بے حد عمدہ لاجواب
چھوٹاغالبؔ بھائی۔ایک نعت پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں آپ کے دھاگے میں، امید ہے خیال نہ فرمائیے گا۔
اب خوف ہے مرنے کا نہ جینے کی طلب ہے
گر کوئی طلب ہے تو مدینے کی طلب ہے
جو سمتِ رہِ روضۂ اقدس ہو روانہ
اب مجھ کو فقط ایسے سفینے کی طلب ہے
اب تاجِ سلاطینِ زمانہ نہیں بھاتے
خاکِ رہِ طیبہ کے خزینے کی طلب ہے
مجھ جیسا خطاکار ہے مشتاقِ حضوری
پاکیزہ بہت ایک کمینے کی طلب ہے
میخانۂ دنیا کی شرابوں سے اٹھا دل
اب ساقیِ کونینﷺ سے پینے کی طلب ہے
برسوں سے ہوں میں منتظرِ اذنِ حضوری
کیا یہ کوئی دو چار مہینے کی طلب ہے
خوشبوئے حنا اہلِ زمانہ کو مبارک
عشاق کو آقاﷺ کے پسینے کی طلب ہے
دم نکلے اثرؔ روضۂ اقدس پہ پہنچ کر
کچھ روز فقط اس لئے جینے کی طلب ہے
مسرور ہوں ممدوحِ خدا مدحِ اثرؔ سے
مدحت کے لئے ایسے قرینے کی طلب ہے
شاہین اثر اقبال