نبیل نے کہا:جعفری صاحب۔ میری ناقص رائے میں ایران واقعی ڈرامہ سٹیج کر رہا ہے۔ ایران کو کیا انٹرسٹ ہو سکتا ہے کہ ساٹھ لاکھ یہودی مرے تھے یا انسٹھ لاکھ ننانوے ہزار نو سو ننانوے۔ ہولو کاسٹ ہوئی تھی یا نہیں اور اصل میں اس میں کیا ہوا تھا، یہ الگ بحث ہے۔ اس پر علیحدہ سے گفتگو کی جا سکتی ہے۔ یہاں موضوع گفتگو ایران کی provocative سٹریٹجی ہے۔
میری ذاتی (اور غیر اہم) رائے کے مطابق ایران عراق جیسی موت نہیں مرنا چاہتا۔ ایران کو معلوم ہے کہ اس پر حملے کی صورت میں کوئی اسلامی ملک اس کی مدد کو نہیں آئے گا بلکہ الٹا وہ امریکہ سے اپنے ہوائی اڈوں کے استعمال کی قیمت وصول کریں گے۔ ایران کو یہ بھی معلوم ہے کہ وہ اپنے نیوکلیر اڈوں کا ایک ایک پرزہ بھی disassemble کر دے، یہ مغربی طاقتوں کے لیے ناکافی ہوگا۔ عراق نے حتی الامکان کوشش کی کہ وہ کسی طرح IAEA اور امریکی حکام کو مطمئن کردے لیکن انہیں وسیع تباہی کے ہتھیار ڈھونڈنے تھے جو وہ آج تک ڈھونڈ رہے ہیں، اور اب وہ ان کی بو سونگھتے ہوئے ایران میں گھسنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عراق نے نہایت تابعداری کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے الصمو میزائل بھی تباہ کر دیے اور یوں جب امریکہ کو یقین ہو گیا کہ عراق بالکل نہتا ہو گیا ہے، اس پر حملہ کر دیا گیا۔ لگتا ہے ایران یوں کتے کی موت نہیں مرنا چاہتا اور مرتے ہوئے اپنے ساتھ ایک دو اور کو مار کر جانا چاہتا ہے۔
باقی رہی بات کہ ہولو کاسٹ میں کتنے یہودی مرے تھے تو ہم سب تاریخ کو اپنی عینک سے دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہم جب تقسیم ہند کا ذکر کرتے ہیں تو ہمیں اس وقت قتل کیے گئے مسلمانوں اور عصمت دری کے واقعات کا یوں علم ہوتا ہے جیسے ہمارے سامنے ڈاکومنٹڈ پروف موجود ہو، جبکہ پاکستانی علاقے سے نقل مکانی کرنے والے ہندوؤں کے قتل عام اور ان کی تعداد شاید ہمارے مطالعہ تاریخ کے لیے زیادہ اہمیت نہیں رکھتی۔ شاید اس لیے کہ یہ ہمارے نظریہ پاکستان میں کچھ صحیح طرح فٹ نہیں ہو سکتی۔ ویسے سوچنے کی بات ہے کہ اگر پاکستانی فوج صرف نو مہینے میں مشرقی پاکستان میں 30 لاکھ بنگالیوں کو قتل کر سکتی ہے تو کیا ناتزی جرمنی کے دور، جو کہ تقریباً دس سال پر محیط تھا، میں 60 لاکھ یہودی قتل کرنا بہت مشکل تھا؟ وہ بھی اس صورت میں جبکہ جرمنوں نے اس مقصد کے لیے بہت efficient processes تیار کیے ہوئے تھے؟ اس دور کے بنائے کونسنٹریشن کیمپ اور دوسری یادگاریں ابھی بھی موجود ہیں۔ ہمیں تاریخ کو مسخ کرکے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
جیسبادی نے کہا:نبیل نے کہا:جعفری صاحب۔ میری ناقص رائے میں ایران واقعی ڈرامہ سٹیج کر رہا ہے۔ ایران کو کیا انٹرسٹ ہو سکتا ہے کہ ساٹھ لاکھ یہودی مرے تھے یا انسٹھ لاکھ ننانوے ہزار نو سو ننانوے۔ ہولو کاسٹ ہوئی تھی یا نہیں اور اصل میں اس میں کیا ہوا تھا، یہ الگ بحث ہے۔ اس پر علیحدہ سے گفتگو کی جا سکتی ہے۔ یہاں موضوع گفتگو ایران کی provocative سٹریٹجی ہے۔
میری ذاتی (اور غیر اہم) رائے کے مطابق ایران عراق جیسی موت نہیں مرنا چاہتا۔ ایران کو معلوم ہے کہ اس پر حملے کی صورت میں کوئی اسلامی ملک اس کی مدد کو نہیں آئے گا بلکہ الٹا وہ امریکہ سے اپنے ہوائی اڈوں کے استعمال کی قیمت وصول کریں گے۔ ایران کو یہ بھی معلوم ہے کہ وہ اپنے نیوکلیر اڈوں کا ایک ایک پرزہ بھی disassemble کر دے، یہ مغربی طاقتوں کے لیے ناکافی ہوگا۔ عراق نے حتی الامکان کوشش کی کہ وہ کسی طرح IAEA اور امریکی حکام کو مطمئن کردے لیکن انہیں وسیع تباہی کے ہتھیار ڈھونڈنے تھے جو وہ آج تک ڈھونڈ رہے ہیں، اور اب وہ ان کی بو سونگھتے ہوئے ایران میں گھسنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عراق نے نہایت تابعداری کا ثبوت دیتے ہوئے اپنے الصمو میزائل بھی تباہ کر دیے اور یوں جب امریکہ کو یقین ہو گیا کہ عراق بالکل نہتا ہو گیا ہے، اس پر حملہ کر دیا گیا۔ لگتا ہے ایران یوں کتے کی موت نہیں مرنا چاہتا اور مرتے ہوئے اپنے ساتھ ایک دو اور کو مار کر جانا چاہتا ہے۔
باقی رہی بات کہ ہولو کاسٹ میں کتنے یہودی مرے تھے تو ہم سب تاریخ کو اپنی عینک سے دیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہم جب تقسیم ہند کا ذکر کرتے ہیں تو ہمیں اس وقت قتل کیے گئے مسلمانوں اور عصمت دری کے واقعات کا یوں علم ہوتا ہے جیسے ہمارے سامنے ڈاکومنٹڈ پروف موجود ہو، جبکہ پاکستانی علاقے سے نقل مکانی کرنے والے ہندوؤں کے قتل عام اور ان کی تعداد شاید ہمارے مطالعہ تاریخ کے لیے زیادہ اہمیت نہیں رکھتی۔ شاید اس لیے کہ یہ ہمارے نظریہ پاکستان میں کچھ صحیح طرح فٹ نہیں ہو سکتی۔ ویسے سوچنے کی بات ہے کہ اگر پاکستانی فوج صرف نو مہینے میں مشرقی پاکستان میں 30 لاکھ بنگالیوں کو قتل کر سکتی ہے تو کیا ناتزی جرمنی کے دور، جو کہ تقریباً دس سال پر محیط تھا، میں 60 لاکھ یہودی قتل کرنا بہت مشکل تھا؟ وہ بھی اس صورت میں جبکہ جرمنوں نے اس مقصد کے لیے بہت efficient processes تیار کیے ہوئے تھے؟ اس دور کے بنائے کونسنٹریشن کیمپ اور دوسری یادگاریں ابھی بھی موجود ہیں۔ ہمیں تاریخ کو مسخ کرکے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
نبیل، جب آپ دوسروں کو اعدا شمار کے استعمال سے ٹوک رہے ہو تو خود بھی غیر تصدیق شدہ اعداد و شمار استعمال سے گریز کرو۔
زکریا نے کہا:جعفری: جہاں کوئی عیسائی یہودی وغیرہ اسلام سے بغض میں کوئی غلط بات کہے گا وہاں اس کو بھی چیلنج کریں گے۔ مگر فیالحال تو میرے اپنے فورم پر مسلمان غلط باتوں میں پڑے ہیں۔ اس کو میں چیلنج کئے بغیر نہیں رہ سکتا۔
ایران صرف ہالوکاسٹ انڈسٹری ہی کو چیلنج نہیں کر رہا بلکہ ہالوکاسٹ کی حقیقت سے بھی منکر ہے۔
نبیل نے کہا:اگر جیسبادی کا اشارہ میری پوسٹمیں مشرقی پاکستان میں ہلاک کیے گئے افراد کی تعداد کی طرف ہے تو غالباً ان کا اعتراض درست ہے۔ میرے خیال میں اس تھریڈ میں اس بات کو آگے بڑھانا بھی قرین انصاف نہیں ہوگا کیونکہ اس کا موضوع کچھ اور ہے۔
نبیل نے کہا:اگر جیسبادی کا اشارہ میری پوسٹمیں مشرقی پاکستان میں ہلاک کیے گئے افراد کی تعداد کی طرف ہے تو غالباً ان کا اعتراض درست ہے۔ میرے خیال میں اس تھریڈ میں اس بات کو آگے بڑھانا بھی قرین انصاف نہیں ہوگا کیونکہ اس کا موضوع کچھ اور ہے۔
اظہرالحق نے کہا:زکریا نے کہا:جعفری: جہاں کوئی عیسائی یہودی وغیرہ اسلام سے بغض میں کوئی غلط بات کہے گا وہاں اس کو بھی چیلنج کریں گے۔ مگر فیالحال تو میرے اپنے فورم پر مسلمان غلط باتوں میں پڑے ہیں۔ اس کو میں چیلنج کئے بغیر نہیں رہ سکتا۔
ایران صرف ہالوکاسٹ انڈسٹری ہی کو چیلنج نہیں کر رہا بلکہ ہالوکاسٹ کی حقیقت سے بھی منکر ہے۔
ڈنمارک کے اس کارٹون کی اشاعت پر آپکے کیا خیالات ہیں ؟
آپ ہی شروع کری یہ تھریڈ مجھ سے کچھ لوگوں کو الرجی ہے۔زکریا نے کہا:اظہرالحق نے کہا:زکریا نے کہا:جعفری: جہاں کوئی عیسائی یہودی وغیرہ اسلام سے بغض میں کوئی غلط بات کہے گا وہاں اس کو بھی چیلنج کریں گے۔ مگر فیالحال تو میرے اپنے فورم پر مسلمان غلط باتوں میں پڑے ہیں۔ اس کو میں چیلنج کئے بغیر نہیں رہ سکتا۔
ایران صرف ہالوکاسٹ انڈسٹری ہی کو چیلنج نہیں کر رہا بلکہ ہالوکاسٹ کی حقیقت سے بھی منکر ہے۔
ڈنمارک کے اس کارٹون کی اشاعت پر آپکے کیا خیالات ہیں ؟
اس تھریڈ پر یہ موضوع سے ہٹ کر بات ہو گی۔