سارہ خان
محفلین
اوپر قیصرانی بھائی کا لطیفہ پڑھنے کے بعد تو یہ لطیفہ پڑھنے میں بالکل مزا نہیں آیا معذرت کے ساتھ
معذرت قبول کی جاتی ہے ۔۔۔
بڑے عرصے بعد یہ دھاگہ یاد ایا تو سوچا کچھ پوسٹ ہی کر لوں ۔۔ جو ملا وہ کر لیا ۔۔
اوپر قیصرانی بھائی کا لطیفہ پڑھنے کے بعد تو یہ لطیفہ پڑھنے میں بالکل مزا نہیں آیا معذرت کے ساتھ
''صوفی ! تیرا ککھ نہ رہے۔۔میں نے تو ماں کو بھی راضی کر لیا تھا۔۔
ویسے وہ نام کیا تھا جس کے یہ سب کرشمے تھے
ایک ڈاکٹر شکار سے واپس آیا تو اس کے دوست نے پوچھا۔ ’’ آپ کا دورہ کیسا رہا کیا کوئی شکار بھی مارا؟‘‘
’’نہیںیار.........!‘‘ ڈاکٹر نے مایوسی سے بولا۔ ’’ کچھ بھی ہاتھ نہیںآیا اس سے تو بہتر تھا کہ میں اسپتال میں رہتا ۔‘‘
ڈاکٹر ے مریض کو نسخہ سمجھاتے ہوئے کہا کہ ۔’’ یہ دوا کی پرچی لو اس میںدو شربت دن میںتین بار ، سات کیپسول اور نو گولیاںلینی ہیں۔‘‘
مریض:’’ ڈاکٹر صاحب میرے پیٹمیںدرد ہے اسٹور نہیں کھولنامجھے ‘‘
کسی فرم کے ایک مینجر ریٹائر ہوئے تو ان کے ساتھیوں نے انہیں الوداعی پارٹی دی ۔ کھانے کے بعد ان کے جانشین نے تقریر کرتے ہوئے کہا ۔
’’آج ہم سے ایک ایسا شخص جدا ہورہا ہے جو خوف اور بزدلی کے مفہوم سے نا آشنا ہے ، جسے ظلم اور زیادتی کے معنی نہیں آتے اور جو شکست کا مطلب نہیں سمجھتا ‘‘۔
’’تحفے کے طور پر انہیں ڈکشنر ی دے دی جائے ‘‘ پیچھے سے ایک آواز آئی ۔
شاید "گل نوخیز اختر"
یہاں بھی اپنا "ڈاکٹری" والا کام شروع کردیا
ان میں
pain killers
anti-allergy, anti-histamine
anti-inflammatory
antibiotics
سب شامل ہیں۔۔۔۔
بیماری کوئی بھی ہو کسی نہ کسی دوا سے تو ٹھیک ہو ہی جائے گی۔۔۔
مرض کی تشخیص کا تردد اب کون کرے۔۔۔ !
نہیں ڈاکٹرز کے طریقہ علاج پر مقدور بھر طنز کرنے کی کوشش کی تھی۔۔۔۔