بہت بہت شکریہ بلال!! مجھے خوشی ہے کہ آپ کو غزل پسند آئی ۔واہ واہ واہ
کس کس شعر کا انتخاب کروں
منفرد زمین
نغمگی، سلاست، روانی
کیا نہیں ہے اس غزل میں!
بہت سی داد
تابش بھائی ! بہت شکریہ اور آفرین اس سوچنے والے ذہن پر !واہ واہ ظہیر بھائی۔ لاجواب غزل ہے۔ ایک ایک شعر سوچنے پر مجبور کرتا ہوا۔
بہت شکریہ جاسمن بہن! عمرانیات تو نہیں لیکن لڑکپن میں ابنِ صفی کی عمران سیریز ضرور پڑھا کرتے تھے ۔بہت خوبصورت غزل ہے۔ پہلا شعر تو عمرانیات کا ہے۔لگتا ہے یہ مضمون آپ کے زیرِ مطالعہ بھی رہا ہے۔
بہر حال بہت ساری داد وصول کریں۔
واہ۔ کیا تراش ہے ۔
نایافت جزیروں کا سفر
ہتھیلی پہ لکیروں کا سفر
واہ واہ بہت عمدہ ظہیر بھائی
بہت اعلٰی ماشاء اللہ
لیں جی ہم نے ایثار سے کام لیتے ہوئے اپنے بجائے آپ کی جانب سے زبردست کی ریٹنگ داغ دی!!
ماشاءاللہ ماشاءاللہ۔
بہت ہی خوب!
جناب یہ آپ کی وسیع القلبی ہے! بہت ممنون ہوں اس ذرہ نوازی کےلئے ! آپ کو غزل پسند آئی تو سمجھئے معتبر ہوگئی!ظہیر صاحب قبلہ اس غزل کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے، ایک ایک شعر اچھوتا اور موتی کی طرح پرویا ہوا ہے، واہ واہ واہ، لاجواب
تو کیا آپ ڈاکڈارہیں؟میری فیلڈ تو ویسے طب ہے
ہاہاہاہاہاہا !! جی ہاں ، کچھ ایسا ہی معاملہ ہے ۔تو کیا آپ ڈاکڈارہیں؟
کمال ہے!میرا خیال ہے کہ یہاں تو فٹ پاتھ پہ کپڑا بچھائے بیٹھا چند نسخے تجویز کرتا بندہ بھی اپنے نام کے ساتھ "ڈاکٹر" ضرور لکھتا ہے۔ پھر آپ کیوں"محروم"ہیں؟ہاہاہاہاہاہا !! جی ہاں ، کچھ ایسا ہی معاملہ ہے ۔
پچھلے ۲۸ سالوں سے ہم اسی تہمت سے داغدار ہیں ۔
میرے جاننے والے کافی پیایچڈی ہیں کوئی بھی ڈاکٹر کہلوانا پسند نہیں کرتا۔کسی پی ایچ ڈی ڈاکٹر کو صرف نام سے،یا پروفیسر،مسسزفلاں،سر،حافظ صاحب،وغیرہ سے مخاطب کر لیں تو بہت برا مانتے ہیں کہ انہیں ڈاکٹر کیوں نہیں کہا۔
نہیں بھئی محروم نہیں ہیں۔ وہ تو ہم نے آپ کے ’’ڈاکڈار‘‘ سے داغدار کا قافیہ ملایا تھا ۔ سارا دن کلینک میں یہی لفظ سنتے سنتے کان پک جاتے ہیں ۔ اور تو اور ہماری بیگم اور بچے بھی اسے بطور ہتھیار استعمال کرتے ہیں ۔ جب کہیں ہماری توجہ ذرا دیر کو کسی اور طرف ہوئی فوراً سے ’’ ڈاک ساب آپ سے اپائنٹمنٹ مل سکتا ہے ؟‘‘ کا زمینی حملہ کردیتے ہیں ۔ اسی مصروفیت سے تنگ آکر ایک سال پہلے ہم نے علمِ بغاوت بلند کیا تھا ۔ سو ذرا سی دیر کو التزاماً وقت نکال کر یہاں محفل میں چلے آتے ہیں تاکہ اپنی غزلوں سے صرف ہم خود ہی بور نہ ہوں بلکہ تمام لوگوں کو اس مین شریک کیا جائے ۔کمال ہے!میرا خیال ہے کہ یہاں تو فٹ پاتھ پہ کپڑا بچھائے بیٹھا چند نسخے تجویز کرتا بندہ بھی اپنے نام کے ساتھ "ڈاکٹر" ضرور لکھتا ہے۔ پھر آپ کیوں"محروم"ہیں؟
کسی پی ایچ ڈی ڈاکٹر کو صرف نام سے،یا پروفیسر،مسسزفلاں،سر،حافظ صاحب،وغیرہ سے مخاطب کر لیں تو بہت برا مانتے ہیں کہ انہیں ڈاکٹر کیوں نہیں کہا۔بلکہ جب فون پہ بات کریں گے تو میں ڈاکٹر فلاں بات کر رہا /رہی ہوں۔
یعنی آپ ڈاکٹر کی بجائے شاعر کہلانا پسند کرتے ہیں؟نہیں بھئی محروم نہیں ہیں۔ وہ تو ہم نے آپ کے ’’ڈاکڈار‘‘ سے داغدار کا قافیہ ملایا تھا ۔ سارا دن کلینک میں یہی لفظ سنتے سنتے کان پک جاتے ہیں ۔ اور تو اور ہماری بیگم اور بچے بھی اسے بطور ہتھیار استعمال کرتے ہیں ۔ جب کہیں ہماری توجہ ذرا دیر کو کسی اور طرف ہوئی فوراً سے ’’ ڈاک ساب آپ سے اپائنٹمنٹ مل سکتا ہے ؟‘‘ کا زمینی حملہ کردیتے ہیں ۔ اسی مصروفیت سے تنگ آکر ایک سال پہلے ہم نے علمِ بغاوت بلند کیا تھا ۔ سو ذرا سی دیر کو التزاماً وقت نکال کر یہاں محفل میں چلے آتے ہیں تاکہ اپنی غزلوں سے صرف ہم خود ہی بور نہ ہوں بلکہ تمام لوگوں کو اس مین شریک کیا جائے ۔
جو آپ کے جاننے والے ہوں گے وہ واقعتاََ "پی ایچ ڈی" ہوں گے۔ اِسی لیے نہیں کہلواتے ہوں گے۔"علم والے" عاجزی اختیار کرتے ہیں۔میرے جاننے والے کافی پیایچڈی ہیں کوئی بھی ڈاکٹر کہلوانا پسند نہیں کرتا۔
پہلے یہ تو پتا چلے ڈاکٹر احمد کس مرض کے ڈاکٹر ہیں۔ یہ نہ ہو ہم مشورہ لینے پہنچیں اور یہ زچہ بچہ والے ڈاکٹر نکل آئیں۔ڈاکٹر ظہیر صاحب!
ہوشیار ہو جائیں۔کیفیت نامے میں اعلان کر دوں!؟!؟!؟ابھی محفلین کی ایک لمبی قطار کھڑی ہوگی مشورے کے لیے۔
کوئی بات نہیں پھر مشورہ لینے کی بجائے ان کی شاعری سن لیں گےپہلے یہ تو پتا چلے ڈاکٹر احمد کس مرض کے ڈاکٹر ہیں۔ یہ نہ ہو ہم مشورہ لینے پہنچیں اور یہ زچہ بچہ والے ڈاکٹر نکل آئیں۔
معذرت! یہ شاعری کے فورم میں میں کیسے بھٹک آیا؟کوئی بات نہیں پھر مشورہ لینے کی بجائے ان کی شاعری سن لیں گے