ہندوستانی اور پاکستانی سیریلس

ہندوستانی اور پاکستانی سیریلس میں کیا فرق یا کیا یکسانیت ہے ۔ میں نے کئی پاکستانی سیریلس دیکھےمجھے بہت حد تک ہندوستانی مسلم تہذیب کی عکاسی بھی نظر آئی اس میں ۔ میں نے آج تک کوئی بھی ہندوستانی سیریل نہیں دیکھی ۔ ہاں ایک دو سیر یل میں تھوڑا بہت کام کیا لیکن دیکھا ایک بھی نہیں ۔آپ لوگوں نے کون کون سے سیریلس دیکھے ہیں اور دونوں جگہوں کے سیریلس میں کیا فرق نظر آیا ؟میں نے پاکستانی سیریلس میں "میرے قاتل میرے دلدار" "ہم سفر""قیدتنہائی"ایک تمنا ہلکی سی "کنکر""زندگی کلزار ہے"داستان "دیکھی ہے ۔ ان میں سے ہم سفر تو میرے کلاس میں ہی دکھایا گیا تھا ۔گفتگو اگر مثالوں کے ساتھ کی جائے تو زیادہ بہتر ہے ۔یا کسی سیریل میں کچھ خاص نکات کی نشاندہی کے ساتھ ۔
 
آخری تدوین:

قیصرانی

لائبریرین
معذرت کہ اگر برا لگے
جب تک میں نے دونوں ممالک کے ڈرامے دیکھے تھے، یعنی بہت برس قبل تک، مجھے ایک فرق دکھائی دیا
پاکستانی ڈرامے میں کہانی پر زور ہوتا تھا اور سادگی ہوتی تھی۔ ہندوستانی ڈراموں میں کہانی کچھ بھی نہیں لیکن دکھاوے پر بہت زیادہ خرچ کیا جاتا تھا۔ یعنی ایک قدرتی حسن اور دوسرا میک اپ کا کمال :)
تاہم یہ میری ذاتی رائے ہے جو عین ممکن ہے کہ یکسر غلط ہو۔ آپ اس سے اتفاق بھی کر سکتے ہیں اور اسے رد بھی کر سکتے ہیں :)
 

عندلیب

محفلین
ہمیں تو ہندوستانی سریلس ہی پسند ہیں ۔ ان دنوں ذی پر "قبول ہے " اور "ڈولی ارمانوں کی " پابندی سے دیکھ رہی ہوں ۔:)
 

مقدس

لائبریرین
آج کل میں بھی ماما کے ساتھ ڈراماز دیکھ رہی ہوتی ہوں۔۔۔۔ اور پاکستان کے ڈراماز میں کچھ نہ کچھ رئیل لائف کا عکس نظر آ جاتا ہے لیکن انڈین ڈراماز تو بس آل اباؤٹ میک اپ، ڈریسنگ، وغیرہ
 
مجھے بھی اکثر ایسا محسوس ہوتا ہے ۔میں نے اسٹار پلس وغیرہ میں کئی سیریلس دیکھنے کی کوشش کی لیکن مجھے ایک بھی پسند نہیں آیا۔ اے جے کے ایم سی آر سی پورے ایشیا میں پہلے نمبر پر آتا ہے اس میں پاکستانی سیریلس کلاس میں دکھائے جاتے ہیں ۔کچھ خاص بات تو ہوگی ضرور ۔۔میں اور بھی بھی محفلین سے اس بارے میں گفتگو کی گذارش کرتا ہوں ۔تب تک میں بھی کچھ اور اپنے ملک کے سیریلس بھی دیکھ لوں تاکہ کچھ موازنہ کرا سکوں ۔
 

عندلیب

محفلین
مجھے بھی اکثر ایسا محسوس ہوتا ہے ۔میں نے اسٹار پلس وغیرہ میں کئی سیریلس دیکھنے کی کوشش کی لیکن مجھے ایک بھی پسند نہیں آیا۔ اے جے کے ایم سی آر سی پورے ایشیا میں پہلے نمبر پر آتا ہے اس میں پاکستانی سیریلس کلاس میں دکھائے جاتے ہیں ۔کچھ خاص بات تو ہوگی ضرور ۔۔میں اور بھی بھی محفلین سے اس بارے میں گفتگو کی گذارش کرتا ہوں ۔تب تک میں بھی کچھ اور اپنے ملک کے سیریلس بھی دیکھ لوں تاکہ کچھ موازنہ کرا سکوں ۔
ضرور دیکھیے پہلے اپنے ملک کے ہی دیکھنے چاہیے تھے :)
 
ایک زمانے تک تو میں ٹی وی ہی نہیں دیکھتا تھا :)
شاید اس کو حرام تصور کرتا تھا :)۔
مجھے یاد پڑتا ہے جب میں 6 کلاس کا اسٹوڈنٹ تھا ماموں کے یہاں گیا ٹی وی پر شایدکوئی سیریل یا فلم چل رہی تھی انھوں نے بہت کوشش کیا کہ میں دیکھ لوں لیکن نظر پھیرے رہا ۔۔۔۔۔۔۔
آج بھی وہ دن یاد کرتا ہوں تو بے اختیار ہنسی آتی ہے ۔۔۔۔
پھر مطالعہ ،شوق اور جستجو پروان چڑھا تو بہت کچھ دیکھا اور یہ شوق اتنا بڑھا کہ میں نے باضابطہ فلم کا کورس کیا ۔
 
اسوقت دنیا کے بہترین ڈرامہ کورین ہیں
یہ پوری دنیا میں مقبول ہوچکے ہیں ۔ مڈل ایسٹ میں ، فار ایسٹ میں اور افریقہ میں، چائنا میں۔
ان ڈراموں میں کہانی، جذبات، ٹیکنک کا عروج دیکھنے کو ملے گا۔
 
اسوقت دنیا کے بہترین ڈرامہ کورین ہیں
یہ پوری دنیا میں مقبول ہوچکے ہیں ۔ مڈل ایسٹ میں ، فار ایسٹ میں اور افریقہ میں، چائنا میں۔
ان ڈراموں میں کہانی، جذبات، ٹیکنک کا عروج دیکھنے کو ملے گا۔
کچھ اچھے نام بتائیے تاکہ دیکھ سکوں ۔لیکن کیا یہ بھی ہمارے یہاں کے ڈراموں کی طرح کافی طویل ہوتے ہیں ۔
 
کچھ اچھے نام بتائیے تاکہ دیکھ سکوں ۔لیکن کیا یہ بھی ہمارے یہاں کے ڈراموں کی طرح کافی طویل ہوتے ہیں ۔

نہیں اچھے ڈرامے بہت طویل نہیں ہوتے
آخری مرتبہ میں نے جو ڈرامہ دیکھا تھا جب میں ملائشیا میں تھا اس کا نام گولڈن ایپل تھا۔ یہ کے بی اس ورلڈ سے انگلش سب ٹائٹیل کے ساتھ نشر ہوا تھا۔
یہاں عرب میں یہ عربی میں ڈب ہوکر اتے ہیں بدقسمتی سے
 
آخری تدوین:

شیزان

لائبریرین
ہندوستانی ڈرامہ سیریلز میں مصنوعی پن حد سے زیادہ ہوتا ہے
اس کے بعد ایک ہی بات کو لے کر مہینوں گزار دیئے جاتے ہیں جو کہ بوریت کا باعث بنتا ہے
کئی تو سالہا سال اور نسل در نسل چلتے ہیں۔۔۔ اور جب تک لوگ مکمل طور پر اکتا نہ جائیں ۔۔ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتے۔۔
پھر وہاں ایک ڈرامہ سیریل کئی کئی رائٹر لکھتے ہیں یعنی کہ ایک ٹیم۔۔۔۔ جبکہ پاکستانی ڈرامہ میں ایسے نہیں ہوتا۔۔۔ صرف ایک ہی رائٹر ہوتا ہے
پاکستانی ڈراموں کی ایک اور خاص بات بہترین ڈائیلاگز بھی ہیں ۔۔۔
 
نہیں اچھے ڈرامے بہت طویل نہیں ہوتے
آخری مرتبہ میں نے جو ڈرامہ دیکھا تھا جب میں ملائشیا میں تھا اس کا نام گولڈن ایپل تھا۔ یہ کے بی اس ورلڈ سے انگلش سب ٹائٹیل کے ساتھ نشر ہوا تھا۔
یہاں عرب میں یہ عربی میں ڈب ہوکر اتے ہیں بدقسمتی سے
ابھی دیکھتا ہوں گولڈن ایپل یو ٹیوب میں۔
 
ہندوستانی ڈرامہ سیریلز میں مصنوعی پن حد سے زیادہ ہوتا ہے
اس کے بعد ایک ہی بات کو لے کر مہینوں گزار دیئے جاتے ہیں جو کہ بوریت کا باعث بنتا ہے
کئی تو سالہا سال اور نسل در نسل چلتے ہیں۔۔۔ اور جب تک لوگ مکمل طور پر اکتا نہ جائیں ۔۔ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتے۔۔
پھر وہاں ایک ڈرامہ سیریل کئی کئی رائٹر لکھتے ہیں یعنی کہ ایک ٹیم۔۔۔ ۔ جبکہ پاکستانی ڈرامہ میں ایسے نہیں ہوتا۔۔۔ صرف ایک ہی رائٹر ہوتا ہے
پاکستانی ڈراموں کی ایک اور خاص بات بہترین ڈائیلاگز بھی ہیں ۔۔۔
اگر سیریلس کے نام کے ساتھ گفتگو کی جائے تو زیادہ اچھا ہوگا ۔۔۔۔۔
کچھ مثالیں مل جائیں تو اور بہتر ہے ۔۔
 

شیزان

لائبریرین
اگر سیریلس کے نام کے ساتھ گفتگو کی جائے تو زیادہ اچھا ہوگا ۔۔۔ ۔۔
کچھ مثالیں مل جائیں تو اور بہتر ہے ۔۔
تقریبآ ہر ڈرامہ ہی اس کی مثال ہے۔۔
اب چاہےماضی میں وہ کہانی گھر گھر کی ہو یا کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی۔۔
یا موجودہ دور میں ۔۔ یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے اور پوتر رشتہ۔۔
آخر یہ کب ختم ہوں گے؟؟

پاکستانی ڈرامہ کی مقبولیت کی ایک وجہ اس کی کم اقساط بھی ہوتی ہیں۔۔ سوپ سیریلز کم ہیں
 
تقریبآ ہر ڈرامہ ہی اس کی مثال ہے۔۔
اب چاہےماضی میں وہ کہانی گھر گھر کی ہو یا کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی۔۔
یا موجودہ دور میں ۔۔ یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے اور پوتر رشتہ۔۔
آخر یہ کب ختم ہوں گے؟؟

پاکستانی ڈرامہ کی مقبولیت کی ایک وجہ اس کی کم اقساط بھی ہوتی ہیں۔۔ سوپ سیریلز کم ہیں
وہ تو ٹھیک ہے بھیا لیکن اگر سیریلس کے کچھ خاص نکات کو سامنے رکھ کر گفتگو کی جائے تو ہم سب کو فائدہ ہوگا ۔مثلا مکالمہ نگاری ،تیکنک، ڈیزائن،ساونڈ ،کیمرا ،ایڈیٹنگ،جذبات نگاری ،ایکٹنگ، زبان ،لہجہ وغیرہ کے حوالہ سے بھی تو بہت ساری معلومات بھی اکٹھا ہو جائیں گی ۔اور اگر اس بارے میں کوئی ریسرچ کرنا چاہے گا تو اسے بھی اس سے فائدہ ہو سکتا ہے ۔
 

عبدالحسیب

محفلین
ہندوستانی ٹی وی سیریلس کی ایک زمانے میں ایک پہچان تھی، خصوصاً دوردرشن پر پیش کیے جانے والے پروگرامس جیسے، شنکر ناگ کا 'Malgudi Days' ، 'ہم لوگ'، 'آفس آفس' وغیرہ۔ لیکن جیسے جیسے کیبل نیٹورک کی مقبولیت بڑھتی گئی اور نئے نئے چینلس کا اضافہ ہوتا گیا، ہندوستانی ٹی وی سیریلس کی وہ پہچان بھی جاتی رہی۔اگر آج کی بات کی جائے تو کسی ہندوستانی سیریل کا کوئی معیار نہیں، ہر ایک بس ٹی آر پی کے چکر میں نہ جانے کیسے کیسے نسخے آزماتے رہتے ہیں۔ وہیں پاکستانی ٹی وی سیریلس آج کافی بہتر نظر آتے ہیں۔ گو کہ ہندوستان میں کہیں بھی کوئی پاکستانی چینل کیبل نیٹورک پر نہیں دکھایا جاتا (غالباً میرے ناقص علم میں!) پھر بھی ہندوستانی نوجوانوں میں پاکستانی سیریلس کافی مقبول ہو رہے ہیں۔'خدا اور محبت'، 'ہم سفر'، 'میری ذات ذرہ بے نشاں' وغیرہ جیسے کئی سیریلس یہاں کافی مقبول ہو چکے ہیں۔
 

عبدالحسیب

محفلین
اسوقت دنیا کے بہترین ڈرامہ کورین ہیں
یہ پوری دنیا میں مقبول ہوچکے ہیں ۔ مڈل ایسٹ میں ، فار ایسٹ میں اور افریقہ میں، چائنا میں۔
ان ڈراموں میں کہانی، جذبات، ٹیکنک کا عروج دیکھنے کو ملے گا۔
کوئی پانچ سات سال قبل دوردرشن پر بھی کورین ڈراموں کو ہندی ڈبنگ کے ساتھ پیش کیا جاتا تھا۔ ہر اتوار صبح غالباً 10 بجے ایک سیریل غالباً 'گھر کا چراغ' نام سے دکھایا جاتا تھا۔ میں نے بھی کوئی چار پانچ قسط دیکھی تھی۔ کہانی کے ساتھ ساتھ اداکاری بھی بہت ہی بہترین تھی۔ کہانی کسی مہاجر بستی کے اطراف گھومتی تھی جو چین سے ہجرت کرکے کوریا کے کسی ساحلی علاقے میں رہنے لگے تھے۔ ممکن ہے بعد میں اور بھی دوسرے کورین سیریلس دکھائے گئے ہوں۔
 
Top