باباجی
محفلین
محسن بھائی مجھے تو جیسے پڑھنے کوملا میں نے لکھ دیا اوربہت اچھی شراکت ہے فراز بھائی۔مجھے بہادر شاہ ظفر کی یہ غزل اور "دو گز زمین بھی نہ ملی کوئے یار میں" بہت پسند ہیںکچھ ٹائپو کی نشان دہی کر رہا ہوں۔اپنا دیوانہ مجھے بنایا ہوتا تُونےاپنا دیوانہ بنایا مجھے ہوتا تُونےکلیات بہادرشاہ ظفر میں ایسا ہےکاش!!!! سنگِ درِ جاناں بنایا ہوتاکاش!!!! سنگِ درِ جاناں نہ بنایا ہوتایہاں "نہ" ہےکلیات بہادرشاہ ظفر میں سنگ کی بجائے خاک ہے پر مجھے سنگ ہی یاد پڑتا ہے زمانہ طلب علمی سے
زلفِ مُشکیں کا تری، شانہ بنایا ہوتاکلیات بہادرشاہ ظفر میں تری کی بجائے ترے ہےتو چراغِ درِ جاناں بنایا ہوتاکلیات بہادرشاہ ظفر میں جاناں کی بجائے میخانہ ہے
آپ کی بات کو بھی مانتا ہوں