ہندوستان، اسلام اور اردو کے لئے مغلوں کی خدمات ۔ رائے درکار ہے۔

محمداحمد

لائبریرین
مغل شہنشاہوں نے تقریباً تین سو سال ہندوستان پر حکومت کی۔ آج کے دور میں مغلوں کی سلطنت اور اُن کی خدمات پر متضاد رائے ملتی ہیں۔ جو لوگ مغلوں پر بے جا تنقید سے نالاں رہتے ہیں اُن سے بالخصوص درخواست ہے کہ وہ مغلوں کے مثبت اقدامات یہاں رقم کریں۔

یہاں ہم موضوع پر دلچسپی رکھنے والےاحبابِ محفل سے درخواست کریں گے کہ وہ ان موضوعات پر روشنی ڈالیں:

1- ہندوستان کی تعمیر و ترقی میں مغلوں کا کردار
2۔ تعلیم کے میدان میں مغلوں کا کردار
3- اردو کی ترویج کے لئے مغلوں کی حکومت کہاں تک کوشاں رہی
4- اسلام کے لئے مغلوں نے کیا خدمات انجام دیں۔

اس دھاگے کو شروع کرنے کا اصل مقصد یہی ہے کہ ان موضوعات پر بہت سے دھاگوں میں گفتگو ہوئی ہے سو وہ ایک جگہ جمع ہو سکے۔

یاد رہے کہ یہاں صرف مغلوں کا ہی ذکر مقصود ہے سو کسی قسم کے تقابلی جائزے کی فی الحال ضرورت نہیں ہے۔
 
احمد بھائی کیا یہ بھی سنجیدہ گفتگو کا دھاگہ ہے؟
اسلام اور اردو کے بارے میں تو میں رائے نہیں دوں گا۔۔۔
البتہ ایک بات ہے اگر مغل نہیں ہوتے تو ہم لوگ شاہی حلیم اور مغلیہ مرغ چھولوں سے محروم رہتے۔۔۔:grin:
 
آخری تدوین:

ابن رضا

لائبریرین
ٹیگ کرنے کا شکریہ بھائی، مجھے تو مغلوں کے کارناموں کا علم نہیں لیکن اکبر کی دینِ الہی جیسی ناکام کوشش سے یہ ضرور رائے قائم کی جا سکتی ہے کہ اسلام سے ان کا تعلق واجبی سا ہی ہو سکتا ہے۔ لہذا اسلام کے لیے تو ان کا کوئی کارنامہ حیرت کی بات ہوگی۔ کہ ان کو اپنی سلطنت کو وسعتیں دینے اور مزید ان کی اولادوں و جانشینوں کو شراب و شباب سے فرصت ہوتی تو شاید دین کی کوئی خدمت کر پاتے۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
لیکن دلی کی جامع مسجد اور لاہور کی بادشاہی مسجد مغلوں کی اسلام دوستی کا ثبوت ہے۔
لاہور کی بادشاہی مسجد سالار وزیر خان کی بنائی مسجد "مسجد وزیر خان" کے مقابلے پر بنوائی گئی تھی۔۔۔۔۔۔ یہاں اسلام دوستی کا تعلق واجبی ہے۔۔۔ اصل کہانی مقابلے بازی کی فضا ہے کہ ایک سالار کی بنائی مسجد مشہور ہوجائے۔۔۔ آخر بادشاہ وقت کو کیوں کر برداشت ہو یہ سب۔۔۔۔
 

شیزان

لائبریرین
اورنگ زیب عالمگیر کے بارے میں پڑھا ہے کہ تمام مغل بادشاہوں میں اسلام سے سب سے زیادہ وہی قریب تھا۔۔
اور بہت سادہ زندگی گزارتا تھا۔۔ جبکہ باقی کے تمام بہت رنگین مزاج تھے
 

محمداحمد

لائبریرین
احمد بھائی کیا یہ بھی سنجیدہ گفتگو کا دھاگہ ہے؟
اسلام اور اردو کے بارے میں تو میں رائے نہیں دوں گا۔۔۔
البتہ ایک بات ہے اگر مغل نہیں ہوتے تو ہم لوگ شاہی حلیم اور مغلیہ مرغ چھولوں سے محروم رہتے۔۔۔ :grin:

ہاہاہاہا

یعنی اب ہم کوئی دھاگہ کھولتے ہیں تو لوگ پوچھتے ہیں کہ یہ کہیں (آپ کی طبیعت کے برخلاف) سنجیدہ دھاگہ تو نہیں ہے۔ :)

شاہوں سے شاہی کھانوں کی وراثت تو ملنی ہی تھی۔

ویسے جب شاہِ سلطنتِ مغلیہ یہ شاہی کھانے کھاتے تھے تو اُس وقت ہندوستان کی عوام کو کیا کھانے کو ملتا تھا؟
 

محمداحمد

لائبریرین
ٹیگ کرنے کا شکریہ بھائی، مجھے تو مغلوں کے کارناموں کا علم نہیں لیکن اکبر کی دینِ الہی جیسی ناکام کوشش سے یہ ضرور رائے قائم کی جا سکتی ہے کہ اسلام سے ان کا تعلق واجبی سا ہی ہو سکتا ہے۔ لہذا اسلام کے لیے تو ان کا کوئی کارنامہ حیرت کی بات ہوگی۔ کہ ان کو اپنی سلطنت کو وسعتیں دینے اور مزید ان کی اولادوں و جانشینوں کو شراب و شباب سے فرصت ہوتی تو شاید دین کی کوئی خدمت کر پاتے۔

شکریہ بھائی۔۔۔!

یعنی مغلوں کے ہاں ہمارے چاروں ذیلی موضوعات کا خانہ خالی معلوم ہوتا ہے۔
 

شیزان

لائبریرین
MughalEmpire.gif

Babur.gif

Hamayun.gif

Akbar.gif

Jahangir.gif

ShahJahan.gif

Aurangzeb.gif

BahadurShah1.gif

JahandarShah.gif

FarrukhSiyar.gif

MughalEmperors4.gif

MohammadShahRangeela.gif

MughalEmperors1748_59.gif

ShahAlam2.gif

AkbarShah2.gif

BahadurShahZafar.gif
 
آخری تدوین:

نیرنگ خیال

لائبریرین
اورنگ زیب عالمگیر کے بارے میں پڑھا ہے کہ تمام مغل بادشاہوں میں اسلام سے سب سے زیادہ وہی قریب تھا۔۔
اور بہت سادہ زندگی گزارتا تھا۔۔ جبکہ باقی کے تمام بہت رنگین مزاج تھے
محی الدین ویسے تو نیک آدمی تھے۔ بس دار الشکوہ کو مروا دیا تھا۔۔۔۔ ویسے سنا ہے جب اس کے باپ شاہجہاں نے جیل سے پیغام بھیجا تھا کہ بچوں کو بھیج دیا کرو۔ ان کو تعلیم دے دیا کروں گا۔ تو انہوں نے کہا تھا کہ بادشاہت چلی گئی۔ شوق نہ گئے۔ :) واللہ اعلم
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ہاہاہاہا

یعنی اب ہم کوئی دھاگہ کھولتے ہیں تو لوگ پوچھتے ہیں کہ یہ کہیں (آپ کی طبیعت کے برخلاف) سنجیدہ دھاگہ تو نہیں ہے۔ :)

شاہوں سے شاہی کھانوں کی وراثت تو ملنی ہی تھی۔

ویسے جب شاہِ سلطنتِ مغلیہ یہ شاہی کھانے کھاتے تھے تو اُس وقت ہندوستان کی عوام کو کیا کھانے کو ملتا تھا؟
ہندوستان کی عوام کیا کھاتے تھے۔۔۔۔ اس کا تفصیلی تذکرہ کچھ متعصب انگریزوں کی کتابوں میں ملتا ہے۔۔۔۔ :p
 

ابن رضا

لائبریرین
یہاں ایک حدیث شریک ِ خدمت ہے

صحیح بخاری
کتاب الادب
باب: لفظ ”ویلک“ یعنی تجھ پر افسوس ہے کہنا درست ہے۔
حدیث نمبر : 6162
حدثنا موسى بن إسماعيل،‏‏‏‏ حدثنا وهيب،‏‏‏‏ عن خالد،‏‏‏‏ عن عبد الرحمن بن أبي بكرة،‏‏‏‏ عن أبيه،‏‏‏‏ قال أثنى رجل على رجل عند النبي صلى الله عليه وسلم فقال ‏"‏ ويلك قطعت عنق أخيك ۔ ثلاثا ۔ من كان منكم مادحا لا محالة فليقل أحسب فلانا ۔ والله حسيبه ۔ ولا أزكي على الله أحدا‏.‏ إن كان يعلم ‏"‏‏.‏
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے وہیب نے بیان کیا ، ان سے خالد نے ، ان سے عبدالرحمٰن بن ابی بکرہ نے اور ان سے ان کے والد نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک شخص نے دوسرے شخص کی تعریف کی۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا افسوس (ویلک) تم نے اپنے بھائی کی گردن کاٹ دی۔ تین مرتبہ (یہ فرمایا) اگر تمہیں کسی کی تعریف ہی کرنی پڑ جائے تو یہ کہے کہ فلاں کے متعلق میرا یہ خیال ہے۔ اگر وہ بات اس کے متعلق جانتا ہو اور اللہ اس کا نگراں ہے میں تو اللہ کے مقابلے میں کسی کو نیک نہیں کہہ سکتا۔ یعنی یوں نہیں کہہ سکتا کہ وہ اللہ کے علم میں بھی نیک ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
اورنگ زیب عالمگیر کے بارے میں پڑھا ہے کہ تمام مغل بادشاہوں میں اسلام سے سب سے زیادہ وہی قریب تھا۔۔
اور بہت سادہ زندگی گزارتا تھا۔۔ جبکہ باقی کے تمام بہت رنگین مزاج تھے
جی اور اسی بادشاہ کے بارے مشہور تھا کہ اس نے اپنا نہ کوئی بھائی زندہ چھوڑا اور نہ کوئی نماز قضاء کی :)
مجھے آج بھی یہ سوچ سوچ کر ہول آتا ہے کہ نبی پاک ص کے بعد ہمارے کتنے خلفاء مسلمان حکمران اور ایسے ہیں جن کے آنے اور/یا جن کے جانے پر خونریزی نہ ہوئی ہو
 

تلمیذ

لائبریرین
موصوف کے تمام تر تقویٰ و پارسائی کے باوجود سکھ اس سے سخت نالاں ہیں ان کی کتب میں بہت کچھ اس کے خلاف لکھا گیا ہے۔ (گو اس میں مبالغہ کافی ہے)
 

قیصرانی

لائبریرین
تصویری اردو کا یہ نقصان ہے کہ یہ صفحہ پورا لکھنا پڑے گا۔ عرصہ حیات تقریباً 148 سال بنتا ہے جو کسی بھی مسلم حکمران کے لئے انتہائی زیادہ سے بھی زیادہ ہے :)
Hamayun.gif
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
جی اور اسی بادشاہ کے بارے مشہور تھا کہ اس نے اپنا نہ کوئی بھائی زندہ چھوڑا اور نہ کوئی نماز قضاء کی :)
مجھے آج بھی یہ سوچ سوچ کر ہول آتا ہے کہ نبی پاک ص کے بعد ہمارے کتنے خلفاء مسلمان حکمران اور ایسے ہیں جن کے آنے اور/یا جن کے جانے پر خونریزی نہ ہوئی ہو
ابن انشا۔۔۔ :)
لو جی۔۔۔ یہی تو میں کہہ رہا تھا کہ مغل حکومت کے کمزور ہوتے ہی نادر شاہ نے جب قتل عام کرایا۔ تو اس کو مسلمانوں سے کچھ دلچسپی نہ تھی۔۔۔۔ وہ تو بس سلطنت کی ہوس میں اندھا تھا۔۔۔۔ اور برصغیر میں تو یہ کہانی بارہا دہرائی گئی۔ ویسے برصغیر کے لوگوں کے لیے تو وہ جملہ امر ہے کہ "شکل یوں ہوگی گویا ہر چیز سے مطمئن ہیں۔" پطرس یا شفیق الرحمن کا ہے۔ اب صحیح یاد نہیں۔
 
Top