نبیل
تکنیکی معاون
اور اس سے بھی زیادہ شاعرانہ نام 'معکوس کا رقص' ہو سکتا ہے۔'معکوس کا عکس' واہ واہ زیک، کیا شاعرانہ بات کہی ہے یہ تو کسی شعری مجموعے کا نام بھی ہو سکتا ہے، واہ واہ واہ
اور اس سے بھی زیادہ شاعرانہ نام 'معکوس کا رقص' ہو سکتا ہے۔'معکوس کا عکس' واہ واہ زیک، کیا شاعرانہ بات کہی ہے یہ تو کسی شعری مجموعے کا نام بھی ہو سکتا ہے، واہ واہ واہ
اور اس سے بھی زیادہ شاعرانہ نام 'معکوس کا رقص' ہو سکتا ہے۔
آداب جناب ۔۔۔ اس فن میں مہارت کا مجھے دعویٰ نہیں، بس آپ کی محبت ہے ۔
بہت سے احباب اس بات کو جانے کیسے لیں مگر یہ حقیقیت ہے کہ جنات کی لکھائی
معکوس ہی ہوتی ہے اور میں نے انہیں سے سیکھا ہے ایک اور بات کہ احمد رضاخان اور
گاندھی جی کی طرح مجھے بیک وقت دونوں ہاتھوں سے لکھنے پر بھی عبور حاصل ہے ۔
مجھے اس بات پر خوشی ہوئی کہ آپ بھی اس معاملے میں میری مدد کرسکتے ہیں۔
والسلام
حضور اس بابت کچھ معروضات ہم کو بھی پیش کرنا تھیں۔
جنات پر تو فقط تہمت ہے کہ الٹا لکھتے ہیں ہمیں دیکھئے کیسا الٹا لکھتے ہیں اور لکھتے چلے جاتے ہیں اور بخدا ہم جن نہیں شناختی کارڈ کی نقل منسلک کر سکتے ہیں۔
ہمارے الٹا لکھنے کی بابت یہ سوال بھی اٹھایا جا سکتا ہے کہ کہیں کوئی جن تو ہمارا اتالیق مقرر نہیں رہا؟ ہم کو کوئی ایسا واقعہ یاد نہیں البتہ اتنا ضرور یاد ہے کہ جو کوئی اتالیق مقرر ہوا اس کے جن ہم نے خوب نکالے۔
جنات کے علاوہ منٹو صاحب پر بھی ناحق تہمت تھی کہ الٹا لکھتے ہیں یعنی ناقدین گویا یہ ثابت کرنے کے درپے تھے کہ موصوف خود نہیں لکھتے بلکہ جنات سے افسانے لکھواتے ہیں۔ یہ تو پھر حال ہی میں تسلیم کیا گيا کہ نہیں صاحب منٹو جی سیدھا ہی لکھتے تھے یہ جنات والی تہمت ما سوائے دروغ گوئی کچھ نہیں۔
باقی مغل صاحب ماشااللہ جس قدر ثقیل اردو تحریر فرماتے ہیں وہ تو ہم کو پہلے ہی شک تھا کہ ایک ہاتھ کا کام ہی نہیں
گاندھی جی کی بابت بھی شنید ہے کہ چرخہ کاتنے کے علاوہ بیشتر کام دونوں ہاتھوں سے کرتے تھے۔ محفل اب ایک بین الاقوامی مجلس ہے سو اس بابت ہم مزید کچھ نہیں کہتے۔
اب جو جنات لکھنا جانتے ہیں تو یقینا شعر گوئی بھی کرتے ہوں گے۔ یہ خانہ ہم قاری کے تخیل پر چھوڑتے ہیں کہ کیا شاعری ہوتی ہوگی البتہ نمونے کا شعر چھوڑے دیتے ہیں:
کچھ یوں کٹی کل شب ہجراں قطیل
شب بھر راہ چلتوں کو ڈراتے رہے
نوٹ: قطیل جن کا نام ہےقتیل شفائی نہ سمجھا جائے!
مکمل غزل کے لیے تو مغل صاحب کا انتظار ہی کرنا ہو گا کہ کوئی جن ہمارا واقف تو نہیں البتہ ہم مغل صاحب کے واقف ہیں اور اس بابت صراحت کر چکے ہیں کہ ہم جن نہیں۔
میں خود چراغ رگڑ رگڑ کر تنگ آگیا ہوں۔۔
جن ہے کہ مشقِ سخن سے باز ہی نہیں آتا۔
کہتا ہے قصیدہ ہوا تو باہر آؤں گا۔
چراغ میں تیل بھی ہے کہ بغیر تیل کے ہی رگڑا دیئے جا رہے ہیں؟
اسی لئے تو میں لڑکی سے لڑکا بنا ہوا ہوں
باجو، آپ کے نہیں نہیں۔۔ مجھ سے کم ہی ہیں۔ میں جواب لکھنے بیٹھی تو ہر سوال کا جواب کچھ اس طرح بن رہا تھا۔
کچھ بھی نہیں۔ کوئی نہیں۔ کبھی نہیں۔ کسی کا نہیں۔
اقتباس:
اصل پيغام ارسال کردہ از: جہانزیب
اسی لئے تو میں لڑکی سے لڑکا بنا ہوا ہوں
آپ نے جنس کب بدلی ۔؟
یہ انوکھی بات کا علم ہوا کہ الٹی تحریر جنات کی ہوتی ہے۔ بخدا ہم اس قوم سے نہیں ہیں اور نہ ہمارے پاس کوئی چراغ ہے، نہ کسی جن روح بھوت پر قبضہ۔ یہ تو محض اپنی جودتِ طبع سے شروع کیا تھا اور مشق ہو گئی۔
محمود مغل کے بارے میں وہ جانیں۔۔ لیکن بھائی اتنا اختیار جنات کو نہ دیں کہ وہ دستخط بھی کر دیا کرے آپ کی!