ریسٹورینٹ کے اندر ایک ٹرک ڈرائیور اکیلا بیٹھا صبح کے ناشتے میں سری پائے، چھولے نان ، حلوہ پوری اور میٹھی لسی سے لطف اندوز ہورہا تھا کہ تین موٹر سائیکل سوار شہری بابو اندر آگئے۔ اور آکر اس سے اٹھکیلیاں کرنے لگ گئے۔ ایک نے سری پائے کا پیالہ اٹھایا اور منہ سے لگا لیا، دوسرے نے لسی پی کر الٹے ہاتھ سے خیالی مونچھ صاف کی۔ تیسرے نے حلوے کو ایک پوری کے اوپر ڈالا اور اس کو لپیٹ کر کھالیا۔۔ ٹرک ڈرائیور یہ سب کچھ دیکھتا رہا لیکن کچھ نہ بولا. اس نے آرام سے اٹھ کر کاؤنٹر پہ جا کے پیسے ادا کیے اور باہر چلا گیا۔
کچھ دیر بعد ویٹر ان تین لڑکوں کیلیے چائے کے مگ دینے میز پر گیا تو انہوں نے ویٹر سے کہا: "دیکھنے میں تو وہ بہت جی دار لگ رہا تھا لیکن آگے سے کچھ بولا ہی نہیں۔ بس ایویں سا کوئی مرد ہے، مزہ نہیں آیا۔"
ویٹر بولا: "ڈرائیور بھی وہ بس ایویں سا ہے۔ ابھی اس نے اپنا ٹرک ریورس کیا اور سیدھا تین موٹر سائیکلوں کے اوپر جا چڑھا اور انھیں چورا چورا کرکے چلا گیا۔"