کچھ حیرت انگیز باتیں سامنے آئی ہیں۔
1: بوچھی اپیا کا ایک طرف تو یہ بیان ہے کہ ادھر جھانکتی بھی نہیں اور دوسری طرف اتنے وثوق سے فرماتی ہیں کہ وہاں کوئی کام کی بات ہے ہی نہیں۔
2: کئی خواتین تو بیٹھک میں اس بہانے آتی دکھائی دی ہیں،
- بھائی آپ یہاں بیٹھے تاش کھیل رہے ہیں ادھر امی آپ کو تلاش رہی ہیں
- چاچا کچھ لوگ ملنے آئے ہیں گھر چلئے اور دوکان سے نمکین اور بسکٹ لے آئیے گا
- چاچی سرسو ادھار مانگنے آئی ہیں اماں پوچھ رہی ہیں دوں یا نہ دوں
اور ادھر بیٹھک سے کچھ اسطرح کے جواب جاتے ہیں۔ "چلو میں پہونچتا ہوں بس یہ آخری ہاتھ کھیل لوں" اور ہوتا یہ ہے کہ کہ آخر میں بچی کی امی کو ہی آنا پڑتا ہے بلانے وہ بھی پورے جلال میں "یہیں رہئے گا، کھانا پانی بھی اب یہیں ہوگا۔ گھر پہ جانور سارے بھوکے پڑے ہیں۔"
اور اب تو سنا ہے کہ شمشاد بھائی پنچایتی بیٹھک کا بھی سلسلہ شروع کرنے والے ہیں جس میں کچھ ایسے مسائل زیر سماعت ہونگے،
- بھولے کی بھینس نے برجو کا کھیت چر لیا
- شرافت کی بہو بھاگ گئی
- بسم اللہ کے لڑکے نے گلی ڈنڈا کھیلتے ہوئے سمرن کاکا کے ناتی کی آنکھ پھوڑ دی