گھروں میں زندگی کی علامت، اکٹھے کھانا کھانا

نبیل

تکنیکی معاون
میرے خیال میں کسی گھر کا سب سے پر رونق وقت مل بیٹھ کر کھانا کھانے کا ہے۔ گھر کے تمام افراد جو اپنی روٹین میں مصروف رہتے ہیں، ان کے لیے کھانے کا وقت گھر کے باقی افراد کے ساتھ ملاقات کا بہترین موقع ہوتا ہے۔ اور کھانے کے دوران کی جانی والی گفتگو پورے دن کا حاصل ہوتی ہے۔ اسی لیے ممکن ہو تو دن میں کم از کم ایک وقت اکٹھے کھانا کھانے کا اہتمام کیا جانا چاہیے۔ میرا ذاتی مشاہدہ یہ ہے کہ جب تک بچے چھوٹے ہوتے ہیں اس وقت تک مل بیٹھ کر کھانا کھانا معمول کا حصہ ہوتا ہے۔ اور بچے جوں جوں بڑے ہوتے جاتے ہیں، وہ اپنے معمولات میں مصروف ہوتے جاتے ہیں اور پھر شاذوناذر ہی گھر کے افراد کھانے کی میز پر اکٹھے بیٹھتے ہیں۔ بہرحال یہ صرف میرا خیال ہے، ہو سکتا ہے کہ باقیوں کا مشاہدہ اس سے مختلف ہو۔
 

جہانزیب

محفلین
میرا بھی یہی خیال ہے، لیکن افسوس کہ ہمارے گھر بلکہ پاکستان میں جس علاقہ سے میرا تعلق ہے وہاں‌ عمومآ‌ یہ رواج عام نہیں‌ ہے ۔ میری عمر اب تقریبآ‌ تیس سال ہے اور مجھے نہیں‌ یاد پڑتا کہ ہم گھر والوں‌ نے کبھی بھی کھانے کا اہتمام کیا ہو، سوا جب گھر میں‌ مہمان آتے ہوں‌ تو تب سب مل بیٹھ جاتے ہیں ۔ شائد اسی وجہ سے میں‌ یہ بھی کہتا ہوں‌ کہ ہم ایک مصنوعی طرز پر زندگی گزار رہے ہیں جس میں‌ زیادہ زور دکھاوے پر ہوتا ہے ۔
 

arifkarim

معطل
سو فیصد درست فرمایا نبیل بھائی نے۔ ہمارے گھر بھی کچھ سال قبل تک اکٹھے کھانے کا باقائدہ معمول تھا۔ اب جب کھانے کو بلایا جائے تو کوئی کہتا ہے نیٹ پر بیٹھا ہوں، دوسرا کوئی فلم دیکھ رہےتو تیسرا فون پر مصروف :(
 

محمد نعمان

محفلین
جی نبیل بھیا بہت اچھا موضوع آپ زیر بحث لائے ہیں۔
ہمارا تعلق جس معاشرے سے ہے یہ رواج یا طرز معاشرت اس کا خاصہ رہی ہے اور اب بھی یہ نہیں کہا جا سکتا کہ بالکل مفقود ہو گئی ہے۔
میرا تعلق جس علاقے سے ہے وہاں ابھی تک یہ معمول ہے اور گھرانے کے اصولوں میں یہ بات شامل ہے کہ کھانا اکھٹے ہی کھاتے ہیں۔اور یہی حال یہاں کے تمام گھرانوں کا ہے۔
اب بھی یہی یہ حال ہے کہ بچے اگر بڑے بھی ہو جائیں حتٰی کہ ان کی شادی کے بعد بھی یہ حال ہوتا ہے کہ کھانا سب مل جل کر اکھٹے ہی کھاتے ہیں۔
ہاں اتنا فرق ضرور پڑتا ہے کہ اپنی اپنی مصروفیات کی وجہ سے دن کا کھانا اکھٹے کھانا مشکل ہو جاتا ہے مگر رات کا کھانا پھر بھی اکھٹے ہی کھایا جاتا ہے۔
جہاں تک دوسرے علاقون کا تعلق ہے جہاں یہ طرز معاشرت بھلائی جا چکی ہے وہاں یہ روایت رمصان المبارک کے مہینے میں عود کر آتی ہے کیونکہ یہ روایت اسلامی طرز معاشرت کا ہی ایک خاصہ ہے اور اسی کی دین ہے جو ایمان کے مہینے میں لوٹ آتی ہے۔
 
ہم لوگ کھانا اکٹھے کھاتے ہیں‌کوئی کتنا ہی اہم کام کررہاہو اسے چھوڑ‌کر ٹیبل پر آنا ہی ہوتا ہے۔۔۔۔
دوپہر میں‌ ہم چار لوگ ہوتے ہیں‌اور رات میں‌بھائی جان بھی ہوتے ہیں۔۔۔۔۔رات کے کھانے کے لیے بھائی جان کا انتظار کیا جاتا ہے ۔۔۔کبھی کبھی وہ کام کی زیادتی کی بنا پر لیٹ ہو جاتے ہیں ۔۔۔تو پھر ہم ان کے بغیر کھا لیتے ہیں‌۔۔۔مگر پھر مزہ نہیں آتا۔۔۔
 

نایاب

لائبریرین
میرے خیال میں کسی گھر کا سب سے پر رونق وقت مل بیٹھ کر کھانا کھانے کا ہے۔ گھر کے تمام افراد جو اپنی روٹین میں مصروف رہتے ہیں، ان کے لیے کھانے کا وقت گھر کے باقی افراد کے ساتھ ملاقات کا بہترین موقع ہوتا ہے۔ اور کھانے کے دوران کی جانی والی گفتگو پورے دن کا حاصل ہوتی ہے۔
السلام علیکم
محترم نبیل جی
اللہ تعالی آپ کو سدا سلامت رکھے آمین
سچ کہا آپ نے ۔
ہمارے گھر میں رات کا کھانا اکٹھے ہی کھایا جاتا ہے ۔ اور اس دوران اور کھانے کے بعد اک مجلس میں ان تقریبات و مسائل پر جوخاندان سے منسلک ہوتے ہیں ان سب پر بات کر کے کوئی حل تلاش کیا جاتا ہے ۔ یہ طے کر لیا جاتا ہے کہ کون سب کی نمائندگی کرتے ہوئے خاندان کی کسی تقریب میں شریک ہو گا ۔
اور مجھے ذاتی طور پر یہ مشترکہ نظام بہت پسند ہے ۔
اللہ ہم سب کو اپنی رحمتوں برکتوں سے نوازے آمین
نایاب
 

خوشی

محفلین
ہم کوشش تو کرتے ہیں سب مل کے کھانا کھائیں مگر ایسا ممکن نہیں ہوتا اس لئے چھٹی کے دن سب ناشتہ لنچ ڈنر ایک ساتھ کرتے ہیں اور یہی معمول چلا آ رہا ہے
ویسے مکانوں کو گھر بنانا پڑتا ہے ہر مکان گھر نہیں ہوتا
 

شمشاد

لائبریرین
یہ بہت اچھی بات ہے کہ گھر کے سب افراد ایک ہی وقت میں مل بیٹھ کر کھانا کھائیں

میرے گھر میں صرف رات کا کھانا اکٹھے کھاتے ہیں۔ ناشتے اور دوپہر کے کھانے میں سب ایک ہی وقت میں گھر پر ہی نہیں ہوتے۔ چھٹی والے دن البتہ دوپہر کا کھانا بھی اکٹھے ہی کھاتے ہیں۔ (ویسے بھی خاتونِ خانہ کا حکم ہوتا ہے کہ چلو سب ایک ہی وقت میں کھانا کھا لو، مجھ سے بار بار برتن نہیں رکھے جاتے۔)
 

محمد نعمان

محفلین
یہ بہت اچھی بات ہے کہ گھر کے سب افراد ایک ہی وقت میں مل بیٹھ کر کھانا کھائیں

میرے گھر میں صرف رات کا کھانا اکٹھے کھاتے ہیں۔ ناشتے اور دوپہر کے کھانے میں سب ایک ہی وقت میں گھر پر ہی نہیں ہوتے۔ چھٹی والے دن البتہ دوپہر کا کھانا بھی اکٹھے ہی کھاتے ہیں۔ (ویسے بھی خاتونِ خانہ کا حکم ہوتا ہے کہ چلو سب ایک ہی وقت میں کھانا کھا لو، مجھ سے بار بار برتن نہیں رکھے جاتے۔)

شمشاد بھیا اس معاملے میں میں آپ سے بہادر ہوں خاتون خانہ سے نہیں ڈرتا :cool:۔۔۔۔
کیونکہ ابھی شادی مہی نہیں ہوئی :grin: :cry:
مگر یہ ہے کہ امی بالکل یہی کہتی ہیں جو آپکی زوجہ محترمہ فرماتی ہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
نعمان ۔ شمشاد نے خاتونِ خانہ لکھا تھا، جس سے مراد ولادہ بھی ہو سکتی تھیں، یہ اور بات ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ شمشاد کا مطلب محض بھابھی سے ہے۔۔۔۔۔
جب گھر میں ہم سب ساتھ تھے تو سب ایک ساتھ ہی کھانا کھاتے تھے، سوائے دفتر یا سکول کالج میں لنچ کھانے کے۔ اور اب بھی ہم دونوں ساتھ ہی کھاتے ہیں، لیکن یہاں امریکہ میں یہ نظام نہیں ہے۔ ہم دونوں ناشتہ کر کے بیٹھے ہیں، اور بچے ابھی تک سو رہے ہیں!!
 

تیشہ

محفلین
میرے گھر کا بچارہ ڈائنگ ٹیبل ویران کا ویران ہی پڑا رہتا ہے اسکے اوپر ، روز کی آنی والی میلز ، اور اخباروں کا انبار لنچ ، ڈنر کرتا ہے ، میں اپنی روٹی بنا پکا کر ، اپنے کمرے میں لے آتی ہوں ،
01dance2.gif
 

تعبیر

محفلین
مجھے تو یہ پڑھتے ساتھ ہی بھوک لگ گئی

میرا بھی یہی ماننا ہے اجکل سب کی الگ الگ مصروفیات اور ٹائمنگز کی وجہ سے یہ روایت تقریباً ختم ہوتی جا رہی ہے
 

تیشہ

محفلین
مجھے تو یہ پڑھتے ساتھ ہی بھوک لگ گئی

میرا بھی یہی ماننا ہے اجکل سب کی الگ الگ مصروفیات اور ٹائمنگز کی وجہ سے یہ روایت تقریباً ختم ہوتی جا رہی ہے




صیح کہہ رہی ہیں آجکل جو پہلے اٹھ جائے بریکفاست اسکا ، جو دیر سے اٹھا اسکا اسکے بعد کی باری :music:
ہم سب کی روٹین بھی کچھ ایسی ہے ہے ۔۔ جسوقت بچوں کو بھوگ لگتی ہے تو انکو روٹی بنادی ۔۔۔
میاؤں جی کو جسوقت لگتی ہے انکو اسوقت فریش پھُلکے بنا پیئش کرتی ہوں ،۔۔ اور جب سب کھالیں تو آخر میں مجھے بھوک لگتی ہے ۔ :hatoff:
 

علی ذاکر

محفلین
اب تو ایک عرصہ ہو گیا ہوا ہے فیملی کے ساتھ بیٹھ کے کھائے یہاں‌ تو بنانا بھی خودی ہے اور کھانا بھی خودی
 

وجی

لائبریرین
عمعوما رات کا کھانا ساتھ ہی کھایا جاتا ہے

لیکن میرے خیال اگر گھر میں مہینے میں‌کسی نہ کسی کی دعوت ہوتی رہے تو یہ روایت قائم رہتی ہے
 

سعود الحسن

محفلین
ہمارے ہاں بھی کھانے کے وقت گھر میں موجود تمام افراد نے ساتھ ہی کھانا ہوتا ہے، ہاں بیرونی مصروفیت کی وجہ سے رات کے کھانےکے علاوہ ممکن نہیں ہو پاتا ، البتہ چھٹی والے دن تینوں وقت کا کھانا ساتھ ہی کھایا جاتا ہے۔ اور یقینا کھانے کے ساتھ ہی دن بھر کے معاملات بھی ڈسکس ہوتے رہتے ہیں۔

یہ ایک بہترین روایت ہے ، جسے ختم نہیں ہونا چاہیے۔

ویسے گھر تو میں‌نے ایسے بھی دیکھے ہیں جہاں افطار بھی الگ الگ ہو رہی ہوتی ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
میرے خیال میں کسی گھر کا سب سے پر رونق وقت مل بیٹھ کر کھانا کھانے کا ہے۔ گھر کے تمام افراد جو اپنی روٹین میں مصروف رہتے ہیں، ان کے لیے کھانے کا وقت گھر کے باقی افراد کے ساتھ ملاقات کا بہترین موقع ہوتا ہے۔ اور کھانے کے دوران کی جانی والی گفتگو پورے دن کا حاصل ہوتی ہے۔ اسی لیے ممکن ہو تو دن میں کم از کم ایک وقت اکٹھے کھانا کھانے کا اہتمام کیا جانا چاہیے۔ میرا ذاتی مشاہدہ یہ ہے کہ جب تک بچے چھوٹے ہوتے ہیں اس وقت تک مل بیٹھ کر کھانا کھانا معمول کا حصہ ہوتا ہے۔ اور بچے جوں جوں بڑے ہوتے جاتے ہیں، وہ اپنے معمولات میں مصروف ہوتے جاتے ہیں اور پھر شاذوناذر ہی گھر کے افراد کھانے کی میز پر اکٹھے بیٹھتے ہیں۔ بہرحال یہ صرف میرا خیال ہے، ہو سکتا ہے کہ باقیوں کا مشاہدہ اس سے مختلف ہو۔
صحیح کہا آپ نے پورے دن کے بعد اکھٹے ہونے کا سب سے اچھا ذریعہ اور ایک دوسرے کے بارے میں جاننے کا سب سے اچھا وقت لگتا ہے ۔اور سب سے بڑھ کر باعث خیر و برکت بھی ہے۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
ہم کوشش تو کرتے ہیں سب مل کے کھانا کھائیں مگر ایسا ممکن نہیں ہوتا اس لئے چھٹی کے دن سب ناشتہ لنچ ڈنر ایک ساتھ کرتے ہیں اور یہی معمول چلا آ رہا ہے
ویسے مکانوں کو گھر بنانا پڑتا ہے ہر مکان گھر نہیں ہوتا
میں جس مکان میں رہتا ہوں اسکو گھر کردے ۔۔۔۔۔
 
Top