سیدہ شگفتہ
لائبریرین
اُس دُختر بیمار کو روتے ہوئے چھوڑا
اشکوں سے رُخ زرد کو دھوتے ہوئے چھوڑا
شبنم سے گُل رُخ کو بھگوتے ہوئے چھوڑا
سلکِ گُہر آنکھوں سے پروتے ہوئے چھوڑا
لبّیک بہ لب تھے جو تقاضے پہ اجل کے
مکّے کو چلے حدِّ مدینہ سے نکل کے
اشکوں سے رُخ زرد کو دھوتے ہوئے چھوڑا
شبنم سے گُل رُخ کو بھگوتے ہوئے چھوڑا
سلکِ گُہر آنکھوں سے پروتے ہوئے چھوڑا
لبّیک بہ لب تھے جو تقاضے پہ اجل کے
مکّے کو چلے حدِّ مدینہ سے نکل کے