ڳالھ مہاڑ۔ گپ شپ

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
میں کیا آکھاں میکوں وی کجھ ݙسو یارو
ݙ کا تلفظ "د" اور "ڈ" کے درمیان کا ایک تلفظ ہے۔
"د" بولنے کے لیے ہم زبان کا تقریباً ایک تہائی حصہ تالو کے ساتھ لگاتے ہیں۔
"ڈ" کے لیے ہم زبان کو کچھ ہم گول کر کے زبان سے لگاتے ہیں
لیکن "ݙ" کے لیے ان دونوں مذکورہ مقامات کے درمیان میں زبان کی نوک والا حصہ تالو سے لگا کر ادا کرنا پڑتا ہے۔
مطلب ایہہ کہ بہوں پاپڑ بیلنے پیندی
 

سید عاطف علی

لائبریرین
روؤف بھائی جو لڑی کا ٹائٹل ہے اسے بولا کیسے جائے گا۔
اس گاف کے مخرج سندھی جیسا ہے شاید یہ سندھی میں بھی ہوتا ہے ۔ ہم اندازہ لگا سکتے ہیں ۔سندھی میں 52 حروف ہیں ۔ وڈیو میں 43 سرائیکی بتائے گئے ہیں ۔
گالھ مہاڑ یعنی بات چیت۔ لیکن مہاڑ پہلی مرتبہ سنا ۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ݙوجھا سبق: جملے بݨاوݨ (دوسرا سبق: جملے بنانا)

اساں اسلامی جمہوریہ پاکستان دے رہݨ والے ہئیں۔
ترجمہ: ہم اسلامی جمہوریہ پاکستان کے رہنے والے ہیں۔

پاکستان وچ ٻہوں بولیاں بولیاں ویندِن
ترجمہ: پاکستان میں بہت سے زبانیں بولی جاتی ہیں۔

پاکستان وچ پنج دریا وَہنْدے ہِن۔
ترجمہ: پاکستان میں پانچ دریا بہتے ہیں۔

اللہ پاک پاکستان کوں ہر قِسِم دا موسم، پھل اتے زمین عطا کیتِس۔
ترجمہ: اللہ پاک نے پاکستان کو ہر قسم کا موسم، پھل اور زمین عطا کی ہے۔

پاکستان بہوں قربانیئیں دے بعد حاصل کیتا گئے۔
ترجمہ: پاکستان بہت قربانیوں کے بعد حاصل ہوا۔

اللہ پاک اساڈے ایں سوہنے (سوہنڑے) ملک کوں قیامت تئیں
آپنڑی امان ءچ رکھے۔
ترجمہ: اللہ پاک ہمارے اس خوبصورت ملک کو ہمیشہ اپنی حفاظت میں رکھے۔

نوٹ: آپ دوستوں کے کرنے کا کام یہ ہے کہ اتنے ہی جملے آپ بھی بنا کر اس لڑی میں ڈال دیں۔

سرائیکی فانٹ کو محفل کا فانٹ مکمل سپورٹ نہیں کر رہا اس لیے جہاں جہاں ممکن ہوا تلفظ بریکٹ میں ڈال دیا کروں گا۔
 
آخری تدوین:

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
آپا اے ݙوہڑا ݙیکھو۔

تیݙی چھاں تے پلدے پئے ہاسے، کر پاسہ گئیں چن دُھپ کیتی
بس لکدا چھپدا ݙیکھ تیکوں میݙا سَیت وہ گئے لک چھپ کیتی
چن، چانݨیاں چٹیاں ݙدھ راتیں، گئیں قہر دیاں کالیاں گھپ کیتی
ادھ بزم دے طارق ٻہݨ والے، اج ٻیٹھوں چنڈ ءِ چ چپ کیتی
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
آپا اے ݙوہڑا ݙیکھو۔

تیݙی چھاں تے پلدے پئے ہاسے، کر پاسہ گئیں چن دُھپ کیتی
بس لکدا چھپدا ݙیکھ تیکوں میݙا سَیت وہ گئے لک چھپ کیتی
چن، چانݨیاں چٹیاں ݙدھ راتیں، گئیں قہر دیاں کالیاں گھپ کیتی
ادھ بزم دے طارق ٻہݨ والے، اج ٻیٹھوں چنڈ ءِ چ چپ کیتی
اے میرے چاند!! تمہاری ہی روشنی میں ہمارا گزر بسر ہو رہا تھا، تمہارے چلے جانے سے اب دھوپ ہو گئی ہے۔
تمہیں مجھ سے کنارہ کش ہوتے دیکھ کر میرا نصیب بھی چلا گیا۔
اے میرے چاند!وہ جو دودھ کی طرح سفید راتیں تھیں، تمہارے بعد وہ گھپ اندھیرےمیں بدل گئیں ہیں۔
ہم جو زینتِ محفل ہوا کرتے تھے اے طارق، اب ایک کونے میں چپ چاپ بیٹھے ہوئے ہیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
اے میرے چاند!! تمہاری ہی روشنی میں ہمارا گزر بسر ہو رہا تھا، تمہارے چلے جانے سے اب دھوپ ہو گئی ہے۔
تمہیں مجھ سے کنارہ کش ہوتے دیکھ کر میرا نصیب بھی چلا گیا۔
اے میرے چاند!وہ جو دودھ کی طرح سفید راتیں تھیں، تمہارے بعد وہ گھپ اندھیرےمیں بدل گئیں ہیں۔
ہم جو زینتِ محفل ہوا کرتے تھے اے طارق، اب ایک کونے میں چپ چاپ بیٹھے ہوئے ہیں۔
میݙی دھی سہنڑی ۔۔۔
میݙی دھی کوں کوئی چنڳاں تے عزت آلا "ور" ڈیسی ۔آمین
 

سیما علی

لائبریرین
مخلوق خدا نال پیار نووی
‏رب صرف مسیت وچ نہیں ملدا

‏کہ اگر خدا کی مخلوق سے محبت نہیں تو رب صرف مسجد میں نہیں ملتا
 

سیما علی

لائبریرین
ہویا سوار براق دے اُتے ونج چڑھیا اَسمانے
حضرت تائیں ظاہر کیتس کل اسرار خزانے

نو اسمان کیتے رب پیدا ہر اَسمانے چڑھیا
گنبد عرش ٹکانیں ہویا قدم نبی ؐجاں دھریا

ساز وضوں ڈوں نفل رکعتاں ترت گذار سدھایا
کُنڈی پانڑی ہلدے آہے جاں پھر سجدے آیا

ترجمہ:’’حضورؐﷺ پر سوار ہو کر آسمان تک پہنچے تو اللہ تعالی نے انؐ پر تما م اسراراور خزانے ظاہر کر دیے،سرکار دوعالمؐ نے مسجد اقصی میں دو رکعت نماز نفل پڑھائی،پھرآپ ؐ عرش پر تشریف لے گئے اور تمام آسمانوں کی سیر کی ۔اس سفر میں اتنا ہی وقت لگا کہ جب حضورؐ واپس تشریف لائے تو ابھی تک وضوکا پانی بہہ رہا تھا اور دروازے کی کنڈی ہل رہی تھی‘‘۔
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
ب بسم اللہ اسم اللہ دا ایہہ گہنا وی بھارا ہو
نال شفاعت سرورِ عالم چھٹسی عالم سارا ہو

حدوں ودھ درود نبیؐ ﷺتے جئیں دا ایڈا پسارا ہو
میں قربان انہاں توں باہو جنہاں ملیا نبیؐ صل اللہ علیہ والہ وسلم دلارا ہو

(سلطان باہو)ؒ

ترجمہ:’’بسم اللہ خدا وند تعالی کا نام ہے اور یہ گہنا انمول ہے،سرکاردوعالمؐ صل اللہ ﷺکی شفاعت سے ساری دنیا نجات علیہ والہ وسلم حاصل کرے گی،ایسے باکمال نبی صل اللہ علیہ والہ وسلم پر بے شمار درود وسلام،باہو! میں ان لوگوں پر قربان جاؤں جنہیں ایسا دلارا نبیؐ ﷺﷺملا ہے‘‘۔
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
ہویا سوار براق دے اُتے ونج چڑھیا اَسمانے
حضرت تائیں ظاہر کیتس کل اسرار خزانے

نو اسمان کیتے رب پیدا ہر اَسمانے چڑھیا
گنبد عرش ٹکانیں ہویا قدم نبی ؐجاں دھریا

ساز وضوں ڈوں نفل رکعتاں ترت گذار سدھایا
کُنڈی پانڑی ہلدے آہے جاں پھر سجدے آیا

ترجمہ:’’حضورؐﷺ پر سوار ہو کر آسمان تک پہنچے تو اللہ تعالی نے انؐ پر تما م اسراراور خزانے ظاہر کر دیے،سرکار دوعالمؐ نے مسجد اقصی میں دو رکعت نماز نفل پڑھائی،پھرآپ ؐ عرش پر تشریف لے گئے اور تمام آسمانوں کی سیر کی ۔اس سفر میں اتنا ہی وقت لگا کہ جب حضورؐ واپس تشریف لائے تو ابھی تک وضوکا پانی بہہ رہا تھا اور دروازے کی کنڈی ہل رہی تھی‘‘۔
جلتے ہیں جبرائیل کے پر جس مقام پر
اس کی حقیقتوں کے شناسا تمہی تو ہو
 
Top