شیہک طاہر
محفلین
یہ معاشرہ اپنے بدترین انجام سے دو چار ہونے والا ہے۔ جس معاشرے میں مذہب کا ادارہ محبت اور انسان دوستی کے بجائے، نفرت اور انسان گریزی کی پرورش گاہ بن جائے، جہاں مذہب انسانی فلاح و بہبود اور نیکی کے بجائے محض ظاہری عبادت و رسوم کا مجموعہ بن جائے، تاریخی عمل میں ایسے معاشرے کی کوئی گنجائش نہیں۔ فکر دشمنی اور فساد پروری جس معاشرے کا مذہبی مزاج بن جائے تو جان لو کہ زوال لازم ہے۔