک لکھا ہوا ہے جس میں بوٹی کو اکھاڑنا ہوتا ہے۔
والسلام روحانی بابا

روحانی بابا جی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بحث آگے بڑھانے کےلیے یہاں کلک کیجئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔شکریہ
 

hakimkhalid

محفلین
بھائیو، میں نے تو مدد کی اور معلومات حاصل کرنے کی ایک درخواست کی تھی کہ دیگر طریقہ ہائے معالجات کی اس مرض کے بارے کیا رائے ہے۔ مگر آپ احباب ہیں کہ آپ نے آپس میں ہی جھگڑا شروع کردیا۔ بہت دکھ کی بات ہے کہ علم کے حصول کی درخواست کو آپ نے ایسے لیا گویا میں آپ لوگوں سے علاج کروانے جارہا ہوں اور یہ کہ آپ ہیں کہ آپ نے ایک مریض جسکو کچھ احباب معالج اپنے روزی روٹی کہہ کر پکارتے ہیں کے طور پر لیا۔

درست فرمایا آپ نے میں اس مباحثہ کو یہاں منتقل کر چکا ہوں
راجہ صاحب آپ درست فرما رہے ہیں۔۔۔۔لیکن مباحثہ بھی علم کے حصول کا ذریعہ ہوتا ہے یہ درست ہے کہ آپ سے غیر متعلقہ تھا۔۔۔۔۔۔اختلاف کی گنجائش موجود ہے تاہم اس وقت کروں گا ۔۔۔۔۔۔۔جب صحت یاب ہوکر تمام دھاگے کا مطالعہ فرمالیں گے۔۔۔۔۔۔۔اللہ تعالی آپ کو صحت کاملہ عطا فرمائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔آمین
(یہاں یاد رکھنا چاہئیے کہ اردو محفل میں شمولیت سے لے کر اب تک کسی بھی فرد کو حصول رزق کا ذریعہ نہیں بنایا اور نہ ہی کوئی طمع رکھا۔۔۔۔۔۔کئی دوستوں نے شفا یابی کے بعد ڈومین وغیرہ بھی آفر کی ۔۔۔۔۔۔۔لیکن قبول نہیں کی گئی)
 

hakimkhalid

محفلین
بہت شکریہ حکیم صاحب جو آپ رفائے عامہ کے لیے اتنا وقت دے رہے ہیں۔

اس بحث مباحثےمیں راجہ صاحب کا مسئلہ تو بیچ میں ہی رہ گیا۔

ظاہر ہے راجہ صاحب کا غصہ بجا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور سر آنکھوں پر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یونانی علاج تو بتا چکا ہوں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب دیگر احباب اصل موضوع پر دھاگے کو آگے بڑھائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
کدھر کلک کروں ادھر تو دبانے کوئی کھوکھلی جگہ ہی نہیں ہے اب میں کدھر ٹھونک بجا کر دیکھوں حکیم صاحب کہیں خزانے کا لالچ دیکر آپ نے کوئی پھندا تو نہیں تیار کررکھا کہ جیسے ہی ہم اپنے پاؤں سے ٹھونک بجا کر دیکھیں تو گرفتار گڑھا ہوجائیں۔
 

hakimkhalid

محفلین
کدھر کلک کروں ادھر تو دبانے کوئی کھوکھلی جگہ ہی نہیں ہے اب میں کدھر ٹھونک بجا کر دیکھوں حکیم صاحب کہیں خزانے کا لالچ دیکر آپ نے کوئی پھندا تو نہیں تیار کررکھا کہ جیسے ہی ہم اپنے پاؤں سے ٹھونک بجا کر دیکھیں تو گرفتار گڑھا ہوجائیں۔
یہاں

کلک کیجئے
 
بھائی جی میں صرف ایک نسخہ کی بات نہیں کر رہا تھا کہ مجھے درکار ہے۔ میرا مقصد یہ تھا کہ ایس مرض کو دیگر طریقہ علاج کیسے لیتے ہیں، کیوں ہوتا ہے؟ کب؟ پھر آگے کیا ہوتا ہے اور ہوسکتا ہے۔ اور پھر علاج کے بارے؟ مروج طریقہ علاج کے معالجین کی رائے میں لکھ دی۔ آپ احباب کی رائے کا انتظار ہنوز ہورہا ہے۔
 

دوست

محفلین
راجہ صاحب آپ حکیم صاحب کا دیا گیا نسخہ اور پرہیز ٹرائی کریں۔ گھنٹیا میں پرہیز بہت ضروری ہے چونکہ یورک ایسڈ بہت کی مزید پیداوار تب ہی رک سکتی ہے۔
 

خواجہ طلحہ

محفلین
راجہ صاحب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ تعالی آپ کو جلد صحت یاب کرے۔۔۔۔۔۔۔آمین

یورک ایسڈ کے اخراج اور گنٹھیا سمیت ہرقسم کی دردوں سے نجات کےلیے دادا جی مولانا حکیم قاضی سلطان علی مرحوم کا یہ نسخہ انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ کےلیے اور افادہ عام کےلیے درج ذیل ہے

ہوالشافی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سونٹھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔50گرام
سورنجان شیریں۔۔۔۔۔۔۔۔50گرام
اسگند ناگوری۔۔۔۔۔۔۔۔50گرام
تمام ہربز کو کوٹ چھان کریا گرائنڈرسے باریک پاوڈر بنا لیں
اور صبح و شام کھانے کے بعد آدھا چمچ چائے والا پانی سے استعمال کریں۔۔۔۔۔۔۔۔انشاء اللہ جلد شفا یابی ہو گی۔

غیر ممالک میں رہنے والے اپنے قریبی ڈیپارٹمنٹل سٹور کے ہربل ڈیپارٹمنٹ سے ہمدرد کی اوجاعی خرید لیں۔۔۔۔۔۔۔۔اور صبح و شام کھانے کے آدھے گھنٹہ بعد دو گولیاں پانی سے کھائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔انشاء اللہ شفایابی ہو گی۔

راجہ صاحب یہ کہنے کی تو ضرورت نہیں کہ ریڈ میٹ کا استعمال نہ کریں پالک، سبز پتوں والی ترکاریاں،چاول،گوبھی،بینگن، چنے اور دالیں استعمال نہ کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہلکی ورزش سے جسم وارم اپ رکھیں۔۔۔۔۔۔۔اے سی بہت کم یا ہلکا استعمال رکھیں۔

ماشاءاللہ ماہ صیام آ رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔روزہ رکھنے سے یورک ایسڈ اور دیگر غیر نامیاتی تیزابوں کے اخراج کا عمل بھی تیز تر ہو جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔
گنٹھیا کے ساتھ شوگر بھی ہو ،اس درجہ کی شوگر کہ انسولین استعمال کی جارہی ہو۔ تب بھی یہ نسخہ قابل استعمال ہے؟ اور پرہیز میں تو آپ نے تقریبا سبھی کچھ استعمال کرنے سے منع کردیا ہے۔ تو پھر مریض کیا استعمال کرے؟
 

hakimkhalid

محفلین
گنٹھیا کے ساتھ شوگر بھی ہو ،اس درجہ کی شوگر کہ انسولین استعمال کی جارہی ہو۔ تب بھی یہ نسخہ قابل استعمال ہے؟ اور پرہیز میں تو آپ نے تقریبا سبھی کچھ استعمال کرنے سے منع کردیا ہے۔ تو پھر مریض کیا استعمال کرے؟

خواجہ صاحب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شوگر کسی بھی درجے کی ہو مذکورہ نسخہ گنٹھیا کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔لیکن بلڈ پریشر میں اس کی مقدار دو گرام سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے ۔۔۔۔۔۔علاوہ ازیں ہائپر ٹینشن کی میڈیسن کا استعمال ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔شوگر کے حوالے سے جو پرہیزی غذا آپ استعمال کر رہے ہیں اس میں کسی قسم کی تبدیلی نہ بھی کریں تو انشاء اللہ فائدہ ہو گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کریلے کا جوس گنٹھیا میں بھی فائدہ مند ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔امرود میں پائے جانے والے معدنی اجزا سلفر،سوڈیم اور کلورین گنٹھیا کے مریضوں میں یورک ایسڈ سے نمٹنے میں مدد دیتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اومیگا تھری میں بھی جوڑوں کی تکالیف پہ قابو پانے کی صلاحیت ہے اسے مچھلی یا مچھلی کے تیل سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میتھی کا استعمال بھی فائدہ مند ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔مکئی کے بھٹوں کے بال ہربل ٹی کی شکل میں استعمال کرنے سے گنٹھیا پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

hakimkhalid

محفلین
بھائی جی میں صرف ایک نسخہ کی بات نہیں کر رہا تھا کہ مجھے درکار ہے۔ میرا مقصد یہ تھا کہ ایس مرض کو دیگر طریقہ علاج کیسے لیتے ہیں، کیوں ہوتا ہے؟ کب؟ پھر آگے کیا ہوتا ہے اور ہوسکتا ہے۔ اور پھر علاج کے بارے؟ مروج طریقہ علاج کے معالجین کی رائے میں لکھ دی۔ آپ احباب کی رائے کا انتظار ہنوز ہورہا ہے۔
راجہ صاحب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گینٹھاوی دردوں یورک ایسڈ اور آرتھرائٹس کے کم وبیش اسباب علامات و علاج ملتے جلتے ہیں۔۔۔۔۔۔ایک قومی اخبار میں سوال و جواب کا سلسلہ چلتا تھا اسی کا اقتباس حاضر خدمت ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ARTHRITIS)
کراچی سے عبدالحمید صاحب اپنی تکالیف اور مرض کے بارے میں تحریر فرماتے ہیں۔
٭ …حکیم خالد صاحب میری عمر تقریباََ ٤٧سال ہے میں عرصہ دوسال سے گھٹنے کے جوڑوں اور ہڈیوں کے درد میں مبتلا ہوں ۔ پہلے تو یہ درد اور تکلیف تھوڑی برداشت ہو جاتی تھی لیکن اب برداشت سے باہر ہو گئی ہے۔ کھانے پینے میں بھی کوئی کمی نہیں ہے کہ وٹامن وغیرہ بدن کو نہ ملتے ہوں ۔ گوشت مچھلی کا استعمال کرتاہوں مگر قبض ہوجاتاہے۔نیند بہت آتی ہے روزانہ آٹھ سے بارہ گھنٹہ کام کرتا ہوںڈاکٹروںنے ARTHRITIS تشخیص کیا ہے کئی ڈاکٹروںسے علاج کرایا وقتی آرام ہو جاتا ہے لیکن تھوڑے دنوں بعد پھر یہ تکلیف ہو جاتی ہے۔ براہ کرم میری تکلیف کیلئے کوئی دوا تجویز فرمائیں جس سے مجھے مکمل آرام نصیب ہو اور اس مرض سے ہمیشہ کے لئے نجات مل جائے۔اللہ تعالیٰ آپ کو جزا دے۔
٭٭… جواب: عبدالحمید صاحب!جوڑوں کا درد جسے طبی زبان میں وجع المفا صل کے نام سے جانا جاتا ہے اور طب جدید میں Rheumatism(روماٹزم) کہلاتا ہے۔ اس مرض میں جوڑوں کی ہڈیوں اور ان کے اطراف کی ریشہ وار ساخت دبینر اور سخت ہو کر جوڑوں کی حرکت کو کم کر دیتی ہے یا روک دیتی ہے۔ انسانی جسم میں جہاں دو ہڈیاں آپس میں رباطات اور دیگر بندشوں کے ساتھ ملتی ہوئی مضبوطی کے ساتھ جڑی ہوتی ہیں انہیں جوڑیامفصل کہتے ہیں جیسا کہ کہنی کا جوڑ گھٹنے کا جوڑ وغیرہ۔ اس طرح یہ جوڑوں کے دو سرے جو آپس میں ملنے کیلئے نہایت آسانی رکھتے ہیں۔ رباط کے ذریعہ بندھے رہتے ہیں۔ جب ان جوڑوں میں کسی خلط غلیظ وغیرہ سے درد کی شکایت پیدا ہو جاتی ہے تویہ انہیں پٹھوں کی تکلیف وغیر ہ کا نتیجہ ہوتی ہے بعض دفعہ یہ شکایت یورک ایسڈ کی زیادتی سے بھی ہو جاتی ہے۔اس مرض میں مبتلا زیادہ تر مریض ایسے ہوتے ہیںجو سرد اور ترچیزوں کو اور مادہ بلغمیہ سے پر اشیاء اور چکنائی وشحمی مادہ پر مشتمل اشیاء کو اپنی غذا بناتے ہیں۔ انہیں غذاؤوں کی رطوبات فاسدہ ریاح غلیظ بن کر مفاصل میں آکر رک جاتی ہے اور حد ت پیدا کرتی ہے جس کی وجہ سے سخت درد پیدا ہو جاتا ہے۔ کبھی یہ مرض خاندانی بھی ہوا کرتاہے۔ یہ مرض نا قص اور ناکافی غذا سے لاحق ہوتاہے۔ جب یہ مرض ہوتاہے تو جوڑوں میں سختی پیدا ہو جاتی ہے۔ مائوف جوڑوں میں رطوبت پیدا ہو جاتی ہے۔ جوڑ پھول کر اورمتورم ہوکر بد شکل ہو جاتے ہیں۔ بعض اوقات وہ با ہم جکڑ کرنا کارہوجاتے ہیں ۔ اکثر مرض کی شدت کی وجہ سے بے چینی ہو جاتی ہے۔ متورم جوڑچھونے یا حرکت کرنے سے سخت درد ہونے لگتا ہے بعض مرتبہ لرزہ سے خفیف بخار بھی آجاتاہے۔ ہاضمہ خراب ہو جاتا ہے۔ کبھی دل کی دھڑکن بڑھ جاتی ہے سر میں شدید درد ہوتا ہے اور چکر آتے ہیں ۔ شدت تکالیف سے رات کونیند نہیں آتی ہے۔ مزاج چڑ چڑا ہو جاتا ہے ۔ ہاتھ پائوں کی انگلیاں کھینچتی ہیں اور پھڑ کتی ہیں اور ان میں سرسراہٹ محسوس ہوتی ہے۔
٭٭٭…علاج:جناب عبدالحمید صاحب آپ کے لئے درج ذیل تدابیر و علاج تجویز کیا جاتا ہے۔انشاء اﷲ اس سے مرض رفع ہو کر آپ کی تکلیف ختم ہو جائیگی بشرطیکہ احتیاط اور پرہیز مستقل اختیار کریں۔اپنے آپ کو ٹھنڈ ک سے بچائیں' قبض نہ ہونے دیں غذائے لطیف کا استعمال کریں۔ بڑاگوشت ترک کریں ا ور چکنائی کا استعمال کم کریں۔غذا میں میتھی'سویا'شلجم'پرول'ترئی 'ٹینڈے اور کریلے وغیرہ کا استعمال رکھیں۔ پھلوں میںسیب اور پپیتا کھائیں۔ کراچی میں تو پپیتا عام مل جاتاہے اور درج ذیل دوائیں حسب طریقہ پابندی سے لیں انشاء اﷲ بہت فائدہ ہو گا۔
ھوالشافی:اسگند ناگوری'سورنجان شیریں'اسپند(ہرمل)اور خولنجان ہر ایک پچاس گرام لے کر باریک سفوف تیار کریںاور صبح و شام کھانے کے ایک گھنٹہ بعد پانچ گرام کی مقدار میںتازہ پانی سے لیں۔
ھوالشافی:اجوائن خراسانی'گل مدار'سونٹھ'سورنجان تلخ ہر ایک پچیس گرام 'روغن تل تین سو ملی لیٹر میں مندرجہ بالا ادویات کا سفوف ڈال کر اتنا جوش دیں کہ سفوف جل جائے پھر چھان کر ایک بوتل میں رکھ لیں۔اور ہلکے گرم تیل سے مالش کریں۔٭٭
 

محمدعمر

محفلین
راجہ صاحب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ تعالی آپ کو جلد صحت یاب کرے۔۔۔۔۔۔۔آمین

یورک ایسڈ کے اخراج اور گنٹھیا سمیت ہرقسم کی دردوں سے نجات کےلیے دادا جی مولانا حکیم قاضی سلطان علی مرحوم کا یہ نسخہ انتہائی مفید ثابت ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ کےلیے اور افادہ عام کےلیے درج ذیل ہے

ہوالشافی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سونٹھ۔۔۔۔۔۔۔۔۔50گرام
سورنجان شیریں۔۔۔۔۔۔۔۔50گرام
اسگند ناگوری۔۔۔۔۔۔۔۔50گرام
تمام ہربز کو کوٹ چھان کریا گرائنڈرسے باریک پاوڈر بنا لیں
اور صبح و شام کھانے کے بعد آدھا چمچ چائے والا پانی سے استعمال کریں۔۔۔۔۔۔۔۔انشاء اللہ جلد شفا یابی ہو گی۔

غیر ممالک میں رہنے والے اپنے قریبی ڈیپارٹمنٹل سٹور کے ہربل ڈیپارٹمنٹ سے ہمدرد کی اوجاعی خرید لیں۔۔۔۔۔۔۔۔اور صبح و شام کھانے کے آدھے گھنٹہ بعد دو گولیاں پانی سے کھائیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔انشاء اللہ شفایابی ہو گی۔

راجہ صاحب یہ کہنے کی تو ضرورت نہیں کہ ریڈ میٹ کا استعمال نہ کریں پالک، سبز پتوں والی ترکاریاں،چاول،گوبھی،بینگن، چنے اور دالیں استعمال نہ کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہلکی ورزش سے جسم وارم اپ رکھیں۔۔۔۔۔۔۔اے سی بہت کم یا ہلکا استعمال رکھیں۔

ماشاءاللہ ماہ صیام آ رہا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔روزہ رکھنے سے یورک ایسڈ اور دیگر غیر نامیاتی تیزابوں کے اخراج کا عمل بھی تیز تر ہو جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔

بہت شکریہ جناب
 

شاکرالقادری

لائبریرین
میں اس لڑی میں ہونے والی گفتگو سے مستفید بھی ہوا اور محظوظ بھی
حکیم خالد صاحب اللہ آپ کا بھلا کرے کیونکہ آپ بہتوں کا بھلا کر رہے ہیں اور آپ کی بعض باتیں تو من کو ایسے چھو گئیں کہ:
میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں تھا
روحانی بابا کا شکریہ اس لیے کہ : ان کی جانب سے لکھے گئے مراسلے آپ کی جانب سے علمی اور سائنسی حقائق و افادات کو سامنے لانے کے لیے محرک کا کام کر گئے
مقوی و محرک کا یہ امتزاج اچھا لگا
حکیم خالد صاحب آپ نے اطبا اور حکما کے لیے جس ضابطہ اخلاق کا ذکر فرمایا ہے اے کاش کہ ہمارے معالجین اس پر عمل پیرا ہو جائیں:
کسی بھی شخصیت کا اظہار اس کے انداز تکلم سے ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔اسی لیے بزرگ کہتے ہیں کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پہلے تولو پھر بولو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ایک طبیب کی ذمہ داری اس سے بھی بڑھ کر ہے۔۔۔۔۔۔۔۔اگر کوئی اس سے بدکلامی کرے تو بد کلامی کے الفاظ پر نہیں بلکہ اس بات پر غور کرنا چاہئیے۔۔۔۔۔۔۔کہ اس بےچارے کو کیا تکلیف ہے؟ اشتعال کے اسباب مرض تلاش کرے اگر کوئی اس سے گالی گلوچ پر اتر آتا ہے تو غور کرے کہ یہ مانیا کی کون سی قسم ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور اس کے لواحقین کو علاج کی بابت تفصیل بہم پہنچائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

طب کو فن شریف کہا جاتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ایک طبیب کو انتہائی حوصلہ مند و بردبار ہونا چاہئیے۔۔۔۔۔۔۔۔عام افراد سے اس میں قوت برداشت زیادہ ہونا ضروری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔شیشے کے اعصاب کی بجائے انہیں فولادی اعصاب بنانا ہو گا
 

hakimkhalid

محفلین
میں اس لڑی میں ہونے والی گفتگو سے مستفید بھی ہوا اور محظوظ بھی
حکیم خالد صاحب اللہ آپ کا بھلا کرے کیونکہ آپ بہتوں کا بھلا کر رہے ہیں اور آپ کی بعض باتیں تو من کو ایسے چھو گئیں کہ:
میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں تھا
روحانی بابا کا شکریہ اس لیے کہ : ان کی جانب سے لکھے گئے مراسلے آپ کی جانب سے علمی اور سائنسی حقائق و افادات کو سامنے لانے کے لیے محرک کا کام کر گئے
مقوی و محرک کا یہ امتزاج اچھا لگا
حکیم خالد صاحب آپ نے اطبا اور حکما کے لیے جس ضابطہ اخلاق کا ذکر فرمایا ہے اے کاش کہ ہمارے معالجین اس پر عمل پیرا ہو جائیں:

محترم شاکر القادری صاحب۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوصلہ افزائی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ احساس اور خدمت انسانیت کے جذبات میں اضافے نیز ایسی مثبت سرگرمیاں جاری رکھنے کا باعث بنتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور۔۔۔۔۔۔۔حوصلہ شکنی ۔۔۔۔۔۔۔۔سے ۔۔۔ ظاہر ہے ۔۔۔۔ متضاد صورتحال ہوتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خوش اخلاقی پر کچھ خرچ نہیں آتا لیکن یہ انسان کا وقار اور قدر و منزلت بڑھا دیتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اطباء اور حکماء کے ساتھ ساتھ یہ بات ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کےلیے ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حوصلہ افزائی کا شکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top