عسکری
معطل
ہارڈ پوائنٹ یا ویپنز سٹیشن جہاز کے اس حصے کو کہا جاتا ہے جہاں پر ہتھیار نصب کیے جاتے ہیں ۔ سب سے پہلے یہ بات آپ کو سمجھ لینی چاہیے کہ دنیا مین کچھ بھی ان لمیٹیڈ یا غیر محدود نہیں ہے اسی طرح ایک پائلٹ کی زندگی میں بھی کچھ اہم ترین اشیا میں سے دو چیزیں ائیر بورن ہوتے ہی اسے شدید طرح سے یاد رہتی ہیں ایک ہارڈ پوائنٹس پر لوڈ ہتھیار اور دوسرا فیول ۔ یہ دونوں چیزیں بھولنا ایسا ہے جیسے اپنی زندگی بھولنا۔ پائلٹ کے سامنے کاک پٹ سکرینز پر یہ دونوں نظر آتی رہتی ہیں اور اسی حساب سے وہ اسٹریٹیجی تشکیل دیتا ہے ۔ یہ دونوں چیزیں ہے جنگ میں لڑائی کا اساس ہوتی ہیں ۔ فضا میں آپ جتنا آگے بڑھتے جائیں گے بیس کی کشش اتنی ہی بڑھتی جائے گی کیونکہ فیول جتنا استمال کر کے جا رہے ہیں اتنا واپسی کے لیے بھی ہونا چاہیے ۔ اس لیے جنگ کے دوران فاروڈ آپریشنل بیسز کا استمال کیا جاتا ہے ۔ اور ائیریل ری فیولنگ کی بھی استمال کیا جاتا ہے کہ خطرے کے ایریے میں جانے سے پہلے جہاز میں فیول ہوا میں بھرا جاتا ہے اور پھر واپسی پر ریفیولز ٹینکر اسے خطرے سے نکلتے ہی دوبارہ ریفیول کر دیتا ہے ۔ لیکن یاد رہے ریفیولر کو ہمیشہ خطرے یا وار زون سے باہر رہنا ہے اس بگ بے بی کی اپنی کوئی سیلف پروٹیکشن نہیں ہوتی وہ ایک مسافر بردار جہاز کی طرح ہی ہوتا ہے بس اس میں سیٹیں نکال کر فیول کے ٹینک نصب ہوتے ہیں اور اس کے پروں پر ریفیولنگ پوڈز جن سے وہ ایندھن ٹرانسفر کرتا ہے ۔ اس کی ٹیل میں ریفیولنگ کاک پٹ ہوتا ہے جس میں سے آپریٹر کام کرتا ہے۔ لیکن ہارڈ پوائنٹ والی بات وہیں کی وہیں ہے جہاز میں فضا میں ایندھن تو بھرا جا سکتا ہے پر ہتھیار نصب نہیں کیے جا سکتے ۔اس کام کے لیے اسے لینڈ کرنا ہو گا۔جہازوں کو لڑائی پر بھیجنے سے پہلے ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ ہتھیار نصب ہوں اور جہاز کی منوولبیٹی پر بھی اثر نا پڑے اور فیول بھی کم نا ہو۔ جہاز کے انجن کا تھرسٹ یا پاور کے حساب سے ہارڈ پوائنٹ اور میکسیمم ٹیک آف ویٹ کا تعین کیا جاتا ہے ۔ اسی طرح ہر جہاز میں اس حساب سے ہارڈ پوائنٹ ہوتے ہیں ۔ جب جہاز لیا جاتا ہے تو اس کے تمام ہارڈ پوائنٹ جو کہ تین اقسام کے ہوتے ہیں اور ہتھیار کے لیے اپنے ڈیزائن کے ہوتے ہیں ساتھ فراہم کیے جاتے ہیں ۔ ہارڈ پوائنٹ کی تین ببڑی اقسام ہوتی ہیں
ریل لانچرز
جو میزائیلوں راکٹوں کے لیے ہوتے ہیں ریل کی طرح جس پر میزائیل سلپ ہو کر لانچ ہوتا ہے یہ ایف سولہ کا ونگ ٹپ ہارڈ پوائنٹ ہے یعینی پر کا کونہ
ایجکٹرز ریک
جن پر بموں کو ٹائٹ کر کے لانچ کیا جاتا ہے یا ایک طرح سے گرایا جاتا ہے
ویٹ ہارڈ پوائنٹس
جو جہاز کے جسم سے لگے ہوتے ہیں جن پر فیول ٹینک نصب کیے جاتے ہیں جنہیں ڈراپ ٹینک کہا جاتا ہے جو گرائے جا سکتے ہیں اگر ضرورت ہو تو۔
اسی طرح ملٹی ریک بھی ہوتے ہیں جن سے ایک ہی ہارڈ پوائنٹ پر مزید 3 ہارڈ پوائنٹس والا ملٹی ریک لگا کر ایک ہی ہارڈ پوائنٹ پر 3 ہتھیار نصب کیے جاتے ہیں
پاکستانی ایف سولہ بغیر کسی ہارڈ پوائنٹ اٹیچمنٹ کے
ملٹی ریک سے لوڈ پاکستانی ایف سولہ
اب آتے ہیں ہمارے اپنے جہازوں کی طرف ۔ ہمارا سب سے بڑا لوڈر ایف سولہ ہے ۔ اس کا میکسیمم ٹیک آف وزن 19200 کلو یا ثوا 19 ٹن کے قریب ہے ۔ یہ ہر طرح کے امریکی ہارڈ پوائنٹس ملٹی ریک اور ونگ ٹپ ریکس کے ساتھ ہمارے پاس ہے جس پر ہر طرح کا ایف سولہ کا ہتھیار نصب ہو سکتا ہے ۔
اس کے ٹوٹل 11 ہارڈ پوائنٹس ہیں 2 ونگ ٹپ 6 انڈر ونگ اور 3 فیوسلیج یا جہاز کے جسم پر کہا جاسکتا ہے ۔ ہمیں انہی کو ہی اچھی سے اچھی طرح استمال کر کے لڑنا ہے ۔ ہمارے ایف سولہ ہمیشہ تینوں ٹائپ کے ہتھیاروں کے ساتھ فل لوڈڈ ہوتے ہیں ۔یعینی 2دو ہارڈ پوائنٹس پر شارٹ رینج ائیر ٹو ائیر میزائیلز 2 پر لانگ رینج میزائلز 4 پر ائیر ٹو گراؤنڈ ہتھیار اور2 پر ٹارگٹنگ پوڈ اور سنائپر پوڈ 1 پر فیول ٹینک یا ڈراپ ٹینک اس طرح یہ جہاز ایسے لڑائی کے لیے مکمل تیار بن جاتا ہے ۔ نئے ایف سولہ بلوک-52 جہازوں پر سی ایف ٹی یا کنفرمل فیو تینک ہیں جو جہاز کے جسم پر اوپر فٹ ہیں اس لیے ان کو ڈراپ ٹینک لوڈ نہیں کرتے زیادہ سے زیادہ ہتھیار نصب کیے جاتے ہیں ۔
جے ایف-17 جو کہ پاکستان کا اپنا بنا جہاز بھی ہے کے 7 ہارڈ پوائنٹس ہیں اور یہ 12 ٹن سے زیادہ کا میکسیمم ٹیک آف ویٹ رکھتا ہے ۔ اس پر بھی ملٹی ریک سمیت ہر طرح کے ہارد پوائنٹ نصب ہوتے ہیں اور یہ فیوسلیج یا باڈی کے ساتھ والے ہارڈ پوائنٹس پر نہایت ہی وزنی ہتھیار سی802 سی803 میزائیل لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔
میراج جہاز پاکستان کے لیے ایک تجربہ گاہ ہے ۔ ہم نے اس پر دنیا بھر کے تجربے کیے جیسے کہ ہوا میں ایندھن بھرنے کا سسٹم خود نصب کیا ۔اس پر ہم نے نیولئیر ڈیلیوری ریک نصب کیے اس پت ائیر لانچ کروز میزائیل رعد کے ہارڈ پوائنٹ نصب کیے اور ایک انوکھا کھیل کھیلا گیا فیول ٹینکس کے اوپر ہارڈ پوائنٹ نصب کر کے جو کہ انوکھا آئیڈیا ہے ۔
اس طرح ہارڈ پائنٹس پائلٹ کو مجبور رکھتے ہیں کہ اس کی جیب میں کیا ہے دشمن سے مقابلے کے لیے اور لوڈڈ ہتھیار مشن کے حساب سے اس کے سامنے نظر آتے رہتے ہیں یہ ایک محدود گیم ہوتی ہے اور ہر کسی کو واپس لوٹنا ہوتا ہے اس لیے ہتھیاروں کا سوچ سمجھ کر استمال اور جنگی حکمت عملی بناتا ہے ۔ جہاز کا سارا کچھ اس کے ہارڈ پوائنٹس ہوتے ہیں کیونکہ جہاز تو ایک پلیٹ فارم ہوتا ہے جو ہتھیار لے جاتا ہے اور یہ ہر جہاز کی صلاحیت کے حساب سے ہوتے ہیں ۔ جدید جہاز بنانے والی کمپنیوں نے پچھلے کچھ سالوں میں ہارڈ پوائنٹس فیشن شو کیے جس میں ہتھیاروں کا انبار ایک ہی طرح کے ہتھیار لوڈ کر کے دکھایا ائیر فورسز کو للچانے کے لیے ایسے
یورو فائٹر
فرنچ رافال
جے10 بی
لیکن جب اصل کامبٹ کا وقت آیا یہی جہاز پھر اسی کلاسیک کنفگریشن لوڈنگ میں نظر آئے اور سارا چارم جاتا رہا فرنچ رافال اور یورو فائٹرز نے لیبیا اور جے 10 نے حالیہ فلپین جزیرے کی لڑائی میں وہی روپ دھارا جو اصل ہوتا ہے ۔
ہارڈ پوائنٹس جہاز کا ایک ایسا حصہ ہیں جو ہر حال میں سامنے رکھنے ہوتے ہیں اور وہ ہوتے ہیں ایسے
اور فیول بھی جیسے یہ جے ایف-17 کے کاک پٹ میں ٹینک بائے ٹینک نظر آتا رہتا ہے
ریل لانچرز
جو میزائیلوں راکٹوں کے لیے ہوتے ہیں ریل کی طرح جس پر میزائیل سلپ ہو کر لانچ ہوتا ہے یہ ایف سولہ کا ونگ ٹپ ہارڈ پوائنٹ ہے یعینی پر کا کونہ
ایجکٹرز ریک
جن پر بموں کو ٹائٹ کر کے لانچ کیا جاتا ہے یا ایک طرح سے گرایا جاتا ہے
ویٹ ہارڈ پوائنٹس
جو جہاز کے جسم سے لگے ہوتے ہیں جن پر فیول ٹینک نصب کیے جاتے ہیں جنہیں ڈراپ ٹینک کہا جاتا ہے جو گرائے جا سکتے ہیں اگر ضرورت ہو تو۔
اسی طرح ملٹی ریک بھی ہوتے ہیں جن سے ایک ہی ہارڈ پوائنٹ پر مزید 3 ہارڈ پوائنٹس والا ملٹی ریک لگا کر ایک ہی ہارڈ پوائنٹ پر 3 ہتھیار نصب کیے جاتے ہیں
پاکستانی ایف سولہ بغیر کسی ہارڈ پوائنٹ اٹیچمنٹ کے
ملٹی ریک سے لوڈ پاکستانی ایف سولہ
اب آتے ہیں ہمارے اپنے جہازوں کی طرف ۔ ہمارا سب سے بڑا لوڈر ایف سولہ ہے ۔ اس کا میکسیمم ٹیک آف وزن 19200 کلو یا ثوا 19 ٹن کے قریب ہے ۔ یہ ہر طرح کے امریکی ہارڈ پوائنٹس ملٹی ریک اور ونگ ٹپ ریکس کے ساتھ ہمارے پاس ہے جس پر ہر طرح کا ایف سولہ کا ہتھیار نصب ہو سکتا ہے ۔
اس کے ٹوٹل 11 ہارڈ پوائنٹس ہیں 2 ونگ ٹپ 6 انڈر ونگ اور 3 فیوسلیج یا جہاز کے جسم پر کہا جاسکتا ہے ۔ ہمیں انہی کو ہی اچھی سے اچھی طرح استمال کر کے لڑنا ہے ۔ ہمارے ایف سولہ ہمیشہ تینوں ٹائپ کے ہتھیاروں کے ساتھ فل لوڈڈ ہوتے ہیں ۔یعینی 2دو ہارڈ پوائنٹس پر شارٹ رینج ائیر ٹو ائیر میزائیلز 2 پر لانگ رینج میزائلز 4 پر ائیر ٹو گراؤنڈ ہتھیار اور2 پر ٹارگٹنگ پوڈ اور سنائپر پوڈ 1 پر فیول ٹینک یا ڈراپ ٹینک اس طرح یہ جہاز ایسے لڑائی کے لیے مکمل تیار بن جاتا ہے ۔ نئے ایف سولہ بلوک-52 جہازوں پر سی ایف ٹی یا کنفرمل فیو تینک ہیں جو جہاز کے جسم پر اوپر فٹ ہیں اس لیے ان کو ڈراپ ٹینک لوڈ نہیں کرتے زیادہ سے زیادہ ہتھیار نصب کیے جاتے ہیں ۔
جے ایف-17 جو کہ پاکستان کا اپنا بنا جہاز بھی ہے کے 7 ہارڈ پوائنٹس ہیں اور یہ 12 ٹن سے زیادہ کا میکسیمم ٹیک آف ویٹ رکھتا ہے ۔ اس پر بھی ملٹی ریک سمیت ہر طرح کے ہارد پوائنٹ نصب ہوتے ہیں اور یہ فیوسلیج یا باڈی کے ساتھ والے ہارڈ پوائنٹس پر نہایت ہی وزنی ہتھیار سی802 سی803 میزائیل لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔
میراج جہاز پاکستان کے لیے ایک تجربہ گاہ ہے ۔ ہم نے اس پر دنیا بھر کے تجربے کیے جیسے کہ ہوا میں ایندھن بھرنے کا سسٹم خود نصب کیا ۔اس پر ہم نے نیولئیر ڈیلیوری ریک نصب کیے اس پت ائیر لانچ کروز میزائیل رعد کے ہارڈ پوائنٹ نصب کیے اور ایک انوکھا کھیل کھیلا گیا فیول ٹینکس کے اوپر ہارڈ پوائنٹ نصب کر کے جو کہ انوکھا آئیڈیا ہے ۔
اس طرح ہارڈ پائنٹس پائلٹ کو مجبور رکھتے ہیں کہ اس کی جیب میں کیا ہے دشمن سے مقابلے کے لیے اور لوڈڈ ہتھیار مشن کے حساب سے اس کے سامنے نظر آتے رہتے ہیں یہ ایک محدود گیم ہوتی ہے اور ہر کسی کو واپس لوٹنا ہوتا ہے اس لیے ہتھیاروں کا سوچ سمجھ کر استمال اور جنگی حکمت عملی بناتا ہے ۔ جہاز کا سارا کچھ اس کے ہارڈ پوائنٹس ہوتے ہیں کیونکہ جہاز تو ایک پلیٹ فارم ہوتا ہے جو ہتھیار لے جاتا ہے اور یہ ہر جہاز کی صلاحیت کے حساب سے ہوتے ہیں ۔ جدید جہاز بنانے والی کمپنیوں نے پچھلے کچھ سالوں میں ہارڈ پوائنٹس فیشن شو کیے جس میں ہتھیاروں کا انبار ایک ہی طرح کے ہتھیار لوڈ کر کے دکھایا ائیر فورسز کو للچانے کے لیے ایسے
یورو فائٹر
فرنچ رافال
جے10 بی
لیکن جب اصل کامبٹ کا وقت آیا یہی جہاز پھر اسی کلاسیک کنفگریشن لوڈنگ میں نظر آئے اور سارا چارم جاتا رہا فرنچ رافال اور یورو فائٹرز نے لیبیا اور جے 10 نے حالیہ فلپین جزیرے کی لڑائی میں وہی روپ دھارا جو اصل ہوتا ہے ۔
ہارڈ پوائنٹس جہاز کا ایک ایسا حصہ ہیں جو ہر حال میں سامنے رکھنے ہوتے ہیں اور وہ ہوتے ہیں ایسے
اور فیول بھی جیسے یہ جے ایف-17 کے کاک پٹ میں ٹینک بائے ٹینک نظر آتا رہتا ہے