یہ گاڑی اس شخص کی ہے
یہ شہزادہ عبدالولید بن تالال ہے۔
دنیا کے دس امیرین ترین لوگوں میں سے ایک ہے۔
یہ اس کی 38 ویں کار ہے جیسا کہ لکھا ہوا بھی ہے
مرنے کے بعد تو اس گاڑی نے یہیں رہ جانا ہے۔
بوچھی ہیروں والی گاڑی پاکستان میں چلانا خود کشی کے برابر ہے
ہاہاہاہاہاہاہاہاہاہا
باجو صرف 2 سیٹر گاڑی کوئی کراچی کی W-11 نہیں۔
اور آپ کی فرمائش کے ڈرائیونگ سیٹ پر آپ قبضہ کرلیں گی
اس جو سنے کے بعد تو آپ کی سہیلیوں نے ویسے ہی بھاگ جانا ہے
ویسے باجو کیا آپ اتنی خراب ترین ڈرائیونگ کرتی ہیں کہ اس جیسی گاڑی کو بھی خراب کردیں
یہ دُنیا کے دس امیروں میں سے ہے ۔ شکل سے لگتا تو نہیں ،
نہیں ڈرائیونگ میری ٹھیک ہے ،،۔ بہت پہلے کئی سیکنڈ ہینڈ کاروں پے ٹکریں مار مار ۔۔ کھا کھا کے میں نے ہاتھ سیدھا کرلیا تھا ، ۔۔
اب میرے جیسی ڈرائیور ڈھونڈنے پر بھی نہیں ملنے والی ۔
ٹھیک کہا ابھی تو یہ 20 ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے۔
ویسے پہلے 6 یا 7 نمبر تھا۔
واحد مسلمان تھا ٹاپ ٹین میں
یعنی ڈھونڈنے سے بھی آُپ جیسی خراب ڈرائیور نہیں ملے گی
تعبیر جی۔۔۔۔ ہیروں کی حفاظت کے لئے 'ماڈل' بہترین ہے۔۔۔۔
زبردست کمنٹ دیا ہے میرا ایک بھرپور قہقہہ
ہمیشہ یونہی ہنستی رہو کہ بچیاں ہنستی مسکراتی ہی اچھی لگتی ہیں
ہیروں کی اتنی بے قدری پہلے کبھی دیکھی نہ تھی۔
ہیروں کی اتنی بے قدری پہلے کبھی دیکھی نہ تھی۔
پاکستان کا حال دیکھیں اور ھماری عوام کی باتی سنیں