سید فصیح احمد
لائبریرین
ہر چند سہارا ہے ، تیرے پیار کا دل کو
رہتا ہے مگر ، ایک عجب خوف سا دل کو
وہ خواب کہ دیکھا نہ کبھی ، لے اڑا نیندیں
وہ درد کہ اٹھا نہ کبھی ، کھا گیا دل کو
یا سانس کا لینا بھی ، گذر جانا ہے جی سے
یا معرکہِ عشق بھی ، ایک کھیل تھا دل کو
وہ آئیں تو حیران ، وہ جائیں تو پریشان
یارب کوئی سمجھائے ، یہ کیا ہوگیا دل کو
سونے نہ دیا شورش ہستی نے گھڑی بھر
میں لاکھ ترا ذکر سناتا رہا دل کو
رودادِ محبت نہ رہی اس کے سوا یاد
اک اجنبی آیا تھا ،اٗڑا لے گیا دل کو
جز گرد خموشی نہیں شہرتؔ یہاں کچھ بھی
کس منزلِ آباد میں پہنچا لیا دل کو
۔۔۔۔۔
شہرت بخاری
رہتا ہے مگر ، ایک عجب خوف سا دل کو
وہ خواب کہ دیکھا نہ کبھی ، لے اڑا نیندیں
وہ درد کہ اٹھا نہ کبھی ، کھا گیا دل کو
یا سانس کا لینا بھی ، گذر جانا ہے جی سے
یا معرکہِ عشق بھی ، ایک کھیل تھا دل کو
وہ آئیں تو حیران ، وہ جائیں تو پریشان
یارب کوئی سمجھائے ، یہ کیا ہوگیا دل کو
سونے نہ دیا شورش ہستی نے گھڑی بھر
میں لاکھ ترا ذکر سناتا رہا دل کو
رودادِ محبت نہ رہی اس کے سوا یاد
اک اجنبی آیا تھا ،اٗڑا لے گیا دل کو
جز گرد خموشی نہیں شہرتؔ یہاں کچھ بھی
کس منزلِ آباد میں پہنچا لیا دل کو
۔۔۔۔۔
شہرت بخاری
آخری تدوین: