مبارک ہو یاز بھائی!یاز جی کے دلچسپ اور معلوماتی مراسلوں کی تعداد 7 ہزار کو کراس کرگئی ہے۔اس خوشی کے موقع پر ہم انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
محفل کے سنگ گزرے ان کے قیمتی لمحات ہمارے لیے انمول ہیں۔ان کے لیے پرخلوص محبت اور ڈھیرساری دعائیں
اور 'ہم' لکھنے کے بجائے مابدولت لکھ دیتیں تو آپ کا مراسلہ قریب قریب ہمارے مابدولت بھائی کے جیسا بن جاتابرادرم محترم یاز صاحب کے دلچسپ اور معلومات سے لبالب سات ہزار مراسلوں کی کماحقہ داد و تحسین نہ کرنا ہم زیادتی پر محمول کریں گے۔ گو کہ اس سنگ میل کو عبور کرنے میں کرکٹ کے میچ کافی حد تک ملوث ہیں لیکن ہمیں پیڑ گننے سے کوئی غرض نہیں لہذا ہم تہہ دل سے برادرم یاز صاحب کو سات ہزار مراسلوں کا سنگ میل عبور کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
برادرم مابدولتم، قصہ کچھ یوں ہے کہ خواہرم ہادیہ نے درج بالا مراسلہ ارسال نہیں کیا بلکہ خواہرم لاریب مرزا نے ارسال فرمایا ہے ۔ نیم فارسی و دقیق مغلیہ الفاظ میں پتا نہیں عزت مآب نے ہمیں کیا کہا، پر امید واثق ہے ضرور تعریفی جملے کہے ہوں گے، اس پُر سعادت موقع پر ، ہم صمیم قلب سے مابدولت بھائی کا شکریہ بجا لاتے ہیںمابدولت اس سنگِ میلِ ہفت ہزاری کو عبورکرنے کےکامیاب وکامران سفر کے لئے رفیقِ دیرینہ برادرِ عزیز یاز کو قلب کے نہاں خانوں سے مبارکبادپیش کرتے ہیں ، بقول برادرِ جوانسال محمدظہیر ، خواہرم ہادیہ کا مراسلہ ملاحظہ کرکے ساعتِ قلیل کے لئے خود مابدولت کو یہ گمانِ مبہم لاحق ہوا کہ کہیں عالمِ نوم میں یہ مراسلہ مابدولت ہی کا رقم کیا ہوا تو نہیں !
مابدولت اپنے اس سہو کے لئےاپنےتئیں شرمندہ خاطر محسوس کرتے ہوئے لاریب مرزا سے قلبی معذرت خواں ہیں ، ساتھ ہی مابدولت برادرم ظہیرکے مشکور ہیں کہ انہوں نے مابدولت کو بروقت سوئے اصلاح راغب کیاکہ تاحال گنجائشِ تدوین بہم دستیاب ہے اورمابدولت فی الفوراس کارِ خیر میں جت جاتے ہیں۔ اور بلاشبہ مابدولت کے مراسلہُ گذشتہ میں عزیزی ظہیرکاپیرایہُ توصیف میں تذکرہ ہے ،خاطرجمع رہئے !برادرم مابدولتم، قصہ کچھ یوں ہے کہ خواہرم ہادیہ نے درج بالا مراسلہ ارسال نہیں کیا بلکہ خواہرم لاریب مرزا نے ارسال فرمایا ہے ۔ نیم فارسی و دقیق مغلیہ الفاظ میں پتا نہیں عزت مآب نے ہمیں کیا کہا، پر امید واثق ہے ضرور تعریفی جملے کہے ہوں گے، اس پُر سعادت موقع پر ، ہم صمیم قلب سے مابدولت بھائی کا شکریہ بجا لاتے ہیں
برادرم مابدولت، بندہ ئے خاک سار و ناچیز اور ناواقف الادب، و ہستی ئے قابلِ فراموش، اور بندہ ئے فقیر ناتواں کی یہ جرات کہاں کہ عزت مآب مابدولت ، ہستی ئے عزت و تعظیم، کی شان مبارک میں گستاخی کی مجال کر سکے ۔ واقعہ اصل یوں ہوا کہ ۔برادرم مابدولت کو صرف یہ آگہی پہنچانا خاکسار کا مقصد و ارادہ طے پایا تھا کہ حضرت ِ مابدولت ، ہستی محفوظ عن الخطاء، سے غیر ارادی طور پر سہو ئے معصوم ہوا تھا۔ مابدولت کو اس بندہ خاکی کا غیر ضروری تبصرہ ناگوار گزرا ہو تو بندہ ئے فقیر مابدولت کی سرکار میں معافی کا طلب گار و شرمندہ ہے۔مابدولت اپنے اس سہو کے لئےاپنےتئیں شرمندہ خاطر محسوس کرتے ہوئے لاریب مرزا سے قلبی معذرت خواں ہیں ، ساتھ ہی مابدولت برادرم ظہیرکے مشکور ہیں کہ انہوں نے مابدولت کو بروقت سوئے اصلاح راغب کیاکہ تاحال گنجائشِ تدوین بہم دستیاب ہے اورمابدولت فی الفوراس کارِ خیر میں جت جاتے ہیں۔ اور بلاشبہ مابدولت کے مراسلہُ گذشتہ میں عزیزی ظہیرکاپیرایہُ توصیف میں تذکرہ ہے ،خاطرجمع رہئے !
بندیء ناچیز یہ بتاتے ہوئے بالکل بھی شرمندہ نہیں ہے کہ ہم نے مرقع، مفقع اور مسجع اردو میں مبارکباد دینے کے لئے آپ مابدولت کے مراسلات کو کھنگالا تب کہیں جا کے اعلی پائے کی اردو میں مراسلا ارسال کرنے کے قابل ہو سکے۔مابدولت اس سنگِ میلِ ہفت ہزاری کو عبورکرنے کےکامیاب وکامران سفر کے لئے رفیقِ دیرینہ برادرِ عزیز یاز کو قلب کے نہاں خانوں سے مبارکبادپیش کرتے ہیں ، بقول برادرِ جوانسال محمدظہیر ، خواہرم لاریب مرزا کا مراسلہ ملاحظہ کرکے ساعتِ قلیل کے لئے خود مابدولت کو یہ گمانِ مبہم لاحق ہوا کہ کہیں عالمِ نوم میں یہ مراسلہ مابدولت ہی کا رقم کیا ہوا تو نہیں !