ہائر ایجوکیشن کمیشن ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ۔ آپ کیا کہتے ہیں؟

ہائر ایجوکیشن کمیشن ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ۔ آپ کی کہتے ہیں؟


  • Total voters
    23

الف نظامی

لائبریرین
ٹوکیو … عرفان صدیقی …پاکستان کے پی ایچ ڈیز ریسرچرز نے تحقیقی شعبے میں بہترین خدمات سے دنیا بھر میں اپنی قابلیت کا لوہامنوالیا ہے۔ یہ بات جاپان کی معروف ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر موری نے ”جنگ“ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ جاپانی پروفیسر نے کہا کہ گزشتہ چند سال میں پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی خدمات شاندار ہیں، تاہم دوسری جانب جاپان کی یونیورسٹیوں میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی اسکالرز شپس پر پی ایچ ڈی کرنے والے ماہرین نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کے خاتمے اور اعلیٰ تعلیم کے شعبے کو صوبوں میں منتقل کرنے کی اطلاعات پر شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کو ختم کرکے ہزاروں ماہرین کی ملک میں واپسی کے راستے بند کردیئے ہیں ۔ اس حوالے سے ڈاکٹر خالد اعوان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی کوششوں سے پاکستان میں ہزاروں پی ایچ ڈی تیار ہوئے جنہوں نے دنیا بھر میں اعلیٰ تحقیق کے شعبے میں پاکستان کا نام روشن کیا تاہم حکومت کے اس اقدام سے دنیابھر میں پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے ۔ڈاکٹر فاروق احمد نے مزیدکہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کو سیاست سے پاک رکھنا ضروری ہے اس کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے بصورت دیگر نہ صرف بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے پاکستان واپس آنے سے گریز کریں گے بلکہ ملک میں موجود ماہرین بھی بیرون ملک منتقل ہونے کو ترجیح دیں گے۔
 
شکریہ الف نظامی برادر
واقعی ایچ ای سی کو ختم نہیں ہونا چاہیے تھا
اب جبکہ سینیٹر رضا ربانی نے ایک نیا ادارہ بنانے کا اعلان کردیا ہے جو وہی کام کرے گا تو میڈیا کو اب اس سیاسی معاملہ ختم کردینا چاہیے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
واقعی ایچ ای سی کو ختم نہیں ہونا چاہیے تھا
اب جبکہ سینیٹر رضا ربانی نے ایک نیا ادارہ بنانے کا اعلان کردیا ہے جو وہی کام کرے گا تو میڈیا کو اب اس سیاسی معاملہ ختم کردینا چاہیے۔
یہ سیاسی نہیں تعلیمی معاملہ ہے ۔

1101212448-1.jpg

1101212448-2.gif
 

الف نظامی

لائبریرین
پروگرام : بانگ درا ، نیوز 1 ، 8 اپریل 2011
میزبان : فیصل قریشی
موضوع : تعلیم کے خلاف حکومتی سازش؟
مہمان : پروفیسر ڈاکٹر رخسانہ کوثر چئیرپرسن شعبہ اطلاقی نفسیات جامعہ پنجاب ، پروفیسر حفیظ الرحمن چئیرمین انتھراپولوجی ڈیپارٹمنٹ ، ڈاکٹر عارف علوی ، مرکزی جنرل سیکریٹری ، پاکستان تحریک انصاف ، شیخ روحیل اصغر پاکستان مسلم لیگ (ن)

ہائیر ایجوکیشن کمشن ایک ریگولیٹری باڈی ہے اور اسے 18 ترمیم کے تحت ختم کرنا غیر آئینی ہے- ڈاکٹر مغیث الدین شیخ
 

محمداحمد

لائبریرین
شکریہ الف نظامی برادر
واقعی ایچ ای سی کو ختم نہیں ہونا چاہیے تھا
اب جبکہ سینیٹر رضا ربانی نے ایک نیا ادارہ بنانے کا اعلان کردیا ہے جو وہی کام کرے گا تو میڈیا کو اب اس سیاسی معاملہ ختم کردینا چاہیے۔

رضا ربانی صاحب نے لوگوں کے شدید ردِ عمل پر یہ تو کہہ دیا کہ اس کی جگہ ایک نیا ادارہ بنایا جائے گا۔ لیکن مزید کچھ نہیں بتایا:

مثلاً یہ کہ

1۔ یہ اداراہ کیوں ختم کیا جا رہا ہے؟
2۔ کیا یہ نا قابلِ اصلاح ہو چکا ہے؟
3۔ نئے ادارے کے مقاصد کیا ہوں گے؟
4 ۔ نئے ادارے کی حیثیت کیا ہوگی؟
4۔ نیا ادارہ کس قدر با اختیار ہو گا؟
وغیرہ وغیرہ۔

میرا خیال ہے کہ یہ تعلیمی مسئلہ ہے اسے سیاسی رنگ نہ ہی دیا جائے تو بہتر ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
رضا ربانی صاحب نے لوگوں کے شدید ردِ عمل پر یہ تو کہہ دیا کہ اس کی جگہ ایک نیا ادارہ بنایا جائے گا۔ لیکن مزید کچھ نہیں بتایا:

مثلاً یہ کہ

1۔ یہ اداراہ کیوں ختم کیا جا رہا ہے؟
2۔ کیا یہ نا قابلِ اصلاح ہو چکا ہے؟
3۔ نئے ادارے کے مقاصد کیا ہوں گے؟
4 ۔ نئے ادارے کی حیثیت کیا ہوگی؟
4۔ نیا ادارہ کس قدر با اختیار ہو گا؟
وغیرہ وغیرہ۔

میرا خیال ہے کہ یہ تعلیمی مسئلہ ہے اسے سیاسی رنگ نہ ہی دیا جائے تو بہتر ہے۔

اداروں کو پھلنے پھولنے اور مضبوط ہونے کے لیے تسلسل سے ایک متعین پالیسی پر عمل کرنا اور حکومتی تعاون درکار ہوتا ہے۔ اب معلوم نہیں اس اکھاڑ پچھاڑ کرنے والوں کو اس امر کا ادراک ہے کہ ایچ ای سی کی تحلیل کے اس احمقانہ فیصلے سے ملک کو کیا نقصان ہونے والا ہے؟
دو سال ایک پالیسی چلاو۔ اگلے دو سال دوسری پالیسی ، پھر کچھ اور پالیسی آجاتی ہے، اداروں کا استحکام گیا بھاڑ میں ، بس “ڈاکٹر ایمریطس” رضا ربانی کی احمقانہ پالیسیوں پر عمل ہونا چاہیے کیونکہ اس کی ہمہ جہت ذہانت کو کسی ماہر تعلیم سے مشاورت اور شعبہ تعلیم و طلباء کے مینڈیٹ کی ضرورت بھی نہیں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
جعلی ڈگری رکھنے والوں کو بے نقاب کرنے پر ہائر ایجوکیشن کمیشن کو تحلیل کیا گیا، مشاہد حسین سید
اسلام ٹائمز۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ صوبائی خود مختاری کے نام پر ایچ ای سی تحلیل کرنے پر تشویش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو جس سے خطرہ ہوتا ہے اس کے خلاف منظم طریقے سے انتقامی کارروائیاں شروع کر دی جاتی ہیں۔
 
Top