یہ پیرس کے بڑے اسٹیشنوں میں سے ایک تھا (Gare de nord)
یہاں سے بھائی لوگ میٹرو کی طرف چلے اور ٹکٹ خانے میں ٹکٹ ڈالے بغیر ہی رکاوٹ کے اوپر سے پھلانگ کر دوسری طرف ہو لئیے
اب وہ چاروں دوسری طرف اور میں باہر حیران پریشان انھیں دیکھتا رہا، میں تو بغر ٹکٹ کے اندر جانے والا نہیں تھا لیکن بھائی کے اسرار پر میں بھی پھلانگ گیا
ہم نے فیصلہ کیا کہ ایفل ٹاور دیکھنے چلتے ہیں، بھائی اور دوست تو ایک دن پہلے بھی جا چکے تھے لیکن اب میں آیا تو پھر چلنے کا فیصلہ ہو گیا، نیچے میٹرو کی سرنگ میں جا رہے تھے کہ ایک لڑکی نے ہم سے انگریزی پوچھا کہ ایفل ٹاور کیسے جاتے ہیں، اب ہم میں سے انگریزی صرف مجھے آتی تھی اور ایک اور دوست کو، میں آگے بڑھا اور بولا کہ تم ہمارے ساتھ چلو ہم بھی اسی طرف جا رہے ہیں، مجھے پیرس آئے چند منٹ ہی ہوئے تھے اور میں گائیڈ بھی بن گیا
اب مجھے یاد نہیں کہ آیا ہم ایک ہی میٹرو سے ایفل ٹاور پہنچ گئے یا راستے میں ایک دفعہ ٹرین تبدیل کی، خیر جب ہم ایفل ٹاور والے اسٹیشن پر پہنچے اور باہر نکلے تو وہ بالکل سامنے تھا، کچھ دیر پیدل چلنے کے بعد ہم ایفل ٹاور کے نیچے پہنچ گئے۔