ہم تم ہوں گے بادل ہوگا۔۔۔ مسعود ملک

محسن حجازی

محفلین
اسلام آباد میں آج صبح جو ہم دفتر کے لیے نکلے تو ہائی وے پر بارش اور تیز سرد ہوا میں بھیگتے آئے۔ راستے میں جھومتے درختوں کو دیکھ کر یہ غزل یاد آئی
بہت پہلے کبھی بچپن میں ہم نے بلیک اینڈ وہائٹ ٹی وی پر سنی تھی۔ ہر گیت یا غزل کے ساتھ کچھ یادویں وابستہ ہوتی ہیں بہرطور اس غزل کے لیے ہم یہ سب پھر کبھی کے لیے اٹھا رکھتے ہیں۔

ہم تم ہوں گے بادل ہوگا
رقص میں سارا جنگل ہو گا
وصل کی شب اور اتنی کالی
ان آنکھوں میں کاجل ہو گا
کس نے کیا مہمیز ہوا کو
شاید ان کا آنچل ہو گا
پیار کی راہ پہ چلنے والو
رستہ سارا دلدل ہو گا
کیا ملنا فاروق سے لوگو
ہوگا کوئی پاگل ہوگا

فاروقی صاحب مقطع قابل غور ہے۔ :grin: :grin:
 

طالوت

محفلین
کیا خوب یاد دلایا محسن !
اچھی غزل ہے ، جب سنا کرتے تھے اس وقت سمجھ تو نہیں پاتے تھے تاہم سرکاری ٹی وی کے کارناموں میں ایک کارنامہ کہہ لیجیئے ۔۔۔ لیکن اب تو "کوا چلا ہنس کی چال اپنی چال بھی بھول گیا" کے مصداق سرکاری ٹی وی کا بیڑا غرق ہو رہا ہے ۔۔
وسلام
 

فاتح

لائبریرین
واہ۔۔۔ کیا زمانہ یاد دلا دیا محسن صاحب۔ لیکن اس ظلم پر آپ کا شکریہ ادا نہیں کروں گا۔ یہ مسعود ملک کی گائی ہوئی شاید واحد خوبصورت غزل ہے۔ میرے پاس اس کی ایک آڈیو کیسٹ ہوا کرتی تھی۔
 

تعبیر

محفلین
محسن مجھے بھی بچپن یاد دلا دیا
میں نے بھی یہ بچپن میں پی ٹی وی پر سنا ہے اور اسلام آباد میں ہی
 

محسن حجازی

محفلین
بھئی آپ سب ہمارے ساتھ رہیں گے تو خوش رہیں گے :grin:

موصوف ہم سے پوچھے بنا ہی گانے نکل کھڑے ہوئے وگرنہ اصل غزل کچھ یوں ہے:

ہم تم ہوں گے پاگل ہوگا
وجد میں سارا جنگل ہوگا

ان کی محبوبہ اور اتنی کالی
کیا خبر تھی اتنا کاجل ہوگا

پکڑ لیا یوں کسی کا لاچا
شاید ان کا آنچل ہوگا

پھر صبح اک بدلی برسی
رستہ سارا دلدل ہوگا

کیا ملنا فاروقی سے لوگو
ہو گا کوئی پاگل ہو گا


:grin:
خیر تفنن برطرف،
یہ گلوکار مسعود ملک ہیں یا مقصود ہیں؟
اور آنچل والے شعر میں جس کی بجائے مجھے تو کس سن رہا ہے شاید آڈیو کوالٹی کا مسئلہ ہے۔
 

زینب

محفلین
اسلام آباد میں آج صبح جو ہم دفتر کے لیے نکلے تو ہائی وے پر بارش اور تیز سرد ہوا میں بھیگتے آئے۔ راستے میں جھومتے درختوں کو دیکھ کر یہ غزل یاد آئی
بہت پہلے کبھی بچپن میں ہم نے بلیک اینڈ وہائٹ ٹی وی پر سنی تھی۔ ہر گیت یا غزل کے ساتھ کچھ یادویں وابستہ ہوتی ہیں بہرطور اس غزل کے لیے ہم یہ سب پھر کبھی کے لیے اٹھا رکھتے ہیں۔

[

ہم تم ہوں گے بادل ہوگا
رقص میں سارا جنگل ہو گا

وصل کی شب اور اتنی کالی
ان آنکھوں میں کاجل ہو گا

کس نے کیا مہمیز ہوا کو
شاید ان کا آنچل ہو گا

پیار کی راہ پہ چلنے والو
رستہ سارا دلدل ہو گا

کیا ملنا فاروق سے لوگو
ہوگا کوئی پاگل ہوگا
[/center]

فاروقی صاحب مقطع قابل غور ہے۔ :grin: :grin:


زبردست۔۔۔۔۔۔۔جب پی ٹی وی کے سوا کوئی اور نہیں ہوتا تھا تو لگتی تھی پی ٹی وی پے اور ہم بھی اس کی آواز اونچی کر کے سنا کرتے تھے۔۔۔۔۔اتنی زبردست چیز کہاں سے نکال لائے محسن۔۔۔۔۔۔۔۔
 

مغزل

محفلین
clap1iv9ve1.gif
بہت خوب حجازی صاحب
clap1iv9ve1.gif
 

ملائکہ

محفلین
مجھے تو اچھی نہیں لگی ہے۔ایک تو جن انکل کی آواز ہے وہ 100 سال کے ہونگے ہی:mrgreen::mrgreen: اور ویسے بھی مجھے غزلوں کو جو گا کر پڑھتے ہیں اچھی نہیں لگتی بہت کم غزلیں ہیں جو گائی گئی ہوں اور مجھے اچھی لگیں اور ہندوستان میں تو میرا خیال ہے ہر غزل گاکر ہی پڑھی جاتی ہے
 

محسن حجازی

محفلین
مجھے تو اچھی نہیں لگی ہے۔ایک تو جن انکل کی آواز ہے وہ 100 سال کے ہونگے ہی:mrgreen::mrgreen: اور ویسے بی مجھے غزلوں کو جو گا کر پڑھتے ہیں اچھی نہیں لگتی بہت کم غزلیں ہیں جو گائی گئی ہوں اور مجھے اچھی لگیں اور ہندوستان میں تو میرا خیال ہے ہر غزل گاکر ہی پڑھی جاتی ہے

جن انکل؟؟ :eek:
جن الٹی تحریر تو لکھتے ہیں سنا تھا کیا غزلیں بھی گاتے ہیںِ؟ :eek:
ارے ابھی تو آپ نے ویڈیو نہیں دیکھی اس غزل کی کیا شال اوڑھے استاد جی غزل سرا ہوا کرتے تھے پی ٹی وی پر کہ بس! اس وقت ہمارے پیٹ میں سکول جانے کی خوف سے مروڑ اٹھ رہے ہوتے تھے :grin:
 

نوید صادق

محفلین
اس غزل کے شاعر کا نام " فاروق روکھڑی" ہے۔
اسی غزل کا ایک شعر جو مسعود ملک نے گایا نہیں تھا

باتوں میں نادانی ہو گی
بھولا بھالا سانول ہو گا
 

محسن حجازی

محفلین
پس ثابت ہوا کہ مسعود ملک صاحب اس قدر بھولے نہیں تھے۔
اب اللہ جانے کہاں گئے۔۔۔ فاروق روکھڑی اور مسعود ملک۔۔
 
Top